Live Updates

مسعود عبداللہ خان اچھے انسان ہیں لیکن انہیں لانے کا طریقہ کار غلط ہے‘

متنازع صدر کو کسی صورت تسلیم نہیں کرینگے ‘ (ن) لیگ آزاد کشمیرکے مینڈیٹ پاس چوری شدہ ہے‘انہیں کشمیر پر بات کرنے کا کو ئی حق نہیں‘ آزاد کشمیر کے حالیہ انتخابات میں (ن) لیگ اور جے کے پی پی کے دو جماعتی اتحاد نے مل کر الیکشن لڑا ‘ملنے والے مینڈیٹ میں30فیصد مینڈیٹ جے کے پی پی کا ہے‘نواز شریف اور مریم نواز کے ملازمین کی بیٹیوں کوخواتین کی مخصوص نشستوں پر رکن اسمبلی بنا کر آزاد کشمیر کا وقار مجروح کیا گیا ‘جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہو آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو پاکستان کا صوبہ نہیں بننے دینگے ‘ہمارے احتجاج سے نہیں نواز شریف کی پالیسیوں سے مودی کو بولنے کا موقع ملا‘پاکستان کیخلاف نعرے لگانے والوں کی معذرت قبول نہیں ‘انجام تک پہنچایاجائے جموں و کشمیر پیپلز پارٹی کے صدر سردار خالد ابراہیم خان کا پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 25 اگست 2016 16:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 اگست ۔2016ء ) جموں و کشمیر پیپلز پارٹی کے صدر سردار خالد ابراہیم خان نے کہا کہ مسعود عبداللہ خان اچھے انسان ہیں لیکن ان کو لانے کا طریقہ کار غلط ہے ، متنازع صدر کو کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے۔ (ن)لیگ آزاد کشمیرکے پاس چوری شدہ مینڈیٹ ہے‘اس لیے انہیں کشمیر پر بات کرنے کا کو ئی حق نہیںآ زاد کشمیر کے حالیہ انتخابات میں (ن) لیگ اور جے کے پی پی کے دو جماعتی اتحاد نے مل کر الیکشن لڑا ملنے والے مینڈیٹ میں30فیصد مینڈیٹ جے کے پی پی کا ہے۔

میاں محمد نواز شریف اور ان کی بیٹی مریم نواز کے ملازمین کی بیٹیوں کوخواتین کی مخصوص نشستوں پر رکن اسمبلی بنا کر آزاد کشمیر کا وقار مجروح کیا گیا جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہو تا تب تک آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو پاکستان کا صوبہ نہیں بننے دیں گے۔

(جاری ہے)

ہمارے احتجاج سے نہیں نواز شریف کی پالیسیوں سے مودی کو بولنے کا موقع ملا۔پاکستان کے خلاف نعرے لگانے والوں کی معذرت قبول نہیں انہیں انجام تک پہنجایا جائے ۔

وہ جمعرات کو یہاں نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں براہ راست صدر کا انتخاب براہ راست ووٹوں سے کیا جائے ۔ تاکہ آزاد کشمیر کے عوام اپنا ایک ایسا نمائندہ منتخب کر سکیں جو ان کی حقیقی نمائندگی کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کر سکے۔ ہم نے اعلان کر رکھا تھا کہ صدر کے حلف تک احتجاج جاری رکھیں اور آج ہمارے کارکنان ہر جگہ سراپا احتجاج ہیں ۔

آج ہما رے احتجاج کا ایک مرحلہ مکمل ہو گیا ہے۔انہوں نے کہ جموں و کشمیر پیپلز پارٹی نے آزادکشمیر کے نومنتخب صدارکے انتخاب کے دن بھی احتجاج کیا تھا اور آج حلف تقریب والے دن بھی مختلف جگہوں پر احتجاج کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ چھ ماہ کے اندر براہ راست صدرکے انتخابات کروائے جائیں ،موجودہ حکومت کو کوئی حق نہیں پہنچتا کہ وہ مسئلہ کشمیر پر بات کریں کیونکہ ان کے پاس چوری شدہ مینڈیٹ ہے ۔

مسلم لیگ نواز آزاد کشمیر نے 30فیصد ہمارا مینڈیٹ بھی چوری کیا گیا ہے۔ موجودہ منتخب نمائندوں کو بشمول مجھے کوئی حق نہیں پہنچتا کہ عالمی سطح پر کشمیر پر بات کریں۔ا انہوں نے مخصوص نشستوں پر انتخابات کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہ جس طر ح آزاد کشمیر اسمبلی میں آٹھ مخصوص نشستوں پر انتخابات ہوئے ہیں اس طرح کی بد ترین مثال تاریخ میں نہیں ملتی۔

ایسی خواتین کو منتخب کروایا گیا جو میاں محمد نواز شریف اور ان کی بیٹی مریم نواز کے ملازمین کی بیٹیاں ہیں ۔اس سے آزاد کشمیر کا وقار مجروح ہواہے۔وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کی آزاد کشمیر پالیسی اور ان کے غیر جمہوری فیصلوں نے مودی کو بولنے کا موقع دیا۔ اس سے مسئلہ کشمیر کو بہت نقصان پہنچ رہا ہے۔پاکستان مخالف نعروں اور اٹھنے والی آواز کی سخت مذمت کرتے ہوئیسردار خالد ابراہیم نیکہا کہ ان لوگوں کو سخت انجام تک پہنچانا چاہیے اورلفظی معذرت قبول نہیں کرنی چاہیے بلکہ ان لوگوں کواپنے عمل سے ثابت کرنا چاہیے کہ وہ پاکستان سے محبت کرتے ہیں۔

جموں و کشمیر پیپلز پارٹی کے سربراہ سے گلگت بلتستان کے حوالے سے سوال کیا گیا کہ اگر گلگت کو صوبہ بنایا گیا تو آپ کا کیا ردعمل ہو گا تو ان کا کہنا تھا کہ بڑے لوگوں نے کوشش کی کہ اس کو صوبہ بنا دیا جائے لیکن ناکام رہیاگر پھر کوشش کی گئی تو ناکامی ہو گی۔ ان کا کہنا تھا جب مسئلہ کشمیر حل نہیں ہو جاتا تب تک گلگت کو صوبہ نہیں بنانا چاہیے
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات