پاک افغان سرحدپرآمدورفت کا مرکزی گیٹ باب دوستی چھٹے روزبھی بندرہا

باب دوستی کھولنے سے متعلق تین فلیگ میٹنگزکے انعقادکے بعدپاک افغان سرحدسیکورٹی حکام کے درمیان سے باضابطہ رابطہ نہیں ہوا

جمعرات 25 اگست 2016 20:38

چمن ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 اگست ۔2016ء ) چمن میں پاک افغان سرحدپرآمدورفت کے مرکزی گیٹ باب دوستی بدھ کوچھٹے روزبھی بندرہی باب دوستی کھولنے سے متعلق تین فلیگ میٹنگزکے انعقادکے بعدبدھ کوپاک افغان سرحدسیکورٹی حکام کے درمیان سے باضابطہ رابطہ نہیں ہواجبکہ باب دوستی کھولنے سے متعلق سیکورٹی حکام کہناہے کہ باب دوستی کھولنے کیلئے ہم نے اپنامؤقف دیدیاہے کہ 18اگست کے واقعے پرافغان حکام باضابطہ معذرت اورمعافی لے جبکہ افغان علاقوں میں افغان سیکورٹی فورسزقانونی دستاویزات رکھنے والے پاکستانی تاجروں اورمزدورپیشہ افرادکوتنگ کرنے حراست میں لینے اورڈی پورٹ کرنے کاسلسلہ بھی فوری طورپربندکردے پاکستانی حکام کایہ بھی کہناہے کہ بھارت نوازی میں پاک افغان دوطرفہ تعلقات متاثرکرنے میں اسپین بولدک کے سرحدی فورسزکابڑاہاتھ ہے پاکستان نے ہمیشہ سرحدپرتعینات فورسزہویاسرحدی قبائل ان کودوستی کاثبوت دی ہے اورسرحدپرہرقسم کی سہولیات فراہم کی ہے تجارت کوہم نے ہی فروغ دیاہے لیکن دوسری جانب افغان سرحدی حکام مسئلے کے حل کیلئے کوئی خاطرخواہ تجاویزسامنے نہیں لاسکے ہیں اورنہ ہی پاکستانی تجاویزپراپناواضح مؤقف پیش کیاہے جس کی وجہ سے باب دوستی کھولنے سے متعلق ڈیڈلاک برقرارہے ادھرگزشتہ روزایک بارافغان فورسزنے اسپین بولدک اورقندہارمیں کام کرنے والے 72پاکستانیوں کوڈی پورٹ کردیاہے افغان فورسزکے ہاتھوں حراست میں لینے کے بعدپاکستانی مزدوروں کاکہناتھاکہ انہیں فورسزنے تشددکانشانہ بنایااورانتہائی نامناسب رویہ اپنایاگیابعض پاکستانیوں کے پاسپورٹ بھی چھین لینے کے بعدپھاڑدیئے گئے تھے پاکستانی مزدوروں کایہ بھی کہناتھاکہ وہ ویزہ اورپاسپورٹ پرافغانستان گئے تھے جبکہ وہاں پرافغانیوں کے ورک پرمٹ بھی ان کے پاس موجودتھادریں اثناء دوطرفہ تجارت کی بحالی کیلئے چمن چیمبرآف کامرس اورپاک افغان جوائنٹ چیمبرآف کامرس کے ایک نمائندہ وفدنے انجینئرداروخان اچکزئی حاجی قیوم کاکڑودیگرنے کلکٹرکسٹم بلوچستان سعیداحمدجدون سے مذاکرات کئے چیمبرارکان نے کلکٹرکسٹم کوپاک افغان تاجروں کے نقصانات کے متعلق آگاہ کیااوربتایاکہ اربوں روپے کے طے شدہ بین الاقوامی سودے منسوخ ہوتے جارہے ہیں مال بردارٹرک دونوں پھنسے ہوئے ہیں خاص کرفریش فروٹ اورسبزیاں خراب ہوتی جارہی ہے جبکہ افغانستان کے سرحدی علاقوں میں بعض خوراکی اشیاء کی قلت پیداہوگئی ہے انہوں نے مطالبہ کیاکہ تجارت کی بحالی کیلئے ڈیڈلاک ختم کیاجائے کلکٹرکسٹم نے انہیں یقین دلایاکہ وزارت تجارت داخلہ اورخارجہ امورکے حکام کومسلسل صورتحال سے آگاہ کیاجارہاہے امیدہے جلدپیشرفت ہوجائیگی دریں باب دوستی کی بندش سے ہزاروں بیمارافغانی علاج کیلئے پاکستان آنے کے منتظرہیں اسپین بولدک میں مریضوں کی ایک بڑی تعدادمیں موجودہیں افغان شہریوں کاکہناتھاکہ مریضوں میں بیشترکی حالت تشویشناک ہے جن میں اکثرکوکوئٹہ کراچی اورلاہورمیں آپریشن کیلئے لے جانے ہیں جبکہ سرحدکے دونوں جانب مال بردارٹرکوں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں پاک افغان سرحدی قبائل نے بھی دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیاہے کہ چمن بارڈرپرتشویشناک صورتحال کانوٹس لیاجائے تاکہ پاک افغان سرحدی قبائل کی مشکلات ختم ہوسکیں ۔

متعلقہ عنوان :