لاہور ہائیکورٹ نے خدمات کی مد میں موصول کئے جانے والے ٹیکس کی ایڈجسٹمنٹ نہ کئے جانے کے خلاف دائر درخواست پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو نوٹس جاری کرتے ہوئے حکم امتناعی جاری کر دیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعہ 26 اگست 2016 12:09

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔26 اگست۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار نجی کمپنی کے وکیل وسیم احمد ملک ایڈووکیٹ نے دلال دیتے ہوئے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو سیلز ٹیکس موصول کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔خدمات کی مد میں پنجاب ریونیو اتھارٹی کو ٹیکس فراہم کیا جا رہا ہے جسے ایف بی آر کی جانب سے ایڈجسٹ نہیں کیا جا رہا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قوانین کے تحت ایک ٹیکس کی موجودگی میں دوسرا ٹیکس موصول نہیں کیا جا سکتا جبکہ ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس ایڈجسٹمنٹ نہ ہونے سے نجی کمپنیوں کو خسارے کا سامنا ہے۔جس پر عدالت نے خدمات کی مد میں موصول کئے جانے والے ٹیکس کی ایڈجسٹمنٹ نہ کئے جانے کے خلاف دائر درخواست پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو نوٹس جاری کرتے ہوئے حکم امتناعی جاری کر دیا۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت بیس ستمبر تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ عنوان :