وسیم اختر کی پیرول پر رہائی کا معاملے پر حکومت سندھ نے قانونی ماہرین سے مشاورت مکمل کرلی

انسداددہشتگردی ایکٹ کی دفعات کے تحت ملزم کو پیرول پر رہائی کا اختیار محکمہ داخلہ کے پاس نہیں ہے،قانونی ماہرین کی رائے

جمعہ 26 اگست 2016 19:21

وسیم اختر کی پیرول پر رہائی کا معاملے پر حکومت سندھ نے قانونی ماہرین ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 اگست ۔2016ء) وسیم اختر کی پیرول پر رہائی کا معاملے پرحکومتِ سندھ نے قانونی ماہرین سے مشاورت مکمل کرلی ہے۔نو منتخب میئرکراچی وسیم اختر 8 ماہ کی طویل جدوجہد اور صبرآزما مراحل سے گذرنے کے بعد بلا آخر میئر کراچی تو بننے میں کامیاب ہو گئے لیکن ان کی مشکلات اب بھی کم ہوتی نظر نہیں آرہی ہیں۔وسیم اختر کی پیرول پر رہائی یا میئر آفس کو سب جیل بنانے کی تجویش پر سندھ حکومت نے قانونی ماہرین سے مشاورت مکمل کرلی ہے۔

اس حوالے سے قانونی ماہرین کاکہناہے کہ انسداددہشتگردی ایکٹ کی دفعات کے تحت ملزم کو پیرول پر رہائی کا اختیار محکمہ داخلہ کے پاس نہیں ہے نو منتخب میئر کراچی وسیم اخترپرتمام کیسزدہشت گردی ایکٹ کے تحت درج ہیں اوران دفعات کے تحت انڈر ٹرائل ملزم کو پیرول پر رہائی نہیں مل سکتی۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق وسیم اخترکی پیرول پررہائی کا معاملہ محکمہ داخلہ کے پاس نہیں آیا حکومت سندھ کا کہناہے کہ اگرپیرول پررہائی کا فیصلہ عدالت دیتی ہے تو وہ عدالتی فیصلہ ہوگا جس پر عمل درآمد کروائیں گے۔

ایف آئی آرمیں دہشتگردی ایکٹ کے تحت کسی ملزم پردفعات ہوتی ہیں تو اسے پیرول پر رہائی محکمہ داخلہ نہیں دے سکتا ہے۔جب کہ دوسری جانب ایک قانونی ماہرکا کہنا ہے کہ نومنتخب میئرکی پیرول پررہائی صرف وزیراعلی سندھ دے سکتے ہیں جس کے لیے میئرکراچی کو محکمہ داخلہ کے توسط سے درخواست جمع کروانی ہو گی۔محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ درخواست آئی تو قانون کیمطابق فیصلہ کیاجائے گا دوسری جانب جیل حکام کے مطابق جیل میں تمام قیدی برابرہیں،خود سے کوئی سہولت نہیں دے سکتے۔

واضح رہے پاکستان کے سب سے بڑے شہر کے نومنتخب میئرابھی تک بی کلاس بیرک نمبر 18 میں ہی رہ رہے ہیں جب کہ جیل حکام کا کہنا ہے کہ جیل میں دفتر یا میئر کے دفتر کو سب جیل بنانے کے لیے عدالتی حکم درکار ہوگا ہم خود سے کچھ نہیں کرسکتے۔

متعلقہ عنوان :