مجھے قتل کی دھمکیاں مل رہی ہیں، قتل کیا گیا تو ذمہ دار الطاف حسین اور ایم کیو ایم لندن سیکریٹریٹ ہوگا، ڈاکٹر عامر لیاقت حسین

فاروق ستار نے صرف الطاف حسین کے بیان سے لاتعلقی کا اعلان کیا ہے جس دن وہ الطاف حسین سے لاتعلقی کا اعلان کریں گے تو میں انہیں گلے لگالوں گا مجھے بوری بنانے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں، مار دیا جاؤں تو قومی پرچم میں لپیٹ کر تدفین کردی جائے، میڈیا سے بات چیت

جمعرات 25 اگست 2016 22:28

مجھے قتل کی دھمکیاں مل رہی ہیں، قتل کیا گیا تو ذمہ دار الطاف حسین اور ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 اگست ۔2016ء) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) سے لاتعلقی کا اعلان کرنے والے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے کہا ہے کہ مجھے قتل کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔ اگر مجھے قتل کیا گیا تو ذمہ دار الطاف حسین اور ایم کیو ایم لندن سیکریٹریٹ ہوگا۔ مجھے بوری بنانے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں، مار دیا جاؤں تو قومی پرچم میں لپیٹ کر تدفین کردی جائے۔

فاروق ستار نے صرف الطاف حسین کے بیان سے لاتعلقی کا اعلان کیا ہے جس دن وہ الطاف حسین سے لاتعلقی کا اعلان کریں گے، تو میں انہیں گلے لگالوں گا۔ جمعرات کو میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے کہا کہ مجھے مختلف نامعلوم ٹیلی فون نمبرز سے قتل کی دھمکیاں دی جارہی ہیں اور کہا جارہا ہے کہ آپ تو مصطفی کمال سے بھی بڑے غدار نکلے۔

(جاری ہے)

آپ کو زیادہ تکلیف سے مارا جائے گا۔ مجھے احسان فراموش کہا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مجھے قتل کردیا گیا تو ایم کیو ایم پاکستان مجھے اپنا کارکن قرار دے دی گی لیکن میں واضح کردینا چاہتا ہوں کہ میرا کسی بھی ایم کیو ایم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ مجھے پاکستان کے جھنڈے میں لپیٹ کر دفن کردیا جائے۔ مجھے قتل کرنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں بوری بنانے کی بات کی جارہی ہیں۔

عامر لیاقت نے کہا کہ جب آئین مسمار ہوگا تو دفاتر بھی مسمار ہوں گے، کوشش تھی کہ معاملات بہتری کی جانب جائیں اور کراچی میں خونریزی نہ ہو لیکن ایسا نہ ہوا،جب تک پاکستان مردہ باد کا نعرہ نہیں لگا تھا میں ہر بات کی وضاحت کررہا تھا لیکن اب نہیں کیوں کہ وہاں اب تک پاکستان مخالف باتیں ہورہی ہیں اور قائد متحدہ اب تک اپنے بیانات پر قائم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم والے احسان فراموش ہیں اور بھول گئے کہ ان چند ماہ میں ان کے لیے کیا کچھ کیا؟؟مجھے بوریوں کے ایس ایم اس آرہے ہیں، مجھے پتا ہے مار دیا جاؤں گا لیکن میں ملک کے لیے شہید ہوں گا۔عامر لیاقت نے کہا کہ میں نے ایم کیو ایم میں تین ماہ کا پروبیشنری پیریڈ گزارا، کئی بار ان سے بات ہوئی، کئی باتوں میں ہاں میں ہاں ملائی جو کہ غلط تھا، میں اس سوچ میں تھا کہ معاملات درست ہوجائیں اور کراچی خونریزی سے بچ جائے، مجھ پر کیا الزام ہے؟ مجھے سہولت کار کہہ کر میرے خلاف ایف آئی آر کاٹی جارہی ہیں؟ میں اکیلاہوں، مجھے مار دیا جائے گاتو پاکستان پرچم میں دفنا دیا جائے۔

عامر لیاقت نے کہا کہ میں نے اس وقت آواز بلند کی جب سب خاموش تھے،پاکستان مردہ باد کے نعروں سے میرا کوئی تعلق نہیں، میرے اوپر کوئی مقدمہ نہیں، مجھے بتادیں کہاں مقدمہ درج ہے میں وہیں چلا جاتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم ایک ہی ہے۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے صرف الطاف حسین کے بیان سے لاتعلقی کا اعلان کیا ہے۔ جس دن وہ الطاف حسین اور پاکستان کے خلاف نعرے لگانے والوں سے لاتعلقی کا اعلان کریں گے تو انہیں گلے لگالوں گا۔

سابق متحدہ رہنما کا کہنا تھا کہ دعا کرتا ہوں کاش کہ فاروق بھائی الطاف حسین اور اس پارٹی سے دوری اختیار کرلیں اور اگر وہ وطن سے مخلص ہیں کہ تو ابھی پریس کانفرنس کریں اور کہیں کہ الطاف حسین سے ہمارا کوئی واسطہ نہیں۔ عامر لیاقت نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان کچھ بھی نہیں ہے یہ سب گیم پاناما لیکس کو بچانے کے لیے کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تین ماہ سے میں اس کوشش میں تھا کہ مسائل حل ہوجائیں مگر مجھے ہی غدار کہا گیا۔

انہوں نے اس موقع پر شعر پڑھا کہ ’’ایک نقطے نے محرم کو مجرم بنادیا، ہم دعا لکھتے رہے انہوں نے دغا لکھ دیا۔‘‘انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان اور ایم کیو ایم لندن ایک ہی ہیں۔ صرف پانامہ لیکس سے توجہ ہٹانے کے لئے ڈرامہ رچایا جارہا ہے۔ اگر مجھے کچھ ہوا تو ذمہ دار الطاف حسین ہوں گے۔