چینی کمپنیوں صوبہ پنجاب میں توانائی اور کان کنی کے شعبوں کی ترقی کے منصوبوں میں بھاری بھر کم سرمایہ کاری کر رہی ہیں‘راجہ حسن اختر دوسرے ممالک کو ٹریڈ کرکے معدنیات و کان کنی کے ذریعے آمدنی میں اضافے کیلئے حکومت ویلیو ایڈیشن یونٹس کی تنصیب کو یقینی بنائے‘سینئر وائس چیئرمین ایف پی سی سی آئی

جمعرات 25 اگست 2016 17:39

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 اگست ۔2016ء ) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری قائمہ کمیٹی برائے معدنیات و کان کنی کے چیئرمین و سمال ٹریڈرز اینڈکاٹیج انڈسٹری کے سینئر وائس چیئرمین راجہ حسن اختر کی صدارت میں ـ معدنیات و کان کنی اور سمال ٹریڈرز اینڈکاٹیج انڈسٹری ـ کو در پیش مسائل کے حوالے سے خصوصی اجلاس ایف پی سی سی ٓئی ریجنل آفس میں منعقد کیا گیا۔

ایف پی سی سی آئی قائمہ کمیٹی برائے سمال ٹریڈرز اینڈکاٹیج انڈسٹری کی چیئر پرسن سیدہ سعیدہ بانو اور سینئر وائس چیئر مین راجہ حسن اختر نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دوسرے ممالک کو ٹریڈ کرکے معدنیات و کان کنی کے ذریعے آمدنی میں اضافے کے لئے حکومت ویلیو ایڈیشن یونٹس کی تنصیب کو یقینی بنائے۔

(جاری ہے)

پرائس ریگولیشن اور سرحد پار تجارت کو دستاویزی معیشت میں شامل کرنے لئے حکومت کوفوری اقدامات کرنیکی ضرورت ہے۔

راجہ حسن اختر نے مزید کہاکہ ریلوے کان کنی کے سکیٹر کوپروموٹ کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے،پنجاب حکومت ریلوے آف پاکستان کے ساتھ اس سلسلے میں ،مختلف ایم او یوز پر دستخط کریں۔انہوں نے مزید کہاکہ چینی کمپنیوں صوبہ پنجاب میں توانائی اور کان کنی کے شعبوں کی ترقی کے منصوبوں میں بھاری بھر کم سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔چین پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت قیمتی معدنی وسائل خاص طور پر کوئلے سے توانائی کی پیدوار نیز لوہے اور تانبے کے ذخائر کی دریافت کے منصوبوں میں حکومت پنجاب کو شاندار تعاون فراہم کر رہا ہے۔

انہوں نے حکومت پاکستان ور حکومت پنجاب سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اکنامک کاریڈور کی افادیت کو دوگناکرنے کے لیے ہر 300 کلو میٹر کے بعدایک کاٹیج انڈسٹری پارک کو یقینی بنایا جائے تاکہ چھوٹے چھوٹے علاقے کی علاقائی صنعت وحرفت کو ترقی دی جاسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کے بے شمار ترقی یافتہ ممالک جاپان اور چین کے کاٹیج انڈسڑی کی بنیاد پر ہی ترقی کی منازل طے کیں۔

سیدہ سعیدہ بانو اور راجہ حسن اختر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ بہت جلد سی پی ای سی منصوبے کا تفصیلی جائزہ لینے کے لیے گوادر سے خنجراب تک کا دورہ کریں گے تا کہ ہر علاقے کی گھریلو صنعت سے متعلق تمام معلومات اکھٹی کی جائیں اور اس رپورٹ کی بنیاد پر حکومت سے سمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹری سے متعلق سفارشات کو مرتب کر کے منظوری کے لیے حکومت پاکستان کو بھیجا جا سکے۔اجلاس میں مد یحہ وقاص ،حسنا ت کمبوہ ،محمد یاسین،نبیل احمد،شعیب ہاشمی،ساجد خان،سلمان انس،طاہر نذیر،خرم اخلاق ، اور دیگر نے بھی اپنی اپنی تجاویز سے آگاہ کیا۔

متعلقہ عنوان :