خیبر پختونخوا کے عدم تعاون کی وجہ سے لوڈشیڈنگ میں کمی نہیں لاسکے‘ کے پی کے میں بجلی کا نظام بہتر بنانا اور اس کے عوام کو مسائل کے گرداب سے نکالنا وزیراعظم کی ترجیح ہے‘ ملک سے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لئے متعدد منصوبوں پر کام جاری ہے‘ 2018 تک 8 سے 10ہزار میگا واٹ بجلی نظام میں شامل ہوجائے گی

وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی کی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 25 اگست 2016 18:48

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 اگست ۔2016ء) وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے عدم تعاون کی وجہ سے لوڈشیڈنگ میں کمی نہیں لاسکے‘ ہم کے پی کے میں بجلی کا نظام بہتر بنانا چاہتے ہیں‘ کے پی کے عوام کو مسائل کے گرداب سے نکالنا وزیراعظم نواز شریف کی ترجیح ہے‘ ملک سے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لئے متعدد منصوبوں پر کام جاری ہے‘ 2018 تک 8 سے 10ہزار میگا واٹ بجلی نظام میں شامل ہوجائے گی۔

جمعرات کو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کے پی کے کے عدم تعاون کی وجہ سے لوڈشیڈنگ میں کمی نہیں لاسکتے خیبر پختونخوا میں بجلی کا ترسیلی نظام بہتر بنانا چاہتے ہیں اور کے پی کے حکومت نے فنڈز کے باوجود لوگوں کے مسائل حل نہیں کئے ہیں۔

(جاری ہے)

عابد شیر علی نے کہا کہ کے پی کے عوام کو مسائل کے گرداب سے نکالنا وزیراعظم کی ترجیح ہے۔

خیبر پختونخوا میں وفاقی حکومت کے بڑے منصوبوں میں رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں ۔ کاسا 1000 منصوبہ پاکستان کے لئے گیم چینجز ثابت ہوگا۔ خیبرپختونخواہ حکومت کاسا 1000 منصوبے کے لئے اراضی نہیں خرید رہی ہے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے ملک سے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لئے متعدد منصوبوں پر کام جاری ہے جس سے 2008 تک آٹھ سے دس ہزار میگا واٹ بجلی نظام میں شامل ہوجائے گی اور کے پی کے حکومت نہیں چاہتی کہ صوبے میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہو صنعتوں سے لوڈشیڈنگ کا مکمل خاتمہ کردیا گیا ہے۔