راجہ محمد فاروق حیدرکی زیر صدارت آزاد کشمیر کابینہ کا اجلاس، متعدد قراردادیں منظورکی گئیں

اجلاس میں بھارتی وزیراعظم کے بلوچستان سے متعلق بیان کی شدید مذمت مودی کے بیان نے ثابت کر دیا بھارت اور را پاکستان کی سا لمیت کو نقصان پہنچانے کی کوششیں کر رہی ہے،وزیراعظم پاکستان کی جانب سے مسئلہ کشمیر کو جراتمندانہ انداز ،ماہرانہ سفارتکاری سے دنیا بھر میں اجاگر کرنے کو سراہاگیا

جمعرات 25 اگست 2016 18:13

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 اگست ۔2016ء) آزادجموں وکشمیر کابینہ کا اجلاس جمعرات کے روز وزیر اعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ا جلاس میں متعدد قرارادیں منظور کی گئیں جن میں کہا گیا ہے کہ کابینہ کا یہ اجلاس بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے بلوچستان سے متعلق بیان کی شدیدترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے ،مودی کے اس بیان نے ایک طرف بھارتی عزائم کو بے نقاب کیا ہے جبکہ دوسری جانب بھارت کا سفاک اور مکار چہرہ پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے ۔

سی پیک منصوبے کے خلاف بھارت کا خبث باطن اب پوری طرح آشکار ہو چکا ہے اس بیان نے یہ بھی ثابت کر دیا ہے کہ بھارت اور اس کی خفیہ ایجنسی را پاکستان کی سا لمیت کو نقصان پہنچانے کی کوششیں کر رہی ہے ۔

(جاری ہے)

اجلاس مودی کے اس بیان کو ایک آزاد ملک کی سلامتی پر حملہ تصور کرتا ہے اور کشمیری عوام کی جانب سے پاکستانی عوام کو یقین دلاتا ہے کہ وہ پاکستان پر کٹ مرنے کے لیے ہم ہر وقت تیارہیں ۔

اجلاس عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ جنوبی ایشیاء کے لیے انتہائی خطرے کی علامت مودی ڈاکٹرین جو دہشت گردی کی بنیاد ہے کو روکنے کے لیے عملی اقدامات اٹھائیں ورنہ خطہ پائیدار امن سے محروم رہے گا ۔ اجلاس آزادجموں وکشمیر اور گلگت بلتستان سے متعلق بھارتی وزیر اعظم مودی کے بیان کو کشمیریوں کو حق رائے دہی سے محروم کرنے کے ہندوستانی منصوبے کی ایک جہت سمجھتا ہے ،بھارت جو ہمیشہ اپنے وعدوں سے مکرتا رہاہے اور کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد میں بڑی رکاوٹ بنا ہوا ہے نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں قابض بھارتی افواج نے قتل و غار تگری کا جو بازار گرم کر رکھا ہے مودی کا یہ بیان اس پر سے توجہ ہٹانے کی ایک کوشش ہے ،اجلاس مودی کے بیان کو سختی سے مسترد کرتے ہوے اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ کشمیریوں کو استصواب رائے کا حق دینے کے لیے اپنا اثر ورسوخ استعما ل کرے ۔

اجلاس وزیر اعظم راجہ محمد فاروق حیدرخان کی اپیل پر بھرپور انداز میں مودی کے بیان کے خلاف یوم مذمت منانے پر پوری کشمیری قوم کو سلام پیش کرتا ہے اور اس عزم کو دہراتا ہے کہ کشمیری عوام بھارت سے ہر حال میں آزادی لیکر رہیں گے کشمیر بنے گا پاکستان ہی ہماری منزل ہے اور اس منزل کے حصول کے لیے بیس کیمپ کی نمائندہ حکومت برسر پیکار رہے گی ۔

کابینہ کا یہ اجلاس وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف کی جانب سے مسئلہ کشمیر کو انتہائی جرات مندانہ انداز اور ماہرانہ سفارت کاری سے دنیا بھر میں اجاگر کرنے کو سراہتا ہے ،وزیر اعظم پاکستان کو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی جانب سے لکھا جانے والا خط کشمیر پر پاکستان کی کامیاب سفارت کاری کا کھلا ثبوت ہے جس میں انہوں نے بھارتی فوج کی جانب سے مقبوضہ جموں وکشمیر میں کشمیریوں پر مظالم پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے ، محمد نواز شریف کی کابینہ کے وزراء چوہدری نثار علی خان ،خواجہ محمد آصف اور برجیس طاہر جس دبنگ انداز میں مسئلہ کشمیر پر بولتے رہے اس سے کشمیریوں کے حوصلے بلند ہوے ، جناب محمد نواز شریف کی جانب سے کشمیریوں کی سیاسی ،سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھنے کا عزم ،مقبوضہ جموں وکشمیر میں زخمی کشمیریوں کے لیے دنیا کے کسی بھی ملک میں علاج معالجے کے اخراجات برداشت کرنے کی پیشکش اور اقوام متحدہ سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ وہ بروقت اقدامات تھے جن کی وجہ سے ہندوستان مجبور ہو ا کہ وہ اب اس معاملے پر بات کرنے کو تیار ہو چکا ہے ،اجلاس اس کامیاب حکمت عملی پر قائد پاکستان کی مدبرانہ قیادت کو خراج تحسین پیش کرتا ہے ۔

کابینہ کا یہ اجلاس پاکستان میں موٹر وے منصوبے کے بانی وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف کو سیالکوٹ لاہور موٹر وے کا سنگ بنیاد رکھنے پر مبارک باد پیش کرتا ہے ،پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے مسلم لیگ ن نے جناب محمد نواز شریف کے ترقی پسند ویژن کی بدولت جو منازل طے کی ہیں وہ جنوبی ایشیاء میں ایک مثال بنتی جارہی ہیں ،میٹرو منصوبے ہوں یا میٹرو ٹرین منصوبے ملکی ترقی کے لیے نواز شریف ویژن اب ایک مستنداستعارہ بنتا جا رہاہے ،اجلاس توقع رکھتا ہے کہ موٹر وے منصوبہ جات کا دائرہ کار آزادکشمیر تک بڑھایا جائیگا اور بھمبر تا نیلم ایکسپریس وے کا منصوبہ جلد شروع کیا جائے گا۔

کابینہ کا یہ اجلاس ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی جانب سے لندن سے تقریر کے دوران پاکستان مخالف خطاب پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتا ہے اور شرپسندوں کی جانب سے میڈیا ہاوسز پر حملوں کی بھی شدید مذمت کرتا ہے ،پاکستان کے خلاف اشتعال انگیز بیان سے ہر کشمیری کا دل رنجیدہ ہے جو مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسے بیان کے ایک ایک لفظ کا حساب لیا جائے اجلاس چیف آف آرمی سٹاف کی جانب سے ڈی جی رینجرز کو دی گئی اس ہدایت کی زبردست ستائش کرتا ہے کہ شرپسندی میں ملوث ایک ایک شخص کو پکڑا جائے ۔

اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ ملزموں کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے کیونکہ یہ ملکی سلامتی اور بیس کروڑ عوام کے محفوط مستقبل کا معاملہ ہے۔اجلاس وزیر اعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان کی جانب سے مظلوم کا ساتھ دینے ،انصاف اور میرٹ پر کاربند رہنے کے عزم صمیم پر بھرپور انداز میں کاربند رہتے ہوے ان کی قیادت میں ریاست کو ایک شفاف طرز حکومت دینے کا عزم کرتا ہے اوراپنے قائد کے ویژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے اپنی تمام تر توانائیاں بروے کار لانے کے عزم کا اظہار کرتا ہے ۔

اجلاس دھرتی کے ایک نامور سپوت جناب محمد مسعود خان کو ریاست کا سب سے بڑا منصب صدارت سنبھالنے پر مبارک باد پیش کرتا ہے اور مسلم لیگ ن آزاد جموں وکشمیر کی قیادت بالخصوص وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان اور وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کے اس فیصلے کو تاریخ ساز قرار دیتا ہے۔اجلاس سمجھتا ہے کہ محمد مسعود خان کے انتخاب سے بھارتی ایوانوں میں زلزلہ برپا ہے کیونکہ سلامتی کونسل میں پاکستان کے مندوب کے طور پر وہ کئی مرتبہ بھارتی منصوبوں کو پچھاڑ چکے ہیں ۔

ا ب مسلم لیگ ن کی حکومت پوری رفتار سے عوام کی خدمت اور آزادی کشمیر کے لیے اپنی صلاحیتیں وقف کر ے گی ۔ اجلاس کوئٹہ بم دھماکے میں شہید ہونے والے وکلاء کرام اور شہریوں کے خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کرتا ہے ،ریاست کے ایک اہم شعبے کو جس طرح نشانہ بنا کر ہسپتال کو خون سے نہلا دیا گیا اس پر ہر آنکھ اشکبار اور ہر دل رنجیدہ ہے ، دعا ہے کہ اﷲ تبارک و تعالی پسماندگان کو صبر جمیل عطا کرے ۔