پنجاب کے سرکاری سکولوں میں زیرتعلیم طالبات کو مرغبانی سکھانے کے منصوبے کا باقاعدہ آغاز 15 ستمبر سے کرنے کا فیصلہ

محکمہ لائیوسٹاک کی طرف سے پرائمری سکولوں کی طالبات کو بلا معاوضہ پانچ مرغیوں اور ایک مرغے پر مشتمل یونٹ پنجرے سمیت دیا جائیگا

جمعرات 25 اگست 2016 20:58

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 اگست ۔2016ء ) پنجاب کے سرکاری سکولوں میں زیرتعلیم طالبات کو مرغبانی سکھانے کے منصوبے کا باقاعدہ آغاز 15 ستمبر سے کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ،محکمہ لائیوسٹاک اینڈ ڈیری ڈیویلپمنٹ کے اس منصوبے کے تحت پرائمری سکولوں کی طالبات کو تربیت کے علاوہ بلا معاوضہ پانچ مرغیوں اور ایک مرغے پر مشتمل یونٹ پنجرے سمیت دیا جائے گا۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق سیکرٹری محکمہ لائیو سٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ نسیم صادق نے کہا ہے کہ یہ پنجاب حکومت کا اپنا منصوبہ ہے جس کے تحت پرائمری سکولوں کی طالبات کو تربیت کے علاوہ بغیر قیمت کے مرغیاں بھی فراہم کی جائیں گی۔اس مقصد کے لیے صوبے بھر کی شہری آبادی کے نواح میں واقع ایک ہزار سرکاری گرلز پرائمری سکولوں کو منتخب گیا ہے تاہم اگلے مرحلے میں نجی سکولوں کو بھی اس منصوبے میں شامل کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

مرغبانی کے اس منصوبے پر صوبے کے دیہی علاقوں میں پہلے سے ہی عمل جاری ہے اور تقریباً دو لاکھ عام دیہی افراد کو نو پرافٹ نو لاس کی بنیاد پر سرکاری فارموں سے مرغیاں فراہم کی گئی ہیں جس کے مطابق ہر شخص کو پانچ مرغیوں، ایک مرغا اور ڈربے پر مشتمل پورا سیٹ دیا جاتا ہے تاکہ وہ اس کی کفالت کر کے گھر کی سطح پر اپنا چھوٹا کاروبار شروع کر سکے۔

نسیم صادق نے بتایا کہ منصوبے کے کئی مقاصد ہیں جن میں پروٹین کی کمی دور کرنے کے ساتھ ساتھ مچھروں کی افزائش روک کر ملیریا اور دیگر بیماریوں کا تدارک بھی ہے کیونکہ جہاں مرغیاں ہوتی ہیں وہاں مچھر کم ہوتے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ عالمی بینک کی ایک تحقیق کے مطابق پاکستان کا شمار پروٹین کی کمی والے ممالک میں ہوتا ہے جبکہ اس منصوبے سے لوگوں کو گھر ہی میں انڈوں اور مرغی کے ذریعے پروٹین کی کمی کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔

نسیم صادق نے کہا کہ مرغبانی کی تربیت کے لیے ایسے سکولوں کا انتخاب کیاگیا ہے جہاں جگہ زیادہ ہو اور تربیت حاصل کرنے والی بچیوں کو پانچ مرغیوں اور ایک مرغے پر مشتمل یونٹ پنجرے سمیت دیا جائے گا جبکہ سکول میں تربیت کے لیے فراہم کی جانے والی مرغیوں کا فائدہ سکول کے چھوٹے سٹاف آیا اور چوکیدار وغیرہ کو ہو گا۔محکمہ لائیو اسٹاک اینڈ ڈیری ڈیویلپمنٹ کے ڈپٹی سیکرٹری عرفان خالد کا کہنا ہے کہ منصوبے کا مقصد طالبات کو عملی زندگی کے لیے تیار کرنا اور انھیں اپنے قدموں پر کھڑا ہونے کی تربیت دینا ہے۔

عرفان خالد کا کہنا تھاک ہ لڑکیاں اس معاملے میں لڑکوں سے زیادہ حساس اور ذمہ دار ہوتی ہیں اس لیے یہ منصوبہ لڑکیوں کے لیے مخصوص کیا گیا ہے جس کے خاطر خواہ نتائج سامنے آنے کا امکان ہے۔

متعلقہ عنوان :