سندھ ہائی کورٹ، نبیل گبول کو سیکورٹی فراہم نہ کرنے پرسندھ حکومت سے 6ستمبر تک جواب طلب

جمعرات 25 اگست 2016 16:42

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 اگست ۔2016ء) سندھ ہائی کورٹ نے سابق رکن قومی اسمبلی نبیل گبول کو سیکورٹی فراہم نہ کرنے پرسندھ حکومت سے 6ستمبر تک جواب طلب کر لیا ہے۔جمعرات کو چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس سجادعلی شاہ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سابق رکن قومی اسمبلی نبیل گبول کی سیکورٹی کے معاملے کی سماعت کی۔دوران سماعت نبیل گبول کے وکیل نے دلائل دیئے کہ نبیل گبول کی جان کو خطرہ ہے اس لئے تحفظ فراہم کیا جائے۔

(جاری ہے)

عدالت نے نجی سیکورٹی گارڈ رکھنے سے متعلق سندھ حکومت سے 6 ستمبر تک رپورٹ طلب کرلی۔دوران سماعت نبیل گبول کے وکیل نے کہا کہ انور مجید ایوان کے رکن نہیں پھر بھی ان کی سیکورٹی پر 30موبائلیں تعینات ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ وزیراعلی طرز کی سیکورٹی فراہم کرنے کے احکامات تو نہیں دے سکتے۔ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے دوران سماعت دلائل میں کہاکہ نبیل گبول جب پیپلز پارٹی میں تھے تو سب کے پاؤں پڑتے تھے، اب خلاف ہوگئے ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ ڈپٹی ایڈووکیٹ جنرل صاحب ذاتیات پر نہ جائیں،جاوید میر نے دلائل میں کہا کہ 1988 سے نبیل گبول کو مکمل سیکورٹی فراہم کی جارہی تھی۔بعدازاں سماعت 6ستمبرتک ملتوی کردی گئی۔

متعلقہ عنوان :