سال 2015-16میں نیب بلوچستان نے 42 کروڑ سے زائد کی رقم کرپٹ عناصر سے ریکور کرکے صوبائی حکومت کے حوالے کی ہے، طارق محمود ملک

سانحہ کوئٹہ قابل مذمت ہے، دہشت گردی اور بد عنوانی استحکام پاکستان کی مشترکہ دشمن ہے ،ہمیں پر عزم ارادوں اور پختہ یقین سے دشمن کو زیر کرنا ہو گا، ڈی جی نیب بلوچستان کا تقریب سے خطاب

جمعرات 25 اگست 2016 18:39

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 اگست ۔2016ء ) ڈائریکٹر جنرل نیب بلوچستان طارق محمود ملک نے کہا ہے کہ سال 2015-16میں نیب بلوچستان نے 42 کروڑ سے زائد کی رقم کرپٹ عناصر سے ریکور کرکے صوبائی حکومت کے حوالے کی ہے۔سانحہ کوئٹہ قابل مذمت ہے، دہشت گردی اور بد عنوانی استحکام پاکستان کا مشترکہ دشمن ہے ،ہمیں پر عزم ارادوں اور پختہ یقین سے دشمن کو زیر کرنا ہو گا، میگا کرپشن سمیت بد عنوانی کے تمام کیسز میں نیب کیساتھ حکومت کاتعاون قابل تحسین ہے ، نیب کی کوششوں سے نہ صرف متعدد منصوبے پایہ تکمیل تک پہنچے بلکہ سرکار کی خطیر رقم کو ضائع ہونے سے بچایا گیا۔

ڈائر یکٹر جنرل نیب بلوچستان طارق محمود ملک نے یہ بات سکول ، کالجز اور یونیورسٹیز کے طلباء میں نعقد انعامات کی تقسیم کے حوالے سے نیب بلوچستان میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اﷲ زہری ، چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اﷲ چٹھہ، آئی جی بلوچستان احسن محبوب ، سابق سیکرٹری خزانہ محفوظ علی خان، وائس چانسلر یونیورسٹی آف بلوچستان ڈاکٹر جاوید اقبال بھی اس موقع پر موجود تھے۔

ڈی جی نیب نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کوئٹہ میں ہونے والی حالیہ وکلا پر کی گئی بہیمانہ دہشت گردی کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتا ہوں دہشت گردی اور بد عنوانی کا ناسور استحکام پاکستان کے لئے مشترکہ دشمن ہے انھوں نے کہا ہمیں پر عزم ارادوں اور پختہ یقین سے اس دشمن کو زیر کرنا ہو گا۔انہوں نے کہا پاکستان ا س وقت عالمی طاقتوں کی ریشہ دوانیوں کا شکار ہے ۔

وطن عزیز کو جہاں دہشت گردی کا سامنا ہے وہیں کرپشن جیسے دیگر اندرونی چیلنجز بھی ملکی ترقی کی راہ میں بہت بڑی رکاوٹ ہیں۔حکومتی ایوانوں اور عوام الناس میں احتساب کے اداروں کو مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار اس بات کی دلیل ہے کہ کرپشن کا خاتمہ عوامی امنگوں کا حاصل اور عوامی نمائندوں کی ترجیحات میں شامل ہے۔انھوں نے صوبائی حکومت کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ حکومت کی تائید اور حوصلہ افزائی بے لاگ احتساب کیلئے ناگزیر ہے۔

اور یہ امر باعث خوشی ہے کہ نواب ثناء اﷲ زہری کی صورت میں نیب کو کرپشن کے خاتمے کے لیے صوبائی حکومت کا بھرپور ساتھ ملا ہے۔انھوں نے کہا حالیہ میگا کرپشن کیس سمیت بد عنوانی اور کرپشن کے خاتمے کے لیے شروع کئے گئے تما م کیسز میں نیب کے ساتھ صوبائی حکومت کی نہ صرف اخلاقی بلکہ انتظامی معاونت بھی شامل حال رہی ہے۔ اس معاونت اور تائید کیلئے میں وزیر اعلیٰ بلوچستان کا انتہائی مشکور ہوں۔

ڈی جی نیب نے کہاکہ قومی احتساب بیورو کا بدعنوانی کے خلاف جہاد ذاتی مفادات کی تکمیل نہیں بلکہ قومی احتساب بیورو حکومت کا معاون اور دیگر اداروں میں کرپشن کے خاتمے اور استحکام کا موجب ہے۔کیونکہ ملکی استحکام اور کرپشن کا خاتمہ ایک دوسرے سے مشروط ہیں۔قومی احتساب بیورو کی ان بد عنوان عناصر کے خلاف کاروائی دراصل حکومتی کارکردگی کا تسلسل ہی ہے۔

احتساب بیورو کی کامیابی دراصل حکومت ہی کی کامیابی ہے جس کا فائدہ براہ راست عوام کو ہوتا ہے۔ جبکہ مجموعی طور پر کرپشن کے خلا ف احتساب بیورو کی تمام کوششوں کا مقصد بدعنوانی کا قلعہ قمع کر کے مستحکم پاکستان کیلے مضبوط بنیادیں فراہم کرنا ہے۔ انھوں نے اظہار افسوس کیا اکثر ترقیاتی منصوبوں کی تحقیقات کے نتیجے میں یہ بات سامنے آتی ہے کہ ان منصوبوں کی تکمیل کا مقصد عوام کو ریلیف سے زیادہ ذاتی مفادات کا حصول ہے۔

عوام الناس کے لئے شروع کیے گئے ترقیاتی منصوبے غیر ضروری التواء کی نظر صرف اس وجہ سے کئے جاتے ہیں کہ اُن کے ذریعے مزید کمیشن وصول کیا جائے ۔نیب بلوچستان کی کاوشوں سے متعدد زیر التواء منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچایا گیا ہے جس سے نہ صرف اس علاقے کی عوام کو براہ راست فائدہ ہوا بلکہ سرکار کی ایک خطیر رقم کو بھی ضائع ہونے سے بچالیا گیا ہے۔

انھوں نے کہا بلوچستا ن بھر کے لئے صاف پانی کے منصوبے ، کڈنی سینٹر کی فعالیت ، سریاب فلائی اوور منصوبے کی بر وقت تکمیل وہ چند مثالیں ہیں جن کی فعالیت اور تکمیل سے بلوچستان کے لاکھوں لوگ مستفید ہو رہے ہیں۔اسکے علاوہ پٹ فیڈر کینال کی فعالیت کے لئے بھی ترجیحی بنیادوں پر کام جار ی ہے۔یہ امر باعث خوشی ہے کہ نیب کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کی کوششیں مجموعی طور پر بار آور ثابت ہوئیں ہیں تاہم وسائل کی لوٹ مار کے دیگر حربے روکنے کے لیے بھی بلا تخصیص کاروائی کی گئی ہے۔

علاوہ ازیں کرپشن کے تدارک اور آگاہی کے ساتھ ساتھ قومی احتساب بیورو لوٹی ہوئی قومی دولت کی واپسی کے لئے بھی تمام وسائل بروئے کار لا رہا ہے اس ضمن میں نیب بلوچستان نے بد عنوان عناصر سے لوٹی ہوئی ایک خطیررقم قومی خزانے میں جمع کروائی ہے۔ صرف سال 2015-2016 میں نیب بلوچستان نے 42 کروڑ سے زائد کی رقم کرپٹ عناصر سے ریکور کرکے صوبائی حکومت کے حوالے کی ہے۔

انھوں نے کہا یہ ملک ہمارا ہے یہ صوبہ ہم سب کا ہے۔ ہم اس دھرتی کے وارث ہیں ہم نے اس دھرتی کی نگہداشت کرپشن کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ کر کرنی ہے۔ دریں اثناء وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اﷲ زہری نے نیب کے زیر اہتمام منعقدہ مقابلوں میں کامیاب قرار دئیے گئے صوبے بھر سے آنے والے 63 طلباء و طا لبا ت میں مجموعی طور پر 10 لاکھ کی نقد رقم تقسیم کی۔