پنجاب کے مختلف شہروں میں موسلا دھار بارش کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ،لاہور ایک بار پھر ڈوب گیا

ہفتہ 27 اگست 2016 14:36

لاہور /اسلام آباد /راولپنڈی /سیالکوٹ /منڈی بہاؤ الدین ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 اگست ۔2016ء لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں موسلا دھار بارش کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ، لاہور کی سڑکوں اور انڈر پاسز ندی نالوں میں تبدیل ہو گئے ،پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہو گیا ، سڑکوں پر پانی کھڑا ہونے سے ٹریفک کا نظام بھی درہم برہم ہو گیا جس کے باعث دفاتر اور اسکول جانے والوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ، لیسکو کے 175فیڈرز ٹرپ کر جانے کے باعث کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی بھی معطل ہو گئی جبکہ ائیرپورٹ پر فلائٹ آپریشن بھی متاثر ہوا ، گرین ٹاؤن میں آئل سٹور کی چھت گرنے سے 2مزدور شدید زخمی ہو گئے ،اسلام آباد ، راولپنڈی ، سیالکوٹ سمیت دیگر شہروں میں بھی موسلا دھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے جبکہ ڈسکہ میں چھت گرنے سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق صبح ساڑھے 7 بجے لاہور اورگردونواح میں گہری سیاہ گھٹائیں چھا گئیں اور موسلا دھار بارش شروع ہوگئی، تقریبا دو گھنٹے تک کھل کر مینہ برسا جس سے موسم خوشگوار ہو گیا اور ٹھنڈک کا احساس ہونے لگا ۔ تاہم شہر میں پانی ہی پانی ہو گیا ۔لکشمی چوک ،اچھرہ، شادمان، مسلم ٹاؤن، گلبرگ، ماڈل ٹاؤن، ہربنس پورہ، گڑھی شاہو، پنجاب یونی ورسٹی، رائے ونڈ روڈ، چائنہ اسکیم، شاد باغ، ڈیوس روڈ، کینال روڈ، فیروزپور روڈ، مصری شاہ روڈ، موریہ پل ،اعظم ٹاؤن ، ائیرپورٹ ایریا ، جوڑے پل ، صدر ، کینٹ ، دھرمپورہ ، ریلوے اسٹیشن ، گوالمنڈی ، ہال روڈ ، ریگل ، شادمان ، سمن آباد ، کلمہ چوک ، لبرٹی ، فیروز پور روڈ ،وارث روڈ ، مزنگ ، سپریم کورٹ رجسٹری ، ڈیوس روڈ سمیت دیگر علاقوں میں سڑکیں اور انڈر پاسز ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگے جبکہ کئی نشیبی علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہو گیا ہے۔

جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔تیز بارش کے باعث مختلف شاہراہوں پر بارش کا پانی کھڑا ہونے سے گاڑیاں اورموٹر سائیکلیں بند ہوتی رہیں جس سے ٹریفک سست روی کا شکار ہی۔ شہری بارش کے پانی میں بند ہو جانے والی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو اپنی مدد آپ کے تحت دھکا لگا کر ورکشاپس تک پہنچاتے رہے ۔ سڑکوں پر پانی ہونے سے شدید ٹریفک جام ہو گیا اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں جس کی وجہ سے بچوں کو اسکول جانے اور شہریوں کو دفاتر جانے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

بارش کے باعث لیسکو کے 175فیڈر بھی ٹرپ کرنے سے کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی بھی معطل ہو گئی۔ بارش کے باعث علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن بھی معطل کر دیا گیا ۔گرین ٹاؤن میں قادری چوک کے قریب واقع حسان آئل سٹور کی چھت موسلادھار بارش کے باعث گر گئی ۔ چھت گرنے سے وہاں موجود 2مزدور محمد علی اور سرفراز ملبے تلے دب گئے۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122کی ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئیں اور ملبے تلے دبے افراد کو نکال کر طبی امداد کیلئے جناح ہسپتال منتقل کردیا۔

حسان آئل سٹور کے مالک کے مطابق زخمی ہونے والے دونوں مزدوروں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ ریسکیو اہلکاروں کے مطابق چھت صبح ہونے والی شدید بارش کے باعث گری۔صوبائی وزیر خوراک بلال یاسین ، ڈی سی او لاہور کیپٹن (ر) محمد عثمان سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے نکاسی آب کا جائزہ لینے کے لئے مختلف علاقوں کا دورہ بھی کیا ۔ لاہور کے علاوہ منگلا، منڈی بہا الدین، راولپنڈی، جوہر آباد، پنڈی بھٹیاں اور آزاد کشمیر میں بھی بارش ریکارڈ کی گئی۔

ڈسکہ میں مکان کی چھت گرنے سے ایک شخص دم توڑ گیا، جہلم میں بھی بارش نے جل تھل ایک کردیا،سیالکوٹ کے نالوں میں طغیانی کے خدشے کے باعث الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔ ادھر آزاد کشمیر کے کئی شہروں میں بھی باد ل جم کر برسے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق لاہور میں ایئرپورٹ پر ایک سو گیارہ ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، تاج پورہ 82، جیل روڈ 56 اورلکشمی چوک میں 40ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

محکمہ موسمیات کے ترجمان کے نمائندے نے ریڈیو پاکستان کو بتایا کہ پنجاب میں بارش کایہ سلسلہ اگلے اڑتالیس گھنٹے تک جاری رہیگا۔محکمہ موسمیات نے کہاہے کہ ہفتہ کے روز سے ملک کے متعددمقامات پرمون سون بارشو ں کا شروع ہونے والا نیا سلسلہ آئندہ تین دن تک جاری رہے گا۔محکمہ موسمیات کے ترجمان نے کہا کہ بارش برسانے والی ہوائیں ملک میں داخل ہورہی ہیں اورتوقع ہے کہ مغربی ہواؤں کاایک سلسلہ آئندہ چوبیس گھنٹے کے دوران ملک کے بالائی حصوں کو اپنی لپیٹ میں لے لے گا۔

مو ن سون اورمغربی ہواؤں کے باعث اسلام آباد،پنجاب ،خیبرپختونخوا،سندھ اوربلوچستان میں متعددمقامات پرجبکہ فاٹا،گلگت بلتستان اوربلوچستان میں کہیں کہیں گرج چمک کے ساتھ شدیدبارش متوقع ہے۔شدیدبارشوں اورسیلاب سے بلوچستان، پنجاب ،خیبرپختونخوا،گلگت بلتستان اورکشمیرکے غیرمحفوظ علاقوں میں سیلاب اورمٹی کے تودے گرنے کاخدشہ ہے۔ممکنہ لینڈ سلائیڈنگ اور ندی نالوں میں طغیانی کے پیش نظر متعلقہ حکام کو الرٹ رہنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے ۔

متعلقہ عنوان :