سارک پلیٹ فارم کے ذریعہ علاقائی ترقی پریقین رکھتے ہیں۔وزیراعظم

پاکستان جنوبی ایشیا کے عوام کو غربت،ناخواندگی اورسماجی بیماریوں سے نجات دلانے کیلئے سارک ممالک کیساتھ ملکرکام کرنے کیلئے پرعزم ہے،پاکستان جنوبی ایشیائی خطے کی اقتصادی ترقی اورممکنہ علاقائی ہم آہنگی کے خواب کو عملی جامہ پہنانے میں کلیدی کردارادا کررہا ہے،پاکستان خطے کے عوام کی امیدوں کو پورا کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔وزیراعظم محمد نوازشریف کا سارک وزراء خزانہ کے آٹھویں اجلاس کے افتتاحی سیشن سے خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 26 اگست 2016 19:14

سارک پلیٹ فارم کے ذریعہ علاقائی ترقی پریقین رکھتے ہیں۔وزیراعظم

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔26اگست2016ء) : وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان جنوبی ایشیا کے عوام کو غربت، ناخواندگی اور دیگر سماجی بیماریوں سے نجات دلانے کیلئے سارک کے رکن ممالک کے ساتھ ملکر کام کرنے کیلئے پرعزم ہے، پاکستان جنوبی ایشیائی خطے کی اقتصادی ترقی اور ممکنہ علاقائی ہم آہنگی کے خواب کو عملی جامہ پہنانے میں کلیدی کردار ادا کررہا ہے، سارک کے پلیٹ فارم کے ذریعہ علاقائی ترقی پر یقین رکھتے ہیں، پاکستان خطے کے عوام کی امیدوں کو پورا کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔

وہ جمعہ کو یہاں سارک وزراء خزانہ کے آٹھویں اجلاس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے سارک تنظیم کو لوگوں کی توقعات کے مطابق مزید فعال بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں سارک کے رکن ممالک،سیکرٹریٹ، علاقائی مراکز اور خصوصی تنظیمیں مربوط، پائیدار اور ٹھوس کوششیں کریں۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان علاقائی مسائل کے سارک کی سطح پر حل پر یقین رکھتا ہے اور اس کی جانب سے کئے گئے تمام اقدامات کی مکمل حمایت کرتا ہے، پاکستان توانائی کے مقامی وسائل کے تبادلہ کیلئے توانائی کی سلامتی کو یقینی بنانے کیلئے علاقائی کوششوں کا بھی حامی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ روڈ، ریل اور فضائی رابطے خطے کی ترقی اور خوشحالی کیلئے اہم ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ تین دہائیاں قبل سارک تنظیم کا قیام سماجی بہبود کے فروغ، معیار زندگی بہتر کرنے اور ثقافتی ترقی کے عزم کے ساتھ عمل میں لایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے پر بڑھتے ہوئے انحصار اور مشترکہ مسائل سے علاقائی حل تلاش کرنے کی ضرورت بڑھی ہے ، بڑھتے ہوئے رابطے، مواصلات میں آسانی، آزاد تجارت اور غربت، بھوک و غذائی تحفظ کے اختراعی حل سے دنیا کو علاقائی تعاون کو بڑھانے میں مدد ملی ہے۔

محمد نوازشریف نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات، بیماریوں کے پھیلاؤ اور اقتصادی و سماجی مسائل کے اثرات پر علاقائی سطح پر مشترکہ حکمت عملیوں کے ذریعے پیش رفت ہوئی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ جنوبی ایشیا وسیع مواقع کا حامل خطہ ہے، عوام کے امن اور عوامی خوشحالی کیلئے ان وسائل کو بھرپور طریقے سے بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں سارک کو اپنا کردار اداکرنا چاہئیے۔

اس موقع پر وزیراعظم محمد نوازشریف نے پاکستان کی اقتصادی بحالی کی کوششوں سے شرکاء کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت ملک میں اقتصادی استحکام لانے میں کامیاب ہوئی ہے اور اس سلسلے میں لیگل، ریگولیٹری اور سپروائزری فریم ورک کو مضبوط بنانے کیلئے اصلاحات جاری رکھے ہوئے ہے، ملک کی اصلاحاتی حکمت عملی کا مقصد کاروبار میں آسانی پیدا کرنا اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے، مائیکرواکنامک استحکام کے نتیجے میں عام لوگوں تک اس کے ثمرات پہنچ رہے ہیں۔

محمد نوازشریف نے کہا کہ پاکستان خطے کے عوام کی امیدوں اور امنگوں کو پورا کرنے کیلئے تیار ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ متعدد چیلنجز کے باوجود سارک نے جنوبی ایشیا میں وسیع تر علاقائی اتحاد کے فروغ میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔ وزیراعظم نے سارک ممالک کے وفود کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ وہ تنظیم کو مزید فعال اور موثر بنانے کیلئے مفید سفارشات دینگے۔

انہوں نے کہا کہ سارک وزراء خزانہ اجلاس کی سفارشات رواں سال 9 اور 10 نومبر کو پاکستان میں ہونے والی 19 ویں سارک سربراہی کانفرنس کے ایجنڈا کی تیاری میں معاون ثابت ہونگی۔ افتتاحی سیشن میں سارک ممالک کے وزراء خزانہ، سیکرٹریز خزانہ، مرکزی بینکوں کے سربراہان کے علاوہ وفاقی کابینہ کے ارکان، سفارتکاروں اور سینئر حکام نے بھی شرکت کی۔ قبل ازیں وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار اور سارک کے سیکرٹری جنرل ارجن بہادرتھاپانے بھی خطاب کیا۔