وفاقی حکومت خیبر پختونخوا کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کر رہی ہے، وزیراعظم اپنے وزیراعلیٰ بھائی کے صوبے میں تو بڑے بڑے منصوبوں کا افتتاح کر رہے ہیں ، چند مہینے پہلے سوات کے دورے کے موقع پر وزیراعظم نے چکدرہ تامینگورہ کا اعلان کیا ، وہ دور بین میں بھی نظر نہیں آرہی ،مجھے وزیر اعظم سے کوئی توقع نہیں ، اپنے وسائل سے صوبے میں صاف اور شفاف انداز سے میگا پراجیکٹس مکمل کریں گے ، اگر وزیر اعظم سیالکوٹ میں موٹر وے کا سنگ بنیاد رکھ رہے ہیں توہم بھی عظیم منصوبے سوات موٹر وے کے تعمیراتی کام کاافتتاح کررہے ہیں

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کا سوات موٹروے کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد عوامی اجتماع سے خطاب

جمعرات 25 اگست 2016 19:41

صوابی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 اگست ۔2016ء ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت خیبر پختونخوا کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کر رہی ہے وزیراعظم اپنے وزیراعلیٰ بھائی کے صوبے میں تو بڑے بڑے ،منصوبوں کا افتتاح کر رہے ہیں لیکن چند مہینے پہلے سوات کے دورے کے موقع پر انہوں نے چکدرہ سے مینگورہ تک جس موٹروے کا اعلان کیا تھا وہ دور بین میں بھی نظر نہیں آرہی ،مجھے وزیر اعظم سے کوئی توقع نہیں ہم انشاء اﷲ اپنے وسائل سے صوبے میں صاف اور شفاف انداز سے میگا پراجیکٹس مکمل کریں گے آج اگر وزیر اعظم سیالکوٹ میں موٹر وے کا سنگ بنیاد رکھ رہے ہیں تواﷲ کے فضل سے میں بھی یہاں پاکستان میں کسی بھی صوبائی حکومت کے پہلے عظیم منصوبے سوات موٹر وے کا سنگ بنیاد رکھ رہا ہوں جواس خطے کی ترقی وخوشحالی کا ضامن اور معاشی لحاظ سے گیم چینجر ثابت ہو گا ۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو کرنل شیر خان انٹر چینج کے قریب سوات ،موٹروے کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد منعقدہ اجتماع سے خطاب کر رہے تھے ۔اس موقع پر جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سنیٹر سراج الحق ، مواصلات وتعمیرات کے لیے وزیر اعلیٰ کے مشیر اکبر ایوب ، فرنٹیر ورکس آرگنائزیشن کے ڈائر یکٹر جنرل میجر جنرل محمد افضل نے بھی خطاب کیا ۔جبکہ اس موقع پر سپیکر صوبائی اسمبلی اسد قیصر، اطلاعات و اعلیٰ تعلیم کے لیے وزیر اعلیٰ کے مشیر مشتاق احمد غنی ، انجنیئرا نچیف پاک آرمی لیفٹیننٹ جنرل خالد اصغر، صوبائی وزیر تعلیم محمد عاطف خان ، وزیر صحت شاہرام خان ترکئی ،وزیر ایکسائز وٹیکسیشن میا ں جمشید الدین کاکا خیل ، وزیر بلدیات عنایت اﷲ خان،قومی وصوبائی اسمبلی کے ارکان ،بلدیاتی نمائندوں اور معززین علاقہ کی بڑی تعداد موجود تھی ۔

81 کلومیٹر طویل یہ چار رویہ موٹر وے منصوبہ فرنٹیر ورکس آرگنائزیشن کی نگرانی میں 35 ارب روپے کی لاگت سے اٹھارہ مہینے میں مکمل ہوگا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہماری حکومت اس منصوبے کے ساتھ ساتھ32 ارب روپے کے پشاور میٹر و بس کی بھی منظوری دی ہے اور پشاور ،مردان، نوشہرہ اور چارسدہ کے مابین میٹرو ٹرین کے لیے ایک چائینز کمپنی سے ایم او یو پر دستخط کر چکی ہے ۔

اسی طرح چشمہ لیفٹ کینال کا منصوبہ جو 25 سال سے التوا کا شکار تھا کو ہم آگے بڑھا رہے ہیں اور 120 ارب روپے کے اس منصوبے کا 30 فیصد ہم صوبائی وسائل سے فراہم کریں گے جس سے ہماری پونے تین لاکھ ایکڑ اراضی سیراب ہوگی اور اس سے ہمارا صوبہ غذائی لحاظ سے خود کفیل ہوجائے گا ۔اُنہوں نے کہا کہ ہزارہ ایکسپریس وے بھی جلد مکمل ہوگا اور سی پیک سے منسلک ہوکر یہ علاقہ بھی ترقی کی راہ پر گامزن ہوجائے گا ،پرویز خٹک نے کہا کہ وفاق نے ہمیں سی پیک کے حوالے سے اندھیرے میں رکھا اور تمام معاملات خفیہ انداز میں طے کئے لیکن ہم نے اپنی پارلیمانی پارٹیوں کے تعاون سے مغربی روٹ کو منظور کروایا اور پشاور سے ڈی آئی خان تک ایکسپریس وے اور ریلوے ٹریک اور پشاور سے اسلام آباد تک ٹریک اس میں شامل کروانے میں کامیابی حاصل کی ۔

اُنہوں نے کہا کہ روڈ اور ریل نٹ ورک صنعتی ترقی کا زینہ ہوتے ہیں کیونکہ بنیادی ڈھانچے کی عدم موجودگی میں کوئی سرمایہ کاری کے لیے تیا ر نہیں ہوتا ۔سوات موٹر وے کے کرنل شیر خان انٹر چینج کے قریب انڈسٹریل سٹیٹ جو سی پیک کا حصہ ہے کے لیے دس ہزار ایکڑ اراضی حاصل کرلی گئی ہے جو نہ صرف اس علاقے بلکہ پورے خطے کے لوگوں کے لیے روزگار اور معاشی ترقی کا باعث بنے گا جبکہ اس علاقے میں اسلام آباد کی طرزکے ایک بڑے اور جدید ٹاؤن شپ کے لیے بھی 80 ہزار ایکڑ اراضی حاصل کی گئی ہے ۔

اُنہوں نے کہا کہ سوات موٹر وے منصوبہ ایف ڈبلیو او پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی بنیا د پر 18 مہینے کی قلیل مدت میں مکمل کرے گا اور اس سے اس علاقے میں سیاحت کو فروغ حاصل ہوگا ۔قبل ازیں وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے منصوبے کے سنگ بنیاد کی نقاب کشائی کی۔