صحافیوں کے تحفظ اور بہبود سے متعلق بل کو 15 اکتوبر تک حتمی شکل دی جائے

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات، نشریات و قومی ورثہ کی وزارت کو ہدایت

جمعہ 26 اگست 2016 19:05

اسلام آباد ۔ 26 اگست (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔26 اگست ۔2016ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات، نشریات و قومی ورثہ نے وزارت کو ہدایت کی ہے کہ صحافیوں کے تحفظ اور بہبود سے متعلق بل کو 15 اکتوبر تک حتمی شکل دی جائے۔ قائمہ کمیٹی کا اجلاس جمعہ کو یہاں پیر اسلم بودلہ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ کمیٹی کو میڈیا کارکنوں کے تحفظ اور بہبود کو یقینی بنانے کیلئے حکومت کی طرف سے کئے گئے اقدامات کے متعلق آگاہ کیا گیا۔

وزارت کے انٹرنل پبلسٹی ونگ کے ڈائریکٹر جنرل ناصر جمال نے بتایا کہ وزارت ترجیحی بنیادوں پر بل کو حتمی شکل دینے کیلئے کوشاں ہے اور وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و قومی ورثہ پرویز رشید نے تمام وزراء اعلیٰ کو خطوط لکھتے ہوئے کہا ہے کہ میڈیا ہاؤسز کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میڈیا سے متعلق 67 قوانین ہیں جن میں سے 17 آپریشنل لاز ہیں۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ وزارت نے میڈیا کارکنوں کیلئے قائم انڈومنٹ فنڈ کیلئے سی پی این ای کو 5 کروڑ روپے دیئے ہیں جبکہ انڈومنٹ کیلئے مزید 22.4 ملین روپے کے اجراء کیلئے سمری بھی بھیجی گئی ہے۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ سانحہ کوئٹہ کے شہید میڈیا ورکرز کے ورثاء کیلئے 25 لاکھ روپے کا معاوضہ دیا جائے گا جبکہ زخمیوں کے علاج معالجہ کیلئے 5 لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ صحافیوں کے تحفظ سے متعلق بل کی منظوری اور عملدرآمد کیلئے کچھ وقت دیا جائے۔ کمیٹی نے الیکشن کمیشن میں نااہلی سے متعلق ریفرنسز کی سماعت کے دوران صحافیوں کے داخلہ پر پابندی کا نوٹس لیا اور وزارت سے کہا کہ اس سلسلہ میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کو خط لکھا جائے۔ ایم این اے عامر ڈوگر نے کہا کہ الیکشن کمیشن آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اے کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

کمیٹی نے سانحہ کوئٹہ کی سخت مذمت کی اور شہداء کی مغفرت کیلئے دعا کی۔ کمیٹی نے کراچی میں میڈیا ہاؤسز پر حملوں کی سخت مذمت کی اور میڈیا ہاؤسز کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اطلاعات تک رسائی کے بل سے متعلق سفارشات مکمل ہو گئی ہیں۔ اجلاس میں ارکان اسمبلی عامر ڈوگر، مراد سعید، طلال چوہدری، مریم اورنگزیب، پروین مسعود بھٹی اور وزارت کے اطلاعات، نشریات و قومی ورثہ کے سینئر حکام نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :