پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر کشیدگی دونوں ملکوں کیلئے انتہائی خطرناک ہے ٗمولانا عبد الغفور حیدری

فغان حکومت اپنے ملک میں پاکستان کے محنت کشوں کے پیسے واپس کروائے اور ان کیساتھ عزت سے پیش آئیں ٗ گفتگو

جمعرات 25 اگست 2016 20:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 اگست ۔2016ء) ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر کشیدگی دونوں ملکوں کیلئے انتہائی خطرناک ہے ٗافغان حکومت اپنے ملک میں پاکستان کے محنت کشوں کے پیسے واپس کروائے اور ان کے ساتھ عزت سے پیش آئیں۔ جمعرات کو یہاں پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان اور پاکستان دونوں ہمسایہ ممالک ہیں۔

افغانستان کا امن پاکستان سے وابستہ ہے ٗ پاکستان میں امن کا تعلق افغانستان سے ہے۔ بدقسمتی یہ ہے کہ بھارت پاکستان میں مسلسل مداخلت کر رہا ہے خصوصاً صوبہ بلوچستان میں حال ہی میں بلوچستان سے ان کے خفیہ ایجنٹ پکڑے گئے ہیں۔ چمن بارڈر پر بھارت اور نریندر مودی کیخلاف مظاہرے ہو رہے ہیں جس میں بھارت کے پرچم تک جلائے گئے اس کے ردعمل میں افغانستان میں پاکستان کا پرچم جلایا جاتا ہے جو کہ انتہائی غلط ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چمن باب دوستی اور طورخم بارڈر مسلسل ایک ہفتے سے بند ہے جس کا نقصان افغانستان کو بھی ہورہا ہے اسی طرح پاکستان اور خصوصاً چمن اور طورخم سے ملحقہ غریب آبادی کو ہو رہا ہے۔ چمن کے غریب محب وطن باشندوں کا تمام تر روزگار بارڈر سے وابستہ ہے مذکورہ لوگ اور ان کے کاروبار متاثر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں پنجاب کے ہنرمند لوگ بڑی تعداد میں محنت و مزدوری کر رہے تھے ان کو گرفتار کیا گیا ہے ان سے پیسے بھی چھین لئے گئے ہیں جو کہ انتہائی شرمناک حرکت ہے۔

افغانستان کو مدنظر رکھنا چاہئے کہ پاکستان اس کا محسن مل ہے ان کو اپنے ہمسایہ ملک کے باشندوں سے اس طرح کا سلوک نہیں کرنا چاہئے۔ افغان حکومت اپنے ملک میں پاکستان کے محنت کشوں کے پیسے واپس کروائے اور ان کے ساتھ عزت سے پیش آئیں اور مستقبل میں اس طرح کی حرکتوں سے اجتناب کریں۔

متعلقہ عنوان :