چین کی شماریات اتھارٹی کے سابق سربراہ کا سی پی سی سے اخراج

وانگ کا کوئی سیاسی عقیدہ نہیں تھا، وہ توہم پرستانہ سرگرمیوں کے مرض میں مبتلا تھا اخلاقی طور پر دیوالیہ تھا، اعلیٰ پیمانے کے ہوٹلوں اور پرتعیش تفریحی مقامات پر جانے کا عادی تھا

جمعہ 26 اگست 2016 22:16

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 اگست ۔2016ء) قومی شماریات بیورو کے سابق سربراہ وانگ باؤ این کو چین کی کمیونسٹ پارٹی ( سی پی سی )سے خارج کردیاگیا ہے اور سرکاری عہدے سے برطرف کردیا گیا ہے ۔ یہ بات ایک سرکاری بیان میں جمعہ کو بتائی گئی ہے ۔ وانگ کے بارے میں کہا گیا ہے کہ اس کا قطعاً کوئی سیاسی نظریہ نہیں تھا، وہ توہم پرست سرگرمیوں کے مرض میں مبتلاتھا۔

اس نے سیاسی ڈسپلن اور قواعد کی سنگین خلاف ورزی کی اور ایسی تقاریر کیں جو کہ اہم مسائل کے بارے میں سی پی سی کے مرکزی کمیٹی کے خلاف تھیں۔ یہ بات سی پی سی کے مرکزی کمیشن برائے معائنہ نظم وضبط( سی سی ڈی آئی) کے ایک اعلامیہ میں بتائی گئی ہے ۔ وانگ کو اخلاقی طور پر دیوالیہ قراردیتے ہوئے اعلامیہ میں اس پر یہ الزام بھی عائد کیا گیا ہے کہ وہ اعلیٰ پیمانے کے ہوٹلوں اور پرتعیش تفریحی مقامات پر جانے کا عادی تھا ، اس کے علاوہ وہ جنسی تسکین نو پذیری کے لئے رقم اور اختیارات کا استعمال کرتا تھا۔

(جاری ہے)

اعلامیہ میں کہا گیا ہے وانگ نے تحائف اور رقم وصول کی اور اپنے عزیز واقارب اور دوسروں کو کاروباری مراعات اور فوائد پہنچانے کے لئے اثر ورسوخ کا استعمال کیا ۔ اس کے بارے میں شبہ ہے کہ اس نے رشوت خوری کا بھی ارتکاب کیا ہے ۔ اعلیٰ سطح کے اہلکار کے طور پر وانگ نے اپنے نظریات اور خیالات ترک کر دیے اور پارٹی ڈسپلن کی سنگین خلاف ورزی کی ۔ اٹھارویں سی پی سی نینشل کانگریس کے بعد بھی اس نے صبر وتحمل کا کوئی مظاہرہ نہیں کیا اور اس کی غلط کاریاں سنگین نوعیت کی ہیں ۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وانگ کے غیر قانونی اثاثے ضبط کر لئے جائیں گے اور اس کے کیس کو عدلیہ کو منتقل کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :