بنیادی ڈھانچہ، توانائی اور مواصلات کے اہم منصوبوں پر محیط پاک۔چین اقتصادی راہداری پاکستان کو علاقائی مینوفیکچرنگ محور بنا دے گی،براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے حصول کیلئے پاکستان کی صورتحال مسلسل بہتر ہو رہی ہے
وزیراعظم محمد نواز شریف کی ترکی کے ”کے او سی گروپ“ کے صدر فتح کمال ابیلی اولو سے گفتگو
جمعرات 25 اگست 2016 17:56
اسلام آباد ۔ 25 اگست (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔25 اگست ۔2016ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ بنیادی ڈھانچہ، توانائی اور مواصلات کے اہم منصوبوں پر محیط پاک۔چین اقتصادی راہداری پاکستان کو علاقائی مینوفیکچرنگ محور بنا دے گی اور یہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے بہت پرکشش مارکیٹ ہو گا۔ انہوں نے یہ بات ترکی کے ”کے او سی گروپ“ کے صدر فتح کمال ابیلی اولو سے گفتگو کرتے ہوئے کہی جنہوں نے اپنے وفد کے ہمراہ جمعرات کو وزیراعظم ہاؤس میں ان سے ملاقات کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے حصول کیلئے پاکستان کی صورتحال مسلسل بہتر ہو رہی ہے اور سیکورٹی کی صورتحال میں بہتری سے گذشتہ تین برسوں میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے ایک پرکشش مقام کے طور پر پاکستان کی پوزیشن میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔(جاری ہے)
وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام ترکی کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتے ہیں، دونوں ممالک تمام علاقائی اور بین الاقوامی ایشوز پر یکساں سوچ رکھتے ہیں۔
وزیراعظم نے کے او سی گروپ کی جانب سے پاکستان کی پریمیئم ہوم اپلائنس کمپنی ڈاؤلینس حاصل کرکے پاکستانی مارکیٹ میں داخل ہونے کے اقدام کو سراہا۔ ترکی سے توانائی، بنیادی ڈھانچہ، تعمیرات اور خدمات کے شعبہ جات میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو سراہتے ہوئے وزیراعظم نے مستقبل میں ترک کمپنیوں سے سرمایہ کاری میں نمایاں اضافہ کی امید کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری سرمایہ کار پالیسی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلئے سازگار کاروباری ماحول پیدا کرنے کے سلسلہ میں جامع ڈھانچہ کی حامل ہے، پاکستان کے پالیسی رجحانات آزادانہ معیشت و نجکاری سے ہم آہنگ اور سہولیات کی فراہمی کو اولین ترجیح دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ امر حوصلہ افزاء ہے کہ ممتاز ترک کمپنیاں پاکستان کے توانائی، انفراسٹرکچر، تعمیرات اور خدمات کے شعبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتی ہیں۔ فتح کمال نے کہا کہ پاکستان سرمایہ کاری کیلئے مثالی مقام کی حیثیت رکھتا ہے اور ان کی کمپنی پاکستان کی معیشت کے مختلف شعبوں میں مزید سرمایہ کاری کیلئے پرعزم ہے۔ عالمی مالیاتی اداروں کی طرف سے پاکستان کی بہتر اقتصادی صورتحال کا اعتراف قابل تحسین امر ہے، پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے بے پناہ مواقع موجود ہیں جس میں موجودہ حکومت کی دانشمندانہ اقتصادی اور سرمایہ کار دوست پالیسیوں کی بدولت مستقبل قریب میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔ وفد کے دیگر ارکان میں لی وینتھ کاکیررگیو، حقان حمدی بلگرلو اور صالح ارسلان تاس شامل تھے۔ ملاقات میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر، چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ مفتاح اسماعیل اور دیگر سینئر حکام بھی موجود تھے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
وفاقی وزارت خزانہ نے مارچ کی ماہانہ آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی
-
خیبر پختونخوا کی چوبیس سرکاری یونیورسٹیاں وائس چانسلر سے محروم
-
پاکستان اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑا رہے گا اور ہر فورم پر ان کے لئے آواز بلند کرے گا، صدر مملکت آصف علی زرداری سے فلسطین کے سفیر احمد جواد ربیع کی ملاقات
-
سوشل میڈیا کا بھوت اور بچوں کی ذہنی صحت
-
صدرمملکت آصف علی زرداری سے ایران کے سفیر کی ملاقات
-
امریکی صدر جو بائیڈن کا وزیراعظم شہبازشریف کو خط ، وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے پر نومنتخب حکومت کے لئے نیک تمنائوں کا اظہار
-
وزیراعلی مریم نوازنے محمد نواز شریف کسان کارڈ کی منظوری دیدی ،5 لاکھ کاشتکارو ں کو آسان شرائط پر 150 ارب کا قرضہ دیا جائیگا
-
پشاور بی آر ٹی کے کنٹریکٹر نے عالمی ثالثی عدالت میں حکومت کیخلاف 57 ارب روپے کا دعوی کردیا
-
نوازشریف کو پانامہ کیس میں اقامہ پرسزا دینا غلطی تھی، ہمشیرہ بانی پی ٹی آئی
-
آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی پیشرفت کو حوصلہ افزا قرار دے دیا
-
ملکی معیشت کو بہتر بنانے کی راہ میں سیاسی و انتظامی دبا ئوکو برداشت نہیں کیا جائیگا، وزیراعظم
-
عمران ریاض کی مقدمات کی تفصیلات فراہمی کی درخواست، نیب سمیت دیگر فریقین سے جواب طلب
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.