سپریم کورٹ لاہوررجسٹری ، پنجاب میں بچوں کے اغوا ء کیخلاف ازخودنوٹس کی سماعت 15روزتک ملتوی

جمعرات 25 اگست 2016 16:14

لاہور۔25 اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔25 اگست۔2016ء) سپریم کورٹ نے پنجاب میں بچوں کے اغوا ء کیخلاف ازخودنوٹس کی سماعت 15روزتک ملتوی کردی اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کی سربراہی میں قائم کمیٹی کی رپورٹ کو مختصر قرار دیتے ہوئے کمیٹی سے تفصیلی پراگرس رپورٹ طلب کرلیس ۔سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں سپریم کورٹ کے سینئر جج مسٹرجسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں خصو صی بینچ نے پنجاب میں بچوں کے اغواء کیخلاف ازخودنوٹس کیس کی سماعت کی ۔

دوران سماعت ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کی سربراہی میں بنائی جانے والی کمیٹی نے رپورٹ پیش کر دی۔رپورٹ میں کہاگیا کہ ابھی تک ایسا کوئی گینگ سامنے نہیں آیا جو بچوں کے جسمانی اعضاء بیچتے ہوں۔رپورٹ کے مطابق 310 بچے ابھی بھی لاپتہ ،170بچوں کو بازیاب کرالیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

دوران سماعت کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج کے وائس چانسلر ڈاکٹر فیصل مسعود بھی سپریم کورٹ میں پیش ہوئے ،انہوں نے اپنی رپورٹ میں کہاکہ پانچ سالہ بچوں کے جسم کے اعضا ء نہیں نکالے جا سکتے ،5سال سے بڑے بچوں کے اعضا نکالے جا سکتے ہیں تاہم حکومت نے پا بندی عائد کر رکھی ہے،10سے 15سال کے بچوں کے درمیان کے اعضاء نکالنے یا تبدیل کرنے کیلئے حکومت سے اجازت لینا پڑتی ہے۔

ڈاکٹرفیصل مسعود نے رپورٹ میں بتایاکہ 5سال سے کم عمر کے بچے کا گردہ کسی کو نہیں لگایا جا سکتا۔گردہ نکالنے کے بعد 45 منٹ میں لگانا ہو تا ہے اس لیے یہ ممکن نہیں لگتا۔ جس پر مسٹرجسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دئیے کہ سوشل میڈیا پرافواہیں پھیلائی جا رہی ہیں ،سوشل میڈیا پر چلنے والی افواہوں پر لوگ توجہ نہ دیں، ملک دشمن عناصر ایسی خبریں پھیلا رہے ہیں۔

جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہاکہ افواہیں پھیلانے والوں کو روکنا بھی ہمارا فرض ہے۔ این جی او خوف کم کرنے کیلئے کیا کردار ادا کر رہی جبکہ میڈیا بھی اپنا کردار ادا کرے اور سنسنی نہ پھیلائے،سپریم کورٹ نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کی سربراہی میں قائم کمیٹی کی رپورٹ کو مختصر قراردیدیا،عدالت نے کمیٹی سے تفصیلی پراگرس رپورٹ طلب کرلی ۔ عدالت نے ازخودنوٹس کیس کی مزیدسماعت15روزتک ملتوی کردی۔