امریکہ اورروس شام میں جنگ بندی معاہدے کے قریب پہنچ گئے

اب بھی ہمیں چند معاملات کو حل کرنے کی ضرورت ہے،روسی وزیرخارجہ/معاملات طے ہونے تک دونوں ملکوں کے ماہرین جنیوامیں موجود رہیں،کیری

ہفتہ 27 اگست 2016 12:07

جنیوا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 اگست ۔2016ء) امریکہ اور روس نے کہاہے کہ وہ شام میں جنگ بندی کے حوالے سے ایک معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں لیکن اب بھی چند مسائل کو حل کرنا باقی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جنیوا میں امریکی وزیر خارجہ جان کیری کی اپنے روسی ہم منصب سرگئی لورووف سے شام کے مسئلے پر بات چیت ہوئی اور بعد میں دونوں نے مشترکہ طور پر میڈیا سے بات کی۔

روسی وزیر خارجہ سرگئی لورووف نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ شام میں جنگ بندی کے معاملے پر امریکہ سے ایک معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں لیکن اب بھی چند مسائل کو حل کرنا باقی ہے۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لورووف نے کہا کہ اب بھی ہمیں چند معاملات کو حل کرنے کی ضرورت ہے جس میں القاعدہ سے منسلک النصرہ فرنٹ کے جنگجووٴں کی شمالی مشرق میں امریکی حمایت یافتہ جنگجووٴں کے درمیان تفریق کرنا ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے اقوام متحدہ کی زیر نگرانی شامی حکومت اور امریکہ کی حمایت یافتہ حزب مخالف کے درمیان مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس کی مدد سے جو حالیہ مہینوں میں تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے اسے کم کرنے میں مدد ملے گی۔روسی وزیر خارجہ سرگئی لورووف نے شام کے مسئلے پر امریکہ سے تعلقات کی فضا میں بہتری کے حوالے سے کہا کہ ہم ان معاملات کو کم کرنے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں جن میں اعتماد اور اتفاق رائے کی کمی ہے۔

باہمی اعتماد میں ہر ملاقات کے بعد اضافہ ہو رہا ہے۔تقریباً دس گھنٹے تک جاری رہنے والی ملاقات کے بعد امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے میڈیا کو بتایا کہ روسی وزیر خارجہ سرگئی لورووف اور انھیں شام میں جنگ بندی پر آگے بڑھنے کے راستے کا واضح اندازہ ہو گیا ہے لیکن اب بھی چند تفصیلات پر کام کرنا باقی ہے۔انھوں نے کہا کہ ہم ( معاہدے) کے قریب ہیں لیکن ہم اس وقت تک معاہدے میں جلدی نہیں کریں گے جب تک یہ شامی شہریوں کو ان کی ضروریات کے مطابق قابل اطمینان نہیں ہوتا۔انھوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے ماہرین جنیوا میں ہی موجود رہیں گے تاکہ آنے والے دنوں میں حل طلب معاملات کو حل کر سکیں۔

متعلقہ عنوان :