لوڈشیڈ نگ اور کم وولٹیج کے خاتمے میں خیبر پختونخوا حکومت تعاون نہیں کر رہی،عابدشیرعلی

ملک میں2018ء تک تاریکیاں ختم کرناچاہتے ہیں،صوبائی حکومت پیسے دینے کے باوجود گرڈ سٹیشنز کیلئے زمین فراہم نہیں کررہی وفاق پر بجلی چوری کے الزامات لگانے والے وزیر اعلی خیبرپختونخوا کے اپنے رشتہ دار بجلی چوری میں ملوث ہیں،وزیر مملکت پانی و بجلی کی پریس کانفرنس

جمعرات 25 اگست 2016 20:36

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 اگست ۔2016ء) وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا کہ لوڈشیڈ نگ اور کم وولٹیج کے خاتمے میں خیبر پختونخوا حکومت تعاون نہیں کر رہی۔صوبائی حکومت کو پیسے دیئے ہیں اسکے باوجود گرڈسٹیشنز کیلئے زمین فراہم نہیں کی جارہی ہے۔وفاق پر بجلی چوری کے الزامات لگانے والے وزیر اعلی پرویز خٹک کے اپنے رشتہ دار بجلی چوری میں ملوث ہیں وفاقی وزیرمملکت برائے پانی وبجلی عابدشیرعلی واپڈاہاؤس پشاورمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کے دوران صوبائی حکومت پر خوب گرجے کہاکہ وفاق پورے ملک سے مارچ2018ء تک تاریکیاں ختم کرناچاہتاہے لیکن خیبرپختونخواحکومت صوبے میں گرڈسٹیشنزکے لئے زمین کی خریداری کے حوالے سے دوسالوں سے رقم وصول کرنے کے باوجودلیت ولعل سے کر رہی ہے تاکہ اگلے انتخابات سے قبل عوام کے پاس جاتے وقت یہ کہاجائے کہ ہم نہیں وفاق صوبے میں تمام مسائل کی ذمہ دارہے۔

(جاری ہے)

بجلی عابدشیرعلی نے کہاکہ پرویزخٹک جھوٹ بول کرعوام کوگمراہ کررہے ہیں کہ وفاق صوبے کے 600میگاواٹ بجلی کو چوری کررہاہے موجودہ حکومت نے صوبے کے ساتھ بجلی کے خالص منافع اور دیگرتمام امورطے کرلئے ہیں لیکن کے پی حکومت اس حوالے سے کسی قسم کا تعاون نہیں کررہی ہے انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت نوشہرہ اورچکدرہ میں 220،220کے وی گرڈسٹیشن کوتعمیرکرناچارہی ہے اور اس حوالے سے کروڑوں روپے زمین کی خریداری کیلئے صوبائی حکومت کو دو سال قبل ادا کئے گئے ہیں لیکن تاحال زمین کی خریداری کا عمل مکمل نہیں ہوسکاہے اگریہ دونوں منصوبے رواں سال مکمل ہوجاتے تو خیبرپختونخوامیں بجلی کی لوڈشیڈنگ اور دیگربجلی کا تعطل چالیس فیصدختم ہوجائے گا اسی طرح وفاقی حکومت پشاورمیں پانچ سوکے وی اور کوہاٹ میں220کے وی کاایک اور گرڈسٹیشن تعمیر کرنا چارہی ہے ان دومنصوبوں کی لاگت90ملین ڈالرسے زائد ہے اسی طرح ڈیرہ اسماعیل خان سے ژوب تک30ملین ڈالرکی لاگت سے ایک نئے ٹرانسمیشن لائن بھی بچھائی جارہی ہے تربیلاایکسٹنشن کے ذریعے 1400میگاواٹ،قادرپورتھرمل سٹیشن کے ذریعے3600میگاواٹ بجلی عنقریب نیشنل گرڈ میں داخل ہوجائے گی مجموعی طور پر 2018ء تک 8سے10ہزار میگاواٹ نیشنل گرڈکاحصہ بنیں گی اورتوقع کررہے ہیں کہ وزیراعظم نوازشریف نے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا جو وعدہ کیاتھا اس کو عملی شکل دی جاسکے لیکن کے پی حکومت اس حوالے سے مسلسل وفاق کیلئے مسائل کھڑے کررہی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ گزشتہ تین سالوں سے وزیراعلیٰ سمیت اس کی پوری صوبائی حکومت کنٹینرپرناچ گانے اور قوم کو گمراہ کرنے کے ساتھ احتجاج میں مصروف نظرآرہی ہے اور جب ان سے استعدادکارکے متعلق سوال پوچھاجاتاہے تو تمام نزلہ وفاق پر گرایاجاتاہے اب بتایاجائے تعلیم وصحت کے حوالے سے صوبائی حکومت نے کیا کام کیاہے؟موجودہ صوبائی حکومت صوبے میں مسائل پیداکرکے اسے وفاق کے کھاتے میں ڈالناچاہتی ہے لیکن ہم عوام کو بتاکرہی رہیں گے کہ خیبرپختونخوا کے مسائل کے ذمہ دار صرف اور صرف موجودہ صوبائی حکومت ہے۔

وزیراعلیٰ اور ان کے وزراء کے رشتہ دار بجلی چوری میں ملوث ہیں اور خود ہمارے پاس ان کے ثبوت ہیں پنجاب میں صوبائی حکومت جب کام کررہی ہے تو کس نے اسکے ہاتھ روکے ہیں کے پی حکومت ٹوپی ڈرامہ ختم کرکے عوام کوحقائق سے آگاہ کرے عابد شیر علی نے کہاکہ اس وقت خیبرپختونخوامیں265ایسے فیڈرہیں جہاں بلوں کی ادائیگی کے باعث زیرولوڈشیڈنگ ہورہی ہے 514فیڈرز پر90لائن لاسزکاسامناہے صوبائی حکومت نے ہمارے ساتھ ایک فارمولے پر دستخط بھی کئے ہیں کہ جہاں لائن لائسزہوگی وہاں بجلی فراہم نہیں کی جائے گی صوبائی حکومت مزید تماشالگانے کے بجائے گرڈسٹیشن کیلئے زمین کی خریداری کو جلدازجلدمکمل کرے کیونکہ تاجکستان ازبکستان سے کاسا 1000معاہدے کے تحت پاکستان کو 1300میگاواٹ بجلی کی فراہمی بھی شروع کی جانی ہے اور اس حوالے سے بھی صرف کے پی حکومت رکاوٹیں ڈال رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :