جنرل راحیل شریف کا افغان صدر اشرف غنی سے ٹیلیفونک رابطہ

افغانستان میں امریکی یونیورسٹی پر دہشتگردوں کے حملے کی شدید مذمت ،سوگوار خاندانوں سے اظہار ہمدردی حملے میں استعمال ہونیوالے تین افغان موبائل فون نمبرز کے حوالے سے ہر طرح کی معلومات فراہم کرنیکی یقین دہانی

جمعرات 25 اگست 2016 22:09

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 اگست ۔2016ء) چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے افغانستان میں امریکی یونیورسٹی پر دہشتگردوں کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ پاکستانی سر زمین افغانستان میں کسی طرح بھی دہشتگردی کیلئے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی جبکہ افغان صدر سے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران حملے میں استعمال ہونیوالے تین افغان موبائل فون نمبرز کے حوالے سے ہر طرح کی معلومات فراہم کرنے کا یقین دلایا ہے ۔

آئی ایس پی آر کے مطابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے افغان صدر اشرف غنی کو ٹیلی فون کیا اور گزشتہ روز کابل میں امریکن یونیورسٹی آف افغان پر دہشتگردوں کے حملوں کی شدید مذمت کی ۔ انہوں نے سوگوار خاندانوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا ۔

(جاری ہے)

آرمی چیف نے کہا کہ پاکستانی سر زمین افغانستان میں کسی بھی طرح کی دہشتگردی کیلئے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق افغان حکام نے تین موبائل نمبرز کا تبادلہ کیا ہے جو مبینہ طور پر یونیورسٹی حملے میں استعمال ہوئے اور حملہ آوروں کے ساتھ رابطے میں تھے ۔ واضح رہے کہ افغان حکام کی جانب سے فراہم کئے گئے تین افغان موبائل نمبرز کی بنیاد پر پاکستان آرمی نے پاک افغان سرحد کے قریب مشتبہ علاقہ میں کومبنگ آپریشن کیا تاکہ شر پسندوں کی موجودگی کی تصدیق کی جا سکے ۔

شہادتوں اور کومبنگ آپریشن کی بنیاد پر ظاہر ہوتا ہے کہ حملے کے دوران استعمال ہونیوالے تمام افغان سمز ایک ایسے نیٹ ورک سے تعلق رکھتی ہے جو افغان کمپنی کی ملکیت ہے اور اسے افغان کمپنی ہی آپریٹ کر رہی ہے اور اسکے کچھ سگنلز پاک افغان سرحد کے ساتھ قریبی علاقہ تک بھی اثر کرتے ہیں ۔ اب تک ہونیوالے آپریشن کے نتائج افغان حکام سے شیئر کئے گئے ۔ موبائل فون نمبرز جو کہ تمام افغان نمبرز ہیں کا ٹیکنیکل تجزیہ کیا جا رہا ہے ۔ چیف آف آرمی سٹاف نے افغان صدر کو یقین دلایا کہ افغانستان کی جانب سے مزید معلومات کی دستیابی پر ہر طرح کا مکمل تعاون کیا جائیگا ۔