کوئٹہ کیلئے 5ارب روپے کے پراجیکٹ کی بندر بانٹ کی کوششیں ہورہی ہیں ،سینیٹر حافظ حمد اﷲ

پراجیکٹ میں کوئٹہ کے 6 ایم پی ایز‘ میئر کوئٹہ اور چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل کمیٹی میں شامل کرکے ایم پی اے فنڈز میں تبدیل کر دیا گیا ہے ، رہنما جے یو آئی

جمعہ 26 اگست 2016 19:47

کوئٹہ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 اگست ۔2016ء ) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء و سینیٹر حافظ حمد اﷲ نے کہا ہے کہ کوئٹہ کیلئے 5ارب روپے کی پروجیکٹ کو بندر بانٹ کرنے کی کوششیں ہورہی ہے پروجیکٹ میں کوئٹہ کے 6 ایم پی ایز‘ میئر کوئٹہ اور چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل کمیٹی میں شامل کرکے کہ اس کو پروجیکٹ کے بجائے ایم پی اے فنڈز میں تبدیل کر دیا گیا ہے کیا ارکان اسمبلی کے پاس ترقیاتی کاموں کے علاوہ کوئی اور کام نہیں ۔

(جاری ہے)

یہ بات انہوں نے کونسلروں کی ایک وفد سے بات چیت کے دوران کہی‘ انہوں نے کہاکہ پی اینڈ ڈی ڈیپارٹمنٹ نے کوئٹہ پروجیکٹ کے ذمہ داروں سے25جولائی سے لیکر10اگست تک اس پروجیکٹ کے تحت سفارشات طلب کیے تھے کمشنر کوئٹہ ڈویزن کوپی اینڈ ڈی کا ایک اور نوٹیفکیشن موصول ہوتا ہے جس کے ذریعے کوئٹہ کے 6منتخب ارکان صوبائی اسمبلی میئر اور ضلع کونسل کے چیئرمین کو کوئٹہ پروجیکٹ کی منصوبہ کرنے والے کمیٹی میں بطور ممبران شامل کیاگیا ہے انہوں نے کہاکہ ڈویژنل ایڈوائزری کمیٹی نے اس حوالے سے 18تاریخ کو اجلاس طلب کیا تو اجلاس میں نہ ہی میئر کوئٹہ اور نہ ہی کسی رکن نے صوبائی اسمبلی نے شرکت کی اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ میئر جو کہ شہر کا رکھوالاہے اجلاس میں شرکت نہ کرنا اس بات کی دلیل ہے کہ یا تو وہ شہر کے مسائل حل نہیں کرنا چاہتا یا انکو اور ممبرزر ارکان اسمبلی کو یہ معلوم ہے کہ کمیٹی کی کوئی اہمیت نہیں ہے کمیٹی کو بائی پاس کرکے جو اسکیمات وہ پی اینڈ ڈی دینگے وہی ہی اس پروجیکٹ شامل ہونگے انہوں نے کہاکہ کل اگر کوئی شخص جس کے علاقے میں اس پروجیکٹ کے تحت کوئی چھوٹا سا کام ہورہا ہے ہائیکورٹ میں پسند و ناپسند کے ترقیاتی عمل کے خلاف جاتا ہے تو اس حکم کے نتیجے میں پورا پروجیکٹ رک جائیگا اور کل اپنی ناکامی کا الزام کسی اور پر لگایا جائیگا کہ ان کو کام کرنے نہیں دیاگیا انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان سے مطالبہ کیا کہ اگر چہ کوئٹہ کے حوالے سے ان کی خلوص نیت پر کوئی شک نہیں ہے لیکن وہ بارہاان سے مطالبہ کرچکے ہیں کہ وہ اپنی نگرانی میں ایماندار آفیسران پر کمیٹی تشکیل دے تاکہ اس طرح کے تمام پروجیکٹ کو وہ خود اپنی نگرانی میں کراکر وزیراعلیٰ کو رپورٹ جمع کرے اور کرپشن کا امکان بھی باقی نہ رہے اور انکی نیک نامی بھی ہو۔

متعلقہ عنوان :