پنجاب بھر کے سرکاری کالجز کے مالی معاملات کی کڑی نگرانی کا فیصلہ , تعلیمی اداروں کے سربراہان کوبراہ راست سرکاری فنڈز کا استعمال کرنے سے روک دیا گیا،ہائیر ایجوکیشن کا مراسلہ

جمعرات 25 اگست 2016 14:44

لاہور۔25 اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔25 اگست۔2016ء) محکمہ ہائیر ایجوکیشن پنجاب نے صوبہ بھر کے سرکاری کالجوں کے مالی معاملات کی کڑی نگرانی کرنے،تعلیمی اداروں کے سربراہان کو براہ راست سرکاری فنڈز استعمال کرنے سے روکنے کے ساتھ ساتھ ان کے مالی اختیارات محدود کرنے اور انکوشفاف طریقے سے چلانے کیلئے ماہر اور تجربہ کار اکاؤنٹنٹ بھرتی کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جبکہ تمام پرنسپلز اور کالجوں کے بنک اکاؤنٹس کی بھی جانچ پڑتال کرنے کی حکمت عملی بھی طے کر لی گئی ہے۔

محکمہ تعلیم کے ذرائع کے مطابق ہائیر ایجوکیشن پنجاب نے 118کامرس کالجز سمیت صوبہ بھر کے 720سرکاری کالجوں کے پرنسپلز کوبراہ راست سرکاری فنڈزکا استعمال کرنے سے روکنے کے ساتھ ساتھ ڈی پی آئی کالجز اورڈویژنل ڈائریکٹرز کالجز کوایک مراسلہ بھی جاری کردیا ہے جس کے تحت وہ کالجوں کے مالی معاملات پر چیک اینڈ بیلنس رکھنے کے پابند ہونگے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق تمام کالجز کے مالی معاملات کو صاف اور شفاف طریقے سے چلانے کیلئے ہر پبلک سیکٹر کالج میں ماہر اور تجربہ کار اکاؤنٹنٹ بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ معاملات کلرکوں کے اختیار سے نکال کراعلیٰ انتظامیہ کے سپرد کئے جاسکیں۔

ذرائع کے مطابق تمام پرنسپلز اور کالجوں کے بنک اکاؤنٹس کی بھی جانچ پڑتال کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے کیونکہ بعض پرنسپلز کیخلاف ایسی شکایات موصول ہوئی ہیں جن میں محکمہ ہائیر ایجوکیشن کو آگاہ کیا گیا ہے کہ تعلیمی اداروں میں سرکاری فنڈز پرنسپلز نے غیر قانونی طورپر اپنے ذاتی بنک اکاؤنٹس میں منتقل کرا رکھے ہیں جبکہ دیگر فنڈز کا استعمال بھی شفاف نہیں ہو رہاہے۔

ذرائع نے یہ بھی بتایاہے کہ محکمہ ہائیر ایجوکیشن نے کالجوں کے تمام مالی معاملات پہ کڑی نظر رکھنے، انہیں کرپشن اور بد انتظامیوں سے پاک کرنے کیلئے مذکورہ تمام فیصلوں کا اطلاق فوری طور پر کر دیا گیا ہے ۔اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر ڈی پی آئی کالجز پنجاب خالد جاوید نے اے پی پی کو بتایا کہ کالج فنڈ زکے معاملات کو شفاف طریقے سے چلانے کیلئے صوبہ بھر میں جنرل کیٹیگری کے 590سرکاری کالجز میں گریڈ16کے اکاؤنٹنٹ بھرتی کیلئے سمری ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو ارسال کردی ہے۔انہوں نے بتایا کہ تعلیمی اداروں کے سربراہان کالج فنڈز کے استعمال کیلئے کالج کونسل سے منظوری لینے کے پابند ہوتے ہیں جبکہ ترقیاتی فنڈز کے استعمال کیلئے ہائیراتھارٹی سے منظوری لینا ضروری ہوتا ہے۔

متعلقہ عنوان :