فاٹا ارکان کاقائمہ کمیٹی برائے سیفران کے اجلاس میں خیبر ایجنسی کے پولیٹیکل ایجنٹ کی عدم شرکت پر احتجاجاً واک آؤٹ، چیئرمین کمیٹی کی طرف سے اگلے اجلاس میں پولیٹیکل ایجنٹ کی شرکت کی یقین دہانی پرارکان نے احتجاج ختم کیا

کمیٹی کی سفارشات پر کوئی عملدرآمد نہیں کیا جاتا ، پولٹیکل ایجنٹس کمیٹی میں حاضر ہونا بھی گوارا نہیں کرتے ، ارکا ن کمیٹی کا موقف حکومت افغان مہاجرین کیلئے ویزے کی شرائط نرم کرے، کمیٹی کی سفارش

جمعرات 25 اگست 2016 21:29

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 اگست ۔2016ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سیفران کے اجلاس سے کمیٹی کے رکن غالب خان سمیت دیگر فاٹا ارکان کا خیبر ایجنسی کے پولیٹیکل ایجنٹ کی کمیٹی اجلاس میں عدم شرکت پر احتجاجاً واک آؤٹ، چیئرمین کمیٹی کی طرف سے اگلے اجلاس میں پولیٹیکل ایجنٹ کی شرکت کی یقین دہانی پرارکان نے واک آؤٹ ختم کیا ، ارکان نے کہا کہ کمیٹی کی سفارشات پر کوئی عمل درآمد نہیں کیا جاتا ، پولٹیکل ایجنٹس کمیٹی میں حاضر ہونا بھی گوارا نہیں کرتے ، کمیٹی نے سفارش کی کہ حکومت افغان مہاجرین کے لئے ویزے کی شرائط نرم کرے۔

جمعرات کو سیفران کمیٹی کا اجلاس یہاں پارلیمنٹ ہاؤس میں کمیٹی کے چیئر مین جمال الدین کی زیر صدارت منعقد ہوا ، اجلاس میں ارکان کو فاٹا میں ہونے والے ترقیاتی منصوبوں بارے تفصیلی بریفنگ دی گئی ، کمیٹی کی سفارش کی کہ عالمی ادارے کا ریفیوجی افیکٹڈ اینڈ ہوسٹک ایریا پروگرام ( RAHA)میں قبائلی علاقوں کو بھی شامل کیا جائے کیونکہ 80 کی دہائی میں افغان جہاد کے دوران اس خطے نے بھی مہاجرین کی میزبانی کی ۔

(جاری ہے)

کمیٹی کو افغان ، مہاجرین کی واپسی کے پروگرام بارے بھی بریفنگ دی گئی ، حکومت نے افغان مہاجرین کی واپسی کے لئے31 نمبر کی ڈیڈ لائن ے دے رکھی ہے کہ اس سے قبل افغان مہاجرین رضاکارانہ طور پر واپس چلے جائیں، کمیٹی نے سفار ش کی کہ وفاقی حکومت افغان، مہاجرین کے لئے ویزا کے اجراء کی شرائط نرم کرے اور زیادہ مقدار میں وطن واپسی سنٹرز کھولے جائیں، اجلاس میں ناصر خان، غالب خان، بیگم طاہرہ اورنگزیب ، نصت لیاقت ، ثریا جنوئی، قیصر جمالی محمد کمال، بلال رحمان، بسم اﷲ خان، صاحبزاہ طارق اﷲ شیخ فیاض الدین ، شاہد حسین خان بھٹی سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی

متعلقہ عنوان :