ہمیں کسی کی سیاست ‘ جمہوریت سے کوئی سرو کار نہیں ‘پاکستان کیخلاف نازیبا زبان کو عوام اہلسنت کسی صورت قبول نہیں کرینگے ‘پاکستان کے آئین و قانون سے بڑھکر ہمارے لئے کوئی چیز نہیں ہے آپس کے اختلافات , ناراضگیوں کا آپس میں حل کریں اپنے اختلافات اور ناراضگی کی وجہ سے پاکستان کیخلاف ہرزہ سرائی نہ کی جائے

سنی تحریک کے مرکزی رہنما حافظ محبوب علی سہتو کا نماز جمعہ کے اجتماع اور تقریب سے خطاب

جمعہ 26 اگست 2016 22:40

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 اگست ۔2016ء ) سنی تحریک کے مرکزی رہنما حافظ محبوب علی سہتو نے کہا ہے کہ ہمیں کسی کی سیاست ‘ جمہوریت سے کوئی سرو کار نہیں ‘پاکستان کیخلاف نازیبا زبان کو عوام اہلسنت کسی صورت قبول نہیں کرینگے ‘پاکستان کے آئین و قانون سے بڑھکر ہمارے لئے کوئی چیز نہیں ہے آپس کے اختلافات , ناراضگیوں کا آپس میں حل کریں اپنے اختلافات اور ناراضگی کی وجہ سے پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی نہ کی جائے ‘متحدہ کے لوگ پینٹ , شرٹ والے طالبان ہیں جس طرح طالبان میں اچھے برے طالبان کی بات کی جارہی تھی آج یہ ہی موقف حکومت کا متحدہ کے بارے میں سامنے آرہا ہے حکومت دوغلی پالیسی ترک کرکے ملک دشمنوں کے خلاف بھر پور انداز میں ایکشن لے ان خیالات کا اظہار انہوں نے نماز جمعہ کے اجتماع اور پاکستان مخالف تقاریر اور میڈیا دفاتر پر حملوں کے خلاف سنی تحریک کے زیر اہتمام یوم مذمت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

حافظ محبوب علی سہتو نے مزید کہا ہے کہ متحدہ قائد کی پاکستان مخالف تقریر اور مردہ با د کا نعرہ لگانے والوں کے خلاف اپنا واضح موقف دینے سے قاصر نظر آتی ہے اب تک وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کوئی موقف نہیں دیا ہے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ایک سازش کے تحت قائد متحدہ سے نعرے لگوائے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ دہشت گرد , دہشت گرد ہوتا ہے کسی بھی جماعت میں ہوپاکستان, پاک افواج , قومی پرچم کے خلاف کوئی زبان درازی کرنے والوں کے خلاف غداری کا مقدمہ چلاکر قرار واقعہ سزائیں دی جائیں جنہوں نے کراچی میں سینکڑوں معصوم , بے گناہ , شہریوں کو قتل کیا وہ آج بھی آزاد گھوم رہے ہیں ایک شخض برطانیہ میں بیٹھکر پاکستان کے خلاف نعرے لگا کر پاکستانیوں کو گالیاں دے رہا ہے مگر حکومت اس کے خلاف کاروائی کے بجائے خوفزدہ نظر آرہی ہے۔

دوسری جانب سنی تحریک کے سربراہ محمد بلال سلیم قادری کی ہدایت پر سکھر , خیرپور , گھوٹکی , لاڑکانہ , شکارپور , پنوعاقل سمیت سندھ کے دیگر اضلاع میں بھی پاکستان مخالف تقاریر , میڈیا ہاوسز پر حملوں کے خلاف یوم مذمت منایا گیا اور مذمتی قرار دادیں منظور کی گئیں۔

متعلقہ عنوان :