جوڈیشل افسران اور ججز کیلئے بنیادی قوانین ، پروسیجر زاور فیصلوں سے متعلق جامع ’’بنچ بکس ‘‘ تیار کرنے کا فیصلہ

جوڈیشل اکیڈمی کے نظام میں کمزوریوں پرپردہ نہیں ڈالیں گے، ہمیں کمزوریوں کی نشاندہی کرکے ان کو دور کرنے اور نئے قوانین کو جاننے کی ضرورت ہے‘ تربیتی کورسز سے ججز کی کارکردگی میں اضافہ ہوگا،‘ ماضی میں نئے بھرتی ہوئے والے جوڈیشل افسران کو ایک ماہ کی پری سروس ٹریننگ کے بعد عدالتوں میں بٹھا دیا جاتا تھا ، اب کم از کم6 ماہ کی پری سروس ٹریننگ کرائی جائے گی‘ ضلعی عدلیہ کے ججز کی کارکردگی جانچنے کیلئے نیا شعبہ بنایا جارہا ہے چیف جسٹس لاہور ہا ئیکورٹ سید منصور علی شاہ کا خطاب

جمعہ 26 اگست 2016 18:41

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 اگست ۔2016ء) چیف جسٹس لاہور ہا ئیکورٹ جسٹس سید منصور علی شاہ نے ججز،جوڈیشل افسران کے لئے کسی بھی طرح کے کیس میں گائیڈ لائنز کے حصول کیلئے بنیادی قوانین ، پروسیجر زاور فیصلوں سے متعلق جامع ’’بنچ بکس ‘‘ تیار کرنے کا فیصلہ کر لیا‘ خصوصی کمیٹی کی تشکیل کے بعد بنچ بکس کی تیاری میں ایک سال میں مکمل کی جائے گی ۔

وہ جمعہ کو یہاں جوڈیشل اکیڈمی میں خطاب کر رہے تھے ۔ چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے کہا کہ دنیا بھر میں ججز کو بنچ بکس دی جاتی ہیں ۔ یہاں بھی اس پر عملی اقدام اٹھانے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔ تمام ججز /جوڈیشل افسران کے پاس بنچ بکس کے نام سے کتابچہ ہوگا جس میں بنیادی قوانین ،پروسیجر ز اور ججمنٹس موجود ہوں گے اور کریمینل اور سول سائیڈ سمیت دیگر کیسز میں کوئی بھی جج /جوڈیشل افسر اسے دیکھ کر اس سے گائیڈ لائنز لے سکیں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ اس سلسلہ میں خصوصی کمیٹی بن رہی ہے اور اس کام کو مکمل کرنے میں ایک سال لگ جائے گا جس کے بعد تمام ججز /جوڈیشل افسران کو بنچ بکس دی جائیں گی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ منصور علی شاہ نے کہا کہ وہ جوڈیشل اکیڈمی کے نظام میں کمزوریوں پرپردہ نہیں ڈالیں گے ہمیں کمزوریوں کی نشاندہی کرکے انھیں دور کرنے اور نئے قوانین کو جاننے کی ضرورت ہے‘ تربیتی کورسز سے ججز کی کارکردگی میں اضافہ ہوگا، جہاں جہاں ہماری کمزوریاں ہیں ہم دوران تربیت ان پر قابو پا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اکیڈمی کو جدید خطوط پر استوار کیا جارہا ہے، تربیتی کورسز میں بین الاقوامی تقاضوں کے مطابق تبدیلیاں لائی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں نئے بھرتی ہوئے والے جوڈیشل افسران کو ایک ماہ کی پری سروس ٹریننگ کے بعد عدالتوں میں بٹھا دیا جاتا تھا لیکن اب کم از کم چھ ماہ کی پری سروس ٹریننگ کرائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اکتوبر میں جنرل ٹریننگ پروگرام شروع کیا جارہا ہے جس کے تحت صوبے کے تمام جوڈیشل افسران کو ٹریننگ کورسز کرائے جائیں گے جبکہ ضلعی عدلیہ کے ججز کی کارکردگی جانچنے کیلئے نیا شعبہ بنایا جارہا ہے۔

متعلقہ عنوان :