وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے ملاکنڈ کیلئے جامع ترقیاتی پیکیج کا اعلان کردیا

ملاکنڈ میں تیسری تحصیل کی منظوری ، رورل ہیلتھ سنٹر جولا گرام کی اپ گریڈیشن ،ضلع میں مختلف منی ہائیڈرو پراجیکٹس و متعدد دیگر منصوبے شامل وسائل کسی کے باپ کے نہیں ،عوام کے ہیں اور عوام پر ہی خرچ ہونگے،صوبے کے حق کیلئے عید تک کا وقت دیا ہے اگر صوبے کا آئینی حق نہ دیا گیا تو پیسکو پر دھاوابول دیں گے،پرویز خٹک

جمعرات 25 اگست 2016 22:23

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے ملاکنڈ کیلئے جامع ترقیاتی پیکیج کا اعلان ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 اگست ۔2016ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے ضلع ملاکنڈ کیلئے جامع ترقیاتی پیکج کا اعلان کیا ہے جس میں بٹ خیلہ میں ملاکنڈ ویمن یونیورسٹی کے کیمپس کے قیام کی منظوری، ضلع ملاکنڈ میں تیسری تحصیل کی منظوری ، رورل ہیلتھ سنٹر جولا گرام کی اپ گریڈیشن اور ضلع میں مختلف منی ہائیڈرو پراجیکٹس اور متعدد دیگر منصوبے شامل ہیں۔

انہوں نے ڈھیر ی ملاکنڈ انٹر چینج کو ملک احمد بابا کے نام سے منسوب کرنے کی بھی منظوری دی ۔وہ جمعرات کے روز چکدرہ کے مقام پر سوات موٹر وے کی ٹنل کے تعمیراتی کام کے افتتاح کے موقع پر جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے چیئرمین پاکستان تحریک انصا ف عمران خان نے بھی عوامی اجتماع سے خطاب کیا۔ وزیراعلیٰ نے صوبائی حکومت کی ترقی دوست پالیسیوں اور اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اُنکی حکومت نے اچھی طرز حکمرانی ، ترقی کی راہ میں حال فرسودہ ذہنیت کے خاتمے اور سرکاری اداروں کو عوام کیلئے جوابدہ بنانے اور شفاف احتساب کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ملک کے عوام کو عمران خان جیسی ایماندار لیڈرشپ ملی۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ جن اقوام نے ترقی کی ہے اُن کو اچھی لیڈرشپ ملی ہے ہمارے پاس وسائل ہیں چاہیے تو یہ تھا کہ ہمارے دوسروں پر انحصا ر کرنے کی بجائے دوسرے ہم پر انحصار کرتے مگر یہ امر ناقابل فہم ہے کہ ہمارے حکمران کیوں دوسروں کو آقا سمجھتے ہیں امریکہ ، یورپ ، کوریا، انڈونیشا، ملائیشیا اور دیگر ممالک کی ترقی کا راز یہی ہے کہ وہاں ادارے مضبوط اور بااختیار ہیں انصاف اور میرٹ کی بالادستی ہے وزیراعلیٰ نے کہاکہ اُن کی حکومت نے درجنوں قوانین لاکر صوبے میں بد عنوانی سے پاک شفاف اور کھلی طرز حکمرانی کی بنیاد رکھی اُن کی حکومت نے ریکارڈ قانون سازی کی ہے عوامی مفاد کے 100 سے زائد قانون بن چکے ہیں جبکہ 100 سے زائد پر کام جاری ہے جو بہت جلد منظوری کیلئے صوبائی اسمبلی میں پیش کئے جائیں گے اطلاعات تک رسائی ، خدمات تک رسائی کا حق اور کفنلیکٹ آف انٹرسٹ جیسے اہم قوانین پاس ہو چکے ہیں اب سیاستدانوں اور سرکاری افسران سمیت کوئی بھی فرد اپنے عہدے اور اختیار سے ذاتی فائدہ نہیں اُٹھا سکے گا ۔

دھوکہ اور فریب کا دور ختم ہو چکا ہے اب قانون کی حکمرانی ہو گی اور وسائل اور اختیار ات کا ناجائز استعمال ختم ہو گا انہوں نے واضح کیا کہ وسائل کسی کے باپ کے نہیں بلکہ عوام کے ہیں اور عوام پر ہی خرچ ہوں گے یہ عمران خان کی لیڈرشپ کا ویژن ہے جس پر صوبائی حکمت عمل پیرا ہے۔وزیراعلیٰ نے انکشاف کیا کہ صوبائی حکومت وسل بلور قانون لارہی ہے جس کے تحت بد عنوانی وغیر ہ کی اطلاع دینے والے کانام خفیہ رکھا جائے گا اور وصول شدہ رقم کا 30 فیصد اطلاع دینے والے کو دیا جائے گا انہوں نے کہا کہ یہ اسلامی دُنیا میں اپنی نوعیت کا ایک منفرد اور پہلا اقدام ہو گاوزیراعلیٰ نے کہاکہ موجودہ حکومت کا بلدیاتی نظام ایک روشن باب ہے جس کے تحت اختیارات کو حقیقی معنوں میں نچلی سطح تک منتقل کیا گیا ہے 30 سے 35 ارب روپے بلدیاتی حکومتوں کو فراہم کردیئے گئے ہیں وہ علاقے کی ضروریات کے مطابق خرچ کر سکیں گے وزیراعلیٰ نے کہاکہ عوام کے قانونی اور جائز حقوق اور سہولیات کیلئے حکومت نے ایک ٹائم فریم دے دیا ہے انہوں نے واضح کیاکہ اس معاملے میں کوتاہی اور سستی کرنے والا نقصان اپنے جیب سے بھرے گا ۔

پرویز خٹک نے کہاکہ صوبائی حکومت نے اداروں سے سیاسی مداخلت اور کرپشن کا خاتمہ کرکے انہیں صحیح ٹریک پر ڈال دیا ہے حکومت نے اداروں سے گند صاف کرکے عوامی فلاح کیلئے متحرک کیا ہے انہوں نے کہاکہ یہی تبدیلی ہے جس کے لئے عوام نے تحریک انصاف کو ووٹ دیا ہے انہوں نے کہاکہ یہ تبدیلی عوام کو ہمارے طبی ، تعلیمی اداروں، تھانہ اورپٹوار میں نظر آئے گی موجودہ حکومت نے ہسپتالوں میں ڈاکٹروں اور متعلقہ سٹاف کی کمی کو پورا کرنے کیلئے سینکڑوں کی تعداد میں بھرتیاں کی ہیں اور ڈاکٹروں کی تنخواہوں میں ایک لاکھ 45 ہزار روپے تک اضافہ کیا ہے جبکہ رہائش کیلئے پی سی ون بھی تیار ہے ۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت ہیلتھ انشورنس کا رڈ کا اجراء کر رہی ہے جس کے تحت تقریباً دو لاکھ تک کے علاج معالجے کی مفت سہولت دستیاب ہو گی ۔مذکورہ اقدام سے تقریباً18 لاکھ مستحق افراد فائدہ اُٹھا سکیں گے وزیراعلیٰ نے کہاکہ رواں مالی سال میں تعلیمی بجٹ 100 ارب روپے سے بڑھا دیا گیا ہے سکولوں میں اساتذہ کی حاضری کو یقینی بنانے کیلئے آزاد مانیٹرنگ یونٹ قائم کیا گیاہے 7 لاکھ نئے بچوں کو سکولوں میں داخلہ دیا گیا ہے جبکہ ہمارا ہدف 8 لاکھ مزید بچوں کو سکولوں میں داخلہ دلانا ہے ۔

25 ہزار اساتذہ کا میرٹ پر بھرتی کا عملہ مکمل ہو چکا ہے جبکہ مزید 30 ہزار اساتذہ کی بھرتی کا پروگرام جاری ہے۔پرویز خٹک نے کہاکہ ان کی حکومت نے پولیس ریفارمز کیلئے قانون سازی کی ہے اور اب عوام کی سفارشات کا سدباب ہو رہا ہے اور تبدیلی نظر آرہی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں توانائی کے بحران پر قابو پانے کیلئے 356 چھوٹے پن بجلی گھر اس سال مکمل ہو جائیں گے جبکہ مزید ایک ہزار قائم کرنے کا پروگرام ہے وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ وفاق صوبے کی 600میگاواٹ بجلی چوری کر رہا ہے انہوں نے کہاکہ صوبے کے حق کیلئے عید تک کا وقت دیا ہے اگر صوبے کا آئینی حق نہیں دیا گیا تو وہ پیسکو پر دھاوابول دیں گے پرویز خٹک نے کہا کہ امیر مقام صوبے میں دنددنتا پھر تا ہے مگر صوبے کے حقوق کیلئے وفاق سے بات کرنے کی جرات نہیں رکھتا ۔

انہوں نے کہاکہ وفاق قانون کے مطابق صوبے کا حق دے اور ہم وفاق سے کہتے ہیں کہ وہ بجلی کا انتظام صوبے کے حوالے کردے اور صوبے سے لوڈشیڈنگ کا بھی خاتمہ کریں گے یہ پھر صوبائی حکومت کو اختیار دے ہم آدھی قیمت پر بجلی مہیا کریں گے ۔وزیراعلیٰ نے سوات موٹروے کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ یہ تقریباً40 ارب روپے کا منصوبہ ہے جس میں 5 ارب روپے زمین کیلئے جبکہ 35 ارب روپے سڑک کی تعمیر اور دیگر انفراسٹرکچر پر خر چ ہوں گے ۔

یہ منصوبہ 15 ماہ کی قلیل مدت میں مکمل ہو گا ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ سوات موٹروے سیاحت کے فروغ اور قومی معیشت کے استحکام کی کنجی ثابت ہو گا۔انہوں نے کہاکہ موٹروے کا افتتاح اس وقت کیا گیا ہے جب نواز شریف سیالکوٹ میں موٹروے کا افتتاح کر رہا ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ معلوم نہیں وزیر اعظم نواز شریف کو صوبے سے کیا دشمنی ہے وہ صوبے کے حقوق کیوں نہیں دے رہے وزیراعلیٰ نے کہاکہ نواز شریف نے چکدرہ سے مینگورہ تک جس موٹروے کا اعلان کیا تھا اس کاوعدہ پورا نہیں کیا اور ہم نے اُن سے توقعات ختم کر دی ہیں ۔وہ پورے ملک کے وسائل کی بندر بانٹ اپنی مرضی سے کرتا ہے سب کچھ ایک جگہ لٹا رہا ہے خیبرپختونخوا کو ایک ٹکہ نہیں دے رہا۔