وزیر اعلی سندھ نے سندھ صوبے کیلئے پاپولیشن پالیسی 2016کی منظوری دے دی

صوبائی آبادی کی پالیسی 2016کے تحت صوبے میں محفوظ اور معیاری صحت اور فیملی پلاننگ کی خدمات تک رسائی کے ٹارگیٹ کو بھی حاصل کیا جائیگا ، سید مراد علی شاہ

جمعہ 26 اگست 2016 19:40

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 اگست ۔2016ء) وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ صوبے کیلئے پاپولیشن پالیسی 2016کی منظوری دے دی ہے۔جس کے تحت 2020تک صوبے میں کنٹراسیپٹیوپری ویلنس ریٹ (سی پی آر)کی شرح 30فیصد سے بڑھاکر 40فیصد کی جائے گی۔وزیراعلی سندھ نے پاپولیشن پالیسی 2016کے ویژن کیلئے کہا کہ اس پالیسی کے ذریعے ایک خوشحال ، صحتمند،پڑھا لکھا اور باشعور معاشرہ قائم کیا جائے۔

جہاں تمام شہریوں کوفیملی پلاننگ اور زچہ و بچہ کی صحت کے حوالے سے مکمل معلومات تک رسائی اور معیاری خدمات فراہم کرنے کے بے پناہ مواقع حاصل ہوں۔منظور کی گئی نئی پالیسی کے تحت سندھ حکومت تمام ضروری اقدامات کے ذریعے 2015میں (سی پی آر )کے 30فیصد شرح سے عوامی آگاہی کی مہم چلاتے ہوئے 2020تک یہ شرح 45فیصد کرنے کیلئے کوششیں کرے گی اور اس کے علاوہ حکومت کوزچگی کے 2013کے 2.1فیصد سطح کو بھی حاصل کرنا ہے۔

(جاری ہے)

صوبائی آبادی کی پالیسی 2016کے تحت صوبے میں محفوظ اور معیاری صحت اور فیملی پلاننگ کی خدمات تک رسائی کے ٹارگیٹ کو بھی حاصل کیا جائیگا اور اس کے علاوہ صوبے کے دور دراز علاقوں تک فیملی پلاننگ اور زچہ و بچہ کی صحت کی سہولیات کی رسائی میں 2017تک اضافہ کیا جائیگا۔پاپولیشن پالیسی کے تحت محکمہ بہبود آبادی کو2020تک فیملی پلاننگ کے سلسلے میں کی گئی لاحاصل ضروریات میں بھی 6فیصد کی کمی کے ساتھ 21فیصد سے 15فیصد تک لانے کیلئے کوششیں تیز کرنی ہیں۔

منظور کی گئی نئی پاپولیشن پالیسی کے تحت 2020تک فرٹیلیٹی لیول کو 3.9سے کم کرکے 3بچوں تک لایا جائیگا۔اس کے علاوہ نئی پالیسی کے تحت 2018تک 80فیصد عوامی سروسز کے اسٹورز تک کنٹراسیپٹیو کی تمام پراڈکٹس کی موجودگی کو یقینی بنایا جائیگا۔وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے نئی پاپولیشن پالیسی پر عمل درآمد کیلئے ایک ارب روپے کی پانچ سالہ بجٹ کی منظوری دے دی اور انہوں نے کہا کہ محکمہ بہبود آبادی کو اپنی مزید مالیاتی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے دیگر مخیر اداروں سے رابطہ کرنا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :