ملک دشمن عناصر سوشل میڈیا کے ذریعے افواہیں پھیلارہے ہیں جس کا مقصد خوف و ہراس کی فضا پیدا کرنا ہے ‘لوگ بچوں کے اغوا کی خبروں پر توجہ نہ دیں ‘یہ محب وطن نہیں ، انہیں ہر صورت پکڑا جائے ‘میڈیا بھی اپنا کردار ادا کرے‘ سنسنی نہ پھیلائے بلکہ ایسے عناصر کو روکے

جسٹس ثاقب نثار کے بچوں کے اغواء سے متعلق از خو د نوٹس کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس

جمعرات 25 اگست 2016 15:02

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 اگست ۔2016ء) سپریم کورٹ نے بچوں کے اغواء سے متعلق از خو د نوٹس کیس کی سماعت کے دوران بچوں کی اغوائیگی سے متعلق رپورٹ مرتب کرنے کیلئے ایڈووکیٹ جنرل کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیدی ۔ جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دئیے ہیں کہ ملک دشمن عناصر سوشل میڈیا کے ذریعے افواہیں پھیلارہے ہیں جس کا مقصد خوف و ہراس کی فضا پیدا کرنا ہے ‘لوگ بچوں کے اغوا کی خبروں پر توجہ نہ دیں ‘یہ محب وطن نہیں ، انہیں ہر صورت پکڑا جائے ‘میڈیا بھی اپنا کردار ادا کرے‘ سنسنی نہ پھیلائے بلکہ ایسے عناصر کو روکے ۔

اغوا کی خبریں پھیلانے والے محب وطن نہیں، انہیں پکڑا جائے۔ جمعرات کو جسٹس ثاقب نثارکی سربراہی میں 2رکنی بنچ نے لاہور رجسٹری میں بچوں کے اغوا سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت کی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پرایڈیشنل آئی جی عارف نواز نے عدالت میں بتایا کہ سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس لینے کے بعد 310بچوں کی گمشدگی کے واقعات ہوئے جولائی سے اب تک 170بچے بازیاب کرائے جا چکے ایڈیشنل آئی جی عارف نواز نے کہا کہ سوشل میڈیا پر بچوں کے اغوا سے متعلق پروپیگنڈا کیا جارہا ہے۔

اس موقع پر کنگ ایڈورڈ کالج کے وائس چانسلر پروفیسر فیصل مسعود بھی عدالت میں پیش ہوئے انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ملک بھر میں بچوں کے اعضا کو ٹرانسپلانٹ کرنے کیلئے 11اسپتال موجود ہیں،ان ہسپتالوں میں بچوں کے اعضا ٹرانسپلانٹ کرنے کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا، فیصل مسعود نے عدالت کو بتایا کہ پانچ سال سے کم عمر بچوں کے اعضا ٹرانسپلانٹ نہیں کیے جاسکتے جبکہ تیرہ سال کے بچوں کے اعضا کے ٹرانسپلانٹ کے وقت خصوصی اجازت لی جاتی ہے۔

عدالت نے ایڈوکیٹ جنرل پنجاب سے استفسار کیا کہ بچوں کے اغوا سے متعلق خبریں کون پھیلا رہا ہے جس پر جواب دیتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ ابھی تک ایسا کوئی گینگ سامنے نہیں آیا جو بچوں کے جسمانی اعضاء بیچتا ہوتاہم شوشل میڈیا پر اس طرح کی خبریں زیر گردش ہیں۔اس موقع پر جسٹس ثاقب نثارنے کہا کہ ملک دشمن عناصر سوشل میڈیا کے زریعے افواہیں پھیلارہے ہیں جس کا مقصد خوف و ہراس کی فضا پیدا کرنا ہے لوگ بچوں کے اغوا کی خبروں پر توجہ نہ دیں یہ محب وطن نہیں ، انہیں ہر صورت پکڑا جائے ، ان کا کہنا تھا کہ میڈیا بھی اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کریں سنسنی نہ پھیلائیں بلکہ ایسے عناصر کو روکے ۔

انہوں نے ایک ایڈوکیٹ جنرل کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی جو کہ بچوں کے اغوا کے معاملے پر تفصیلی رپورٹ مرتب کریگی۔