وزیر داخلہ کی غیر ملکیوں کیلئے شناختی کارڈز کی رضاکارانہ واپسی کیلئے ایمنسٹی سکیم میں ایک ماہ کی توسیع کی منظوری

چیئرمین نیکٹا کوانسداد دہشت گردی کیلئے کراچی اور کوئٹہ کی جیو میپنگ کرنے کی ہدایت ملک فہد کیس کو بعض عناصر خراب کرنا چاہتے ہیں، ملزمان کے پاسپورٹ منسوخ کرکے نام ای سی ایل میں نام ڈال دئیے گئے برطانوی ہائی کمیشن کو اختیار نہیں کہ براہ راست آئی جی اسلام آباد کو خط لکھے ،مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، چوہدری نثار کاخطاب

جمعہ 26 اگست 2016 22:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 اگست ۔2016ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے شناختی کارڈز کی دوبارہ تصدیق کے عمل میں غیر ملکیوں کیلئے رضاکارانہ شناختی کارڈز کی واپسی کیلئے ایمنسٹی سکیم میں ایک ماہ کی توسیع کی منظوری دیدی جبکہ وفاقی وزیر داخلہ کی زیر صدارت اجلاس میں انسداد دہشت گردی کیلئے کراچی اور کوئٹہ کی جیو میپنگ کرنے ، آئندہ6 ماہ میں تمام ا ٓئی این جی اوز کو قانون کے دائرے میں لا نے ،یکم ستمبر سے جعلی شناختی کارڈ بنانے میں ملوث نادرا ملازمین کو ناصرف نوکری سے برطرف گرفتاری عمل میں لانے اور بیرون ملک موجود پاکستانی ملزمان کے حوالے سے مکمل ڈیٹا بیس تیار کرنے کافیصلہ کیاگیا، چیئر مین نادرا عثمان یوسف مبین نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ابتک 5 کروڑ60 لاکھ شناختی کارڈز کی تصدیق ہوگئی،334 غیر ملکیوں نے رضا کارانہ طو رپر اپنے شناختی کارڈز واپس کر دئیے ہیں ،شناختی کارڈز کی تصدیق کے دوران ساڑھے 19 ہزار جعلی شناختی کارڈز کی نشاندہی ہوئی، نشاندہی کرنے والے49 افراد کو انعامات دیئے جائیں گے ۔

(جاری ہے)

وزارت داخلہ حکام کی جانب سے اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ 47انٹر نیشنل این جی اوز کو کام کی اجازت دیدی گئی ہے۔جمعہ کو وزیر داخلہ چودھری نثار علی کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہواجس میں نیکٹا، وزرات داخلہ، ایف آئی اے، پولیس اور دیگر اداروں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔ اجلاس میں انٹر نیشنل این جی اوز کی رجسٹریشن کے حوالے سے وزیر داخلہ کو آگاہ کیا گیا کہ انٹرنیشنل این جی اوز کی رجسٹریشن کیلئے ابھی تک132 این جی او ز نے درخواست دی ، انٹیلی جنس اداروں کی جانب سے 115این جی ا وز کی رپورٹ موصول ہو گئی ہیں جبکہ 63 این جی اوز کی رپورٹس کا ا بھی انتظار ہے، 47آئی این جی اوز کو کام کی اجازت دیدی گئی ہے جبکہ 37آئی این جی اوز کے ساتھ ایم او یو پر دستخط ہوئے گئے ہیں۔

اس موقع پر وزیر داخلہ چوہدری نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ جب تک فیصلہ نہ آئے اس وقت تک کسی آئی این جی اوز کو بیدخل نہ کیا جائے اور ان کو کام کرنے دیا جائے،وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان کی 69سالہ تاریخ میں کبھی بھی 19سے زائد انٹر نیشنل این جی اوز نے رجسٹریشن نہیں کروائی،پرویز مشرف دور میں درجنوں کی تعداد میں غیر ملکی این جی اوز بغیر تصدیق کام کر نے کی اجازت دی گئی،اس وقت انٹر نیشنل این جی اوز کی رجسٹریشن کی ذمہ داری اکنامک ڈویژن کی تھی اور وزارت داخلہ کو صرف سیکیورٹی کلیئرنس دینا ہوتی تھی ۔

چوہدری نثار نے کہاکہ آئندہ6 ماہ میں تمام انٹرنیشنل این جی اوز کو قانون کے دائرے میں لائیں گے‘ انٹرنیشنل این جی اوز کی رجسٹریشن کے بعد انکی نگرانی کا بھی واضح انتظام کیا جائے گا ۔وزیر داخلہ نے کہا کہ موجود حکومت نے ایک سال میں 72 نئے پاسپورٹ دفاتر بنائے، آئندہ سال فروری میں ہر ضلع میں پاسپورٹ آفس قائم کیا جائے۔ اجلاس میں وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے پاسپورٹ حکام کو ہدایت کی کہ 3 ماہ کے اندر ای پاسپورٹ منصوبے پر کام شروع کیا جائے۔

اجلاس میں چیئرمین نادرا کی جانب سے شناختی کارڈز کی از سر نو تصدیق کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اب تک 5 کروڑ60 لاکھ شناختی کارڈز کی تصدیق ہوگئی ہے جس میں334 غیر ملکیوں نے رضا کارانہ طو رپر اپنے شناختی کارڈز واپس کئے ہیں جن میں سے 333افغان باشندے اور ایک بنگالی شامل ہے۔ شناختی کارڈز کی تصدیق کے دوران ساڑھے 19 ہزار جعلی شناختی کارڈز کی نشاندہی ہوئی ہے ۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ جعلی شناختی کارڈ بنوانے میں مدد فراہم کرنے والے نادرا ملازمین کو کسی صورت نہیں چھوڑا جائے گا۔ یکم ستمبر سے جعلی شناختی کارڈ بنانے میں ملوث نادرا ملازمین کو ناصرف نوکری سے برخواست کیا جائے بلکہ گرفتاری بھی عمل میں لائی جائے۔ چوہدری نثار نے کہا کہ ایک کمیٹی تشکیل دی جائے جو اس سارے عمل کو مکمل کرے،انہوں نے کہا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ نادرا چیئر میں کا انتخاب نادرا آرڈیننس کے ذریعے کیا گیا ۔

وزیر داخلہ چوہدری نثار نے تمام غیرملکیوں کو رضاکارانہ طور پر پاکستانی شناختی کارڈز واپس کرنے والوں کے لیے ایک ماہ کی توسیع دیدی ہے۔ ایک ماہ کے اندر کوئی بھی غیر ملکی پاکستان کی شہریت سرنڈر کرسکتا ہے۔ اجلاس میں وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے چیئرمین نیکٹا احسان غنی کو ہدایت کی کہ انسداد دہشت گردی کیلئے کراچی اور کوئٹہ کی جیو میپنگ کی جائے ۔

چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ ملک فہد کیس کو بعض عناصر خراب کرنا چاہتے ہیں، ملزمان کی ضمانت ہوئی ہے ابھی انکی تفتیش ہونی ہے، ملزمان کے پاسپورٹ منسوخ کرکے نام ای سی ایل میں نام ڈال دئیے گئے ہیں۔ چوہدری نثار نے کہا کہ برطانوی ہائی کمیشن کو اختیار نہیں کہ براہ راست آئی جی اسلام آباد کو خط لکھے۔ یہ جرم ہوا جس کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا،اس موقع پر چوہدری نثار نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ دنیا بھر میں موجود پاکستانی ملزمان کو واپس لانے کی مکمل رپورٹس کا جائزہ لیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ بیرون ملک سے واپس لانا محنت طلب کام ہے پنجاب پولیس اپنے ملزمان کو پکڑنے کی کوشش کرے ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ غیر ممالک میں موجود پاکستانی ملزمان کے حوالے سے مکمل ڈیٹا بیس بنایا جائے