ہائیکورٹ کا بچوں کو سکولوں سے پک اینڈ ڈراپ فراہم کرنیوالی گاڑیوں میں سکیورٹی اہلکار تعینات کرنے ،گاڑیوں کی مانیٹرنگ کرنیکا حکم

بچوں کے اغواء کے واقعات لمحہ فکریہ ہیں ، ہر شہری کو تحفظ فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے ‘ چیف جسٹس سید منصور علی شاہ عدالت نے اعضاء کی پیوند کاری کے قانون میں موجود سقم دور کرنے کیلئے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو معاونت کیلئے طلب کرلیا

جمعہ 26 اگست 2016 18:28

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 اگست ۔2016ء ) لاہور ہائیکورٹ نے بچوں کو سکولوں سے پک اینڈ ڈراپ فراہم کرنے والی گاڑیوں میں سکیورٹی اہلکار تعینات اور گاڑیوں کی مانیٹرنگ کرنے کا حکم دیتے ہوئے قرار دیا ہے کہ شہریوں کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے ،جبکہ عدالت نے اعضاء کی پیوند کاری کے قانون میں موجود سقم دور کرنے کیلئے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو معاونت کیلئے طلب کرتے ہوئے بچوں کی بازیابی سے متعلق رپورٹ بھی جمع کرانے کی ہدایت کر دی ۔

گزشتہ روز چیف جسٹس لاہور ہائیکور ٹ جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی ۔درخواست گزار کا کہنا تھاکہ سکولوں میں جانے والے بچوں کو راستے سے اغواء کئے جانے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے والدین اور بچے خوف میں مبتلا ہیں۔

(جاری ہے)

آئین کے تحت شہریوں کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔سماعت کے دوران پنجاب حکومت کی طرف سے سرکاری اور نجی سکولوں میں سکیورٹی کے تناظر میں کئے گئے انتظاما ت بارے تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی ۔

عدالت میں موجود کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر فیصل مسعود نے بتایا کہ پانچ سال سے چھوٹے بچوں کے جسمانی اعضاء کی پیوند کاری ممکن نہیں البتہ بڑی عمر کے بچوں کے جسمانی اعضاء کی پیوند کاری سے متعلق قوانین میں سقم موجود ہیں۔ وائس چانسلر کنگ ایڈورڈز میڈیکل کالج ڈاکٹر فیصل مسعود نے بتایاکہ بچوں کے گردے نکالنے کے لیے وقت انتہائی محدود ہوتا ہے ۔

بچوں کے اعضا ء کی پیوند کاری کا کوئی وقوعہ سامنے نہیں آیا ۔ چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے کہا کہ بچوں کے اغواء کے واقعات لمحہ فکریہ ہیں ، ہر شہری کو تحفظ فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے ۔فاضل عدالت نے اعضاء کی پیوند کاری کے قانون میں موجود سقم دور کرنے کے لئے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو معاونت کے لئے طلب کرتے ہوئے بچوں کواسکولوں سے پک اینڈ فراہم کرنے والی گاڑیوں میں سکیورٹی اہلکار تعینات کرنے اور گاڑیوں کی مانیٹرنگ کا احکامات جاری کر کے کیس کی مزید سماعت 20ستمبر تک ملتوی کردی ۔عدالت نے آئندہ سماعت پر بچوں کی بازیابی سے متعلق تفصیلی رپورٹ پنجاب حکومت سے طلب کرلی ۔

متعلقہ عنوان :