پر تشدد اور انتہاپسندی پر مبنی واقعات کی روک تھام کیلئے پاکستان اور افغانستان کو مل کر کام کرنا چاہئے‘امریکہ نے پاکستان کی اعلیٰ ترین قیادت سے تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس ضرورت پر زور دیا ہے کہ وہ انتہاپسندوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم نہ کرے‘ حکومت پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے وعدوں پر عمل کرتے ہوئے دہشت گرد گروپوں میں ان کی وابستی اور ایجنڈے کی بنیاد پر امتیاز نہ برتے‘محکمہ خارجہ کی پریس ڈائریکٹر الیزبتھ ٹروڈو کی پریس بریفنگ

جمعہ 26 اگست 2016 11:58

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 اگست ۔2016ء) امریکہ نے کہا ہے کہ پر تشدد اور انتہاپسندی پر مبنی واقعات کی روک تھام کیلئے پاکستان اور افغانستان کو مل کر کام کرنا چاہئے‘امریکہ نے پاکستان کی اعلیٰ ترین قیادت سے تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس ضرورت پر زور دیا ہے کہ وہ انتہاپسندوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم نہ کرے‘حکومت پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے وعدوں پر عمل کرتے ہوئے دہشت گرد گروپوں میں ان کی وابستی اور ایجنڈے کی بنیاد پر امتیاز نہ برتے‘جنرل راحیل پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ وہ اس سلسلے میں کوئی امتیاز نہیں کریں گے اور یہ حملہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ ہمیں اس سلسلے میں ابھی مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

جمعہ کو اپنی ایک پریس بریفنگ میں محکمہ خارجہ کی پریس ڈائریکٹر الیزبتھ ٹروڈو نے کہا کہ کابل میں امریکی یونیورسٹی پر حملے میں ملوث میں کون ملوث ہیں؟ اس بارے میں ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا تاہم امریکا اس بات کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کہ پاکستان اور افغانستان دونوں مل کر کام کریں تاکہ مستقبل میں اس طرح پرتشدد واقعات رونما نہ ہوں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ امریکہ نے اس حوالے سے پاکستان کی اعلیٰ ترین قیادت کے ساتھ اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس ضرورت پر زور دیا ہے کہ وہ انتہاپسندوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم نہ کرے۔

ہم نے حکومت پاکستان پر یہ بھی زور دیا ہے کہ وہ اپنے وعدوں پر عمل کرتے ہوئے دہشت گرد گروپوں میں ان کی وابستی اور ایجنڈے کی بنیاد پر امتیاز نہ برتے۔مسز ٹروڈو کا کہنا تھا کہ جنرل راحیل شریف پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ وہ اس سلسلے میں کوئی امتیاز نہیں کریں گے اور یہ حملہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ ہمیں اس سلسلے میں ابھی مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔