ہلالِ احمر ملک بھر کے تمام شہروں میں مختلف امراض کی تشخیص کیلئے 121ریڈ کریسنٹ لیبارٹریز اور بلڈ ڈونر سنٹرز بنائے گا ،ایک لاکھ بلڈ ڈونرز رجسٹرڈ کیے جائیں گے، ملک بھر کی جیلوں میں قیدیوں کی بلڈ سکریننگ شروع کررہے ہیں ، اِس حوالے سے سنٹرل جیل اڈیالہ میں پراجیکٹ کے طور پر پانچ ہزار قیدیوں کی بلڈ سکریننگ کی جائے گی

ہلال احمر پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر سعید الٰہی کا نیشنل ہیڈکوارٹرز میں پہلی ریڈ کریسنٹ لیبارٹری اور بلڈ ڈونر سنٹرز کی افتتاحی تقریب سے خطاب

جمعہ 26 اگست 2016 16:49

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 اگست ۔2016ء) ہلال احمر پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر سعید الٰہی نے کہا کہ ہلالِ احمر ملک بھر کے تمام شہروں میں مختلف امراض کی تشخیص کیلئے 121ریڈ کریسنٹ لیبارٹریز اور بلڈ ڈونر سنٹرز بنائے گا ،ایک لاکھ بلڈ ڈونرز رجسٹرڈ کیے جائیں گے، ملک بھر کی جیلوں میں قیدیوں کی بلڈ سکریننگ شروع کررہے ہیں ، اِس حوالے سے سنٹرل جیل اڈیالہ میں پراجیکٹ کے طور پر پانچ ہزار قیدیوں کی بلڈ سکریننگ کی جائے گی۔

اِن خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل ہیڈکوارٹرز میں پہلی ریڈ کریسنٹ لیبارٹری اور بلڈ ڈونر سنٹرز کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔سابق کمانڈنٹ آرمڈ فورسز انسٹیٹیوٹ آف پیتھالوجی میجر جنرل (ر) فاروق احمد، وائس چانسلر نیشنل ایمبولینس سروس کالج ڈاکٹر حسین مبشر ملک، سیکرٹری جنرل ہلالِ احمر غلام محمد اعوان اورگلف مارکیٹنگ انٹرنیشنل کے چیف ایگزیکٹو رانا شفیق نے بھی تقریب سے خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

ریڈ کریسنٹ لیبارٹریز میں تمام بنیادی ٹیسٹوں کی سہولت کے ساتھ ساتھ خون کے عطیات جمع کرنے اور اِس بوقت ِ ضرورت فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ڈاکٹر سعید الٰہی نے کہا کہ تھلیسیمیا کے مریضوں کو ہلالِ احمر پاکستان تواتر سے خون کی فراہمی جاری رکھے ہوئے ہے۔ جڑواں شہروں کے تمام ہسپتالوں کو ہلالِ احمر پاکستان خون کی فراہمی یقینی بناتا ہے۔

ہلالِ احمر کا ہر ورکر خدمت ِ انسانیت کے جذبے سے لبریز ہے اور وہ یہ عبادت کرکے اپنی آخرت سنوار رہا ہے۔انہوں نے کہا ہلالِ احمر پاکستان ملک بھر کی جیلوں میں قیدیوں کے خون کی سکریننگ کیلئے سیف بلڈ پروگرام شروع کرنے جارہا ہے ۔ اِس سے قبل میجر جنرل (ر) فاروق احمد ، آئی سی آر سی کے مائیک ،ڈاکٹر سعید الٰہی نے پہلی لیب کا باقاعدہ افتتاح کیا۔تقریب میں آئی ایف آر سی کے ہیڈ آف ڈیلیگشنز گورخماز ھسینو،، شیخ حمید، شعبہ طبّ سے وابستہ شخصیات سمیت مختلف مکتب فکر کے افراد نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :