ایم کیو ایم کے رہنما و کارکنان 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

ملک دشمن اور اشتعال انگیز تقاریر میں سہولت کار کے طور پر نامزدشیرازوحیدبھی2ریمانڈپرپولیس کے حوالے

جمعہ 26 اگست 2016 21:09

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 اگست ۔2016ء) انسدادہشت گردی عدالت کے منتظم جج نے غداری، بغاوت اور جلا گھیرا کے مقدمے میں ایم کیو ایم کے 3 رہنماں اور 37 کارکنان کو 5 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کے منتظم جج کی عدالت میں غداری بغاوت اور جلا ؤگھیراؤ کے مقدمے کی سماعت کی گئی، سماعت سے قبل ایم کیو ایم کے رہنماں اور کارکنان کو سخت سیکیورٹی میں عدالت لایا گیا۔

دورانِ سماعت رینجرز کے وکیل نے عدالت میں مقف اختیار کیا کہ ملزمان کے خلاف غداری بغاوت اور میڈیا ہاوسز پر حملے کا مقدمہ درج ہے، تمام ملزمان کے خلاف ثبوت اکٹھے کیے جارہے ہیں جس میں کچھ وقت درکار ہے، رینجرز وکیل نے عدالت سے استدعا ہے کہ ملزمان کے ریمانڈ میں 8 روز کی توسیع کی جائے۔

(جاری ہے)

جس پر جج نے رینجرز وکیل کا موقف سننے کے بعد تمام ملزمان کے 2 روزہ ریمانڈ موخر کرتے ہوئے اس میں 5 روز کی توسیع کردی۔

انسدادہشتگردی کی عدالت میں غداری بغاوت جلاو گھیراو کے مقدمے میں ایم کیو ایم کے گرفتار 3 رہنماوں سمیت 37 کارکنان کو پیش کیا گیا عدالت نے ملزمان کے ریمانڈ میں مزید 2 روز کی توسیع کرتے ہوئے انہیں پولیس کے حوالے کردیا اور تمام ملزمان کو 31 اگست بدھ کے روز دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کے احکامات بھی جاری کیے۔اس موقع پر ملیر پولیس کی زیر حراست ایم کیو ایم کے گرفتار سندھ اسمبلی کے ممبر شیراز وحید کو بھی پیش کیا گیا، تفتیشی افسر نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ ملزم ملک دشمن اور اشتعال انگیز تقاریر میں سہولت کار کے طور پر نامزد ہے اور ملزم پر اشتعال انگیز تقریر کی سی ڈیر تقسیم کرنے کا بھی الزام ہے۔

پولیس نے عدالت سے رکن صوبائی اسمبلی شیراز وحید کے 5 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی جس بر عدالت نے ملزم کے دو روزہ ریمانڈ کی منظوری دیتے ہوئے پولیس کے حوالے کردیا۔