پنجاب اسمبلی ‘ (ن) لیگ دوسرے روز بھی کورم پورا کر نے میں ناکام ہو گئی

جمعرات 25 اگست 2016 16:41

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 اگست ۔2016ء) پنجاب اسمبلی میں (ن) لیگ دوسرے روز بھی کورام پورا کر نے میں ناکام ہو گئی ‘سپیکر کی ایوان میں آمد کے وقت تمام ورزاء ”غائب “صرف6اراکین ایوان میں نظر آئے ‘وقفہ سوالات میں محکمہ کی طرف سے دو سوالوں کے جواب صحیح نہ آنے کی وجہ سے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد جبکہ وقفہ سوالات میں صوبائی وزیر شیر علی خان کا کہنا ہے کہ روڈز کی تعمیرات کا کنٹرول پراونشل ہائی ویز کے پاس جانے کی وجہ سے سڑکوں کی تعمیرو مرمت میں ضلعی حکومتوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

جمعرات کے روز پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ15منٹ کی تاخیر سے 11بجکر15منٹ پر سپیکر رانا محمد اقبال خان کی صدارت میں شروع ہوا۔سپیکر جب آئے تو ایوان میں صرف6ممبران تھے کوئی وزیر موجود نہیں تھا اور نہ ہی کوئی اپوزیشن کا ممبر تھا، اجلاس میں محکمہ لوکل گورنمنٹ کے بارے میں سوالوں کے جوابات صوبائی شیر علی خان نے دیے۔

(جاری ہے)

وقفہ سوالات شروع ہونے سے پہلے سپیکر رانا محمد اقبال خان نے کہا کہ کوئی بھی ممبرلمبے سوال نہ کرے اور نہ تین سے زیادی ضمنی سوال کئے جائیں، تاکہ دیگر ممبران جن کے آگے سوال ہیں ان کی باری بھی آسکے۔

جس پر رکن اسمبلی میاں طارق محمود نے کہا کہ جواب دینے والوں کو بھی کہا جائے کہ وہ ٹو دی پوائنٹ جواب دیں فضول تقاریر سے گریز کریں۔رکن اسمبلی میاں طارق محمود کی سوال کے جواب میں صوبائی وزیر شیر علی خان نے کہا کہ ڈیلی ویجز ملازمین کواسی وقت رکھا جاتا ہے جب ان کی ضرورت ہو انہیں مستقل کرنے کا کوئی لائحہ عمل نہیں ہے تاہم عدالتی فیصلہ کی روشنی میں ٹی ایم ایز اپنا لائحہ عمل ضرورت کے مطابق بناتے ہیں اور انہیں مستقل کیا جاتا ہے۔

ڈاکٹر محمد افضل کے سوال کا تسلی بخش جواب نہ آنے کی وجہ اسے متعلقہ محکمہ کی قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا ہے، یہ سوال روال سال مئی کے مہینہ میں ہونے والے اسمبلی کے اجلاس میں بھی ایجنڈے پر تھا اور اسے اسی وجہ سے موخر کیا گیا تھا۔ڈاکٹر نوشین حامد کے سوال کے جواب میں صوبائی وزیر نے کہا کہ شہری آبادی میں اب کسی موبائل فون کمپنی کو ٹاور لگانے کی اجازت نہیں ہے یہ ٹاور کمرشل ایریاز میں لگانے کے احکامات موبائل کمپنیوں کو کردئے گئے ہیں ۔

ڈاکٹر وسیم اختر کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی غیر قانونی بس اسٹینڈ بنانے کی اجازت نہیں ہے اگر کوئی ایسا کرے گا تو اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی ۔احسن ریاض فتیانہ کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے ویژن کے مطابق پنجاب کے بڑے شہروں میں بین الاقوامی اور جدید دور کے تقاضوں کے مطابق صفائی کا نظام متعارف کرانے کے لئے پرائیویٹ کمپنیوں کو صفائی کا نظام ٹھیکہ پر دینے کیلئے غور کیا جارہا ہے تاہم فیصل آباد میں اھی تک کسی کو کوئی ٹھیکہ نہیں دیا گیا۔

اردشد ملک ایڈووکیٹ کے سوال ے جواب میں انہوں نے کہا کہ سڑکوں کا نظام پراونشل ہائی وے کے پاس جانے کی وجہ سے روڈز کی تعمیرو مرمت مشکلات کا سامنا ہے ، تاہم اس کا حل تلاش کیا جارہا ہے۔ارشد ملک کا کہنا تھا کہ میرے حلقہ پی پی222 میں کوئی پارک نہیں ہے پارک کے لئے زمین میں اپنی طرف سے مہیا کردیتا ہوں باقی اخراجات حکومت برداشت کرے جس پر صوبائی وزیر نے کہا کہ اگر یہ اپنی ملکیتی زمین عطاء کریں تو حکومت تعاون کرنے کے لئے تیار ہے۔

وقفہ سوالات ختم ہوا ہی تھا کہ گذشتہ روز ایک بار پھر رکن اسمبلی احسن ریاض فتیانہ نے کورم کی نشاندہی کردی 5منٹ تک گھنٹیا ں بھی بجائی گئیں لیکن شدید بارش کی وجہ سے ممبران بہت کم تعداد میں آئے تھے اورکورم پور نہ ہوسکا جس پر سپیکر نے اجلاس کل صبح9بجے تک کے لئے ملتوی کردیا۔