گزشتہ مالی سال کے دوران تیل کی درآمدات پر 4.5 ارب ڈالر کی بچت ہوئی ، حکومت نے غیر ملکی قرضوں کی مد میں 5.3 ارب ڈالر کی ادائیگیاں کیں، سٹیٹ بینک

جمعہ 26 اگست 2016 11:25

اسلام آباد ۔ 26 اگست (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔26 اگست۔2016ء) گزشتہ مالی سال 2015-16 ء کے دوران تیل کی درآمدات پر حکومت کو 4.5 ارب ڈالر کی بچت ہوئی ہے جبکہ مالی سال میں حکومت نے غیر ملکی قرضوں کی مد میں 5.3 ارب ڈالر کی ادائیگیاں کی ہیں۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال 2014-15 ء کے دوران قرضوں کی مد میں 5.417 ارب ڈالر کی ادائیگیاں کی گئی تھیں۔

اس طرح گزشتہ مالی سال کے دوران غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی کے حوالے سے حکومت کو تقریباً 117 ملین ڈالر کی بچت ہوئی ہے جس سے قومی خزانے پر پڑھنے والے بوجھ کو کم کرنے میں مدد ملی ہے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال 2015-16 ء کے دوران غیر ملکی قرضوں پر سود کی ادائیگی کی مد میں 1.339 ارب ڈالر ادا کئے گئے ہیں جبکہ اصل قرضوں کی واپسی کی مد میں 3.971 ارب ڈالر کی ادائیگیاں کی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق مالی سال 2014-15 ء کے دوران حکومت نے قرضوں پر واجب الادا سود کی مد میں 1.173 ارب ڈالر جبکہ اصل قرضوں کی واپسی کی مد میں 4.244 ارب ڈالر کی ادائیگیاں کی تھیں۔ سٹیٹ بینک کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے 20 ارب ڈالر سے زائد کی ترسیلات زر کی گئی ہیں جبکہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں ہونے والی کمی سے بھی حکومت کو 4.5 ارب ڈالر کی بچت ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں 100 ڈالر فی بیرل سے 42 تا 45 ڈالر فی بیرل تک کم ہوئی ہیں جس سے درآمدات کی وجہ سے قومی خزانے پر پڑنے والے بوجھ میں بھی نمایاں کمی ہوئی ہے۔

متعلقہ عنوان :