پنجاب کے مختلف شہروں میں موسلا دھاربارش سے جل تھل ، لاہور میں نظام زندگی درہم برہم ، کرنٹ لگنے ،چھت گرنے سے 2 بچیاں جاں بحق

جمعرات 25 اگست 2016 14:33

لاہور / گوجرانوالہ /شیخوپورہ /سیالکوٹ /نارووال ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 اگست ۔2016ء) پنجاب کے مختلف شہروں میں موسلا دھاربارش نے جل تھل کر دیا ، لاہور کے نشیبی علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہونے سے سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں جس کے باعث دفاتر اور اسکول جانے والوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اورنظام زندگی درہم برہم ہوگیا ،کرنٹ لگنے اور چھت گرنے سے دو بچیاں جاں بحق جبکہ ماں باپ سمیت 3زخمی ہو گئے ،لیسکو کے 150کے قریب فیڈرز ٹرپ کرجانے کے باعث شہر کا بڑا حصہ بجلی سے بھی محروم ہوگیا ۔

تفصیلات کے مطابق برکھا رت پنجاب میں ایسی برسی کہ گرم موسم کا مزاج ہی تبدیل کردیا ۔صوبائی دارلحکومت لاہور میں صبح سے جاری وقفے وقفے سے ہونیوالی موسلا دھار بارش سے سڑکیں پانی سے بھر گئیں اور تقریباً پورا شہر ڈوب گیا۔

(جاری ہے)

ایئرپورٹ ایریا،جوڑے پل،صدر ،کینٹ ، دھرم پورہ،گڑھی شاہو ،ریلوے سٹیشن ،لکشمی چوک،گوالمنڈی،ہال روڈ ،مال روڈ ،ریگل روڈ ،شادمان،اچھرہ،سمن آباد،کلمہ چوک،لبرٹی،فیروز پور روڈ ،ڈیفنس،ٹھوکر نیاز بیگ سمیت تقریبا پورے شہر کی تمام سڑکیں زیرآب آگئیں۔

انڈر پاس بھر گئے،گاڑیاں ،موٹرسائیکل و دیگر سواریاں نصف سے زیادہ ڈوبی رہیں۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کے سامنے،چوبچہ اسٹاپ اور ہجویری کالونی کے سامنے سڑکیں ندی نالوں کا منظرپیش کر نے لگیں۔پانی نکالنے والا عملہ موجود تو تھا لیکن موسلا دھار برسات کے آگے وہ بھی بے بس نظر آئے اور پانی سے گذرنے والے شہری حکومت کو کوستے رہے۔مختلف شاہراہوں پر بارش کا پانی کھڑا ہونے سے گاڑیاں اورموٹر سائیکلیں بند ہوتی رہیں جس سے ٹریفک سست روی کا شکار ہی۔

شہری بارش کے پانی میں بند ہو جانے والی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو اپنی مدد آپ کے تحت دھکا لگا کر ورکشاپس تک پہنچاتے رہے ۔ سبزازار کے علاقے میں کرنٹ لگنے کے باعث ایک بچی مینہ موقع پر ہی دم توڑ گئی جبکہ مناواں میں جھگیاں مزنگ کے گاؤں میں موسلادھار بارش کے باعث خستہ حال مکان کی چھت اچانک گر گئی جس سے ایک ہی خاندان کے چار افراد ملبے تلے دب گئے۔

امدادی ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر کارروائی کرتے ہوئے مکان مالک محمد آصف سمیت اس کی بیوی اور دو بیٹیوں کو ملبے سے نکال کر طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کیا جہاں 2سالہ نور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی ۔ اہل علامہ نے الزام عائد کیا ہے کہ امدادی ٹیمیں 30منٹ تاخیر سے پہنچیں جس کے باعث بچی جاں بحق ہوئی ۔ڈی سی او لاہور نے مکان کی چھت گرنے کا نوٹس لے لیا۔

شہر میں لیسکو کے دیڑھ سو کے قریب فیڈرز ٹرپ کر گئے جس کے باعث بجلی کا نظام شدید متاثر ہوا اور شہر کا بڑا حصہ بجلی سے بھی محروم ہوگیا ۔ایوان وزیر اعلیٰ لاہور سے جاری بیان میں وزیراعلی محمد شہبازشریف نے ہدایت کی کہ نشیبی علاقوں سے پانی کی جلد سے جلد نکاسی یقینی بنائی جائے اور اس حوالے سے تمام ضروری وسائل بروئے کار لائے جائیں ۔ انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کے اعلی حکام نکاسی آب کے کام کی خود نگرانی کریں ۔

عوام کو کسی قسم کی مشکل پیش نہیں آنی چاہیے ۔ ٹریفک کو رواں دواں رکھنے کیلئے خصوصی اقدامات کئے جائیں ، دریاں اور برساتی نالوں میں پانی کے بہا کو مسلسل مانیٹر کیا جائے ۔ محمد شہبازشریف نے ہدایت کی کہ انتظامیہ اور متعلقہ ادارے آپس میں قریبی رابطہ رکھتے ہوئے فرائض انجام دیں اور نکاسی آب کا عمل مکمل کرنے کے بعد رپورٹ وزیراعلی آفس پیش کی جائے ۔

محکمہ موسمیات کے مطابق شہر کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 30ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ ہوا میں نمی کا تناسب 95رہا ۔لاہور کے علاوہ سیالکوٹ،شیخوپورہ،ناروال،گوجرانوالہ ، مریدکے سمیت دیگر شہروں میں بارش سے گرمی کی شدت میں بھی نمایاں کمی آئی ہے اور موسم کو خوشگوارکردیا ہے تاہم کئی مقامات پر پانی کھڑا ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔

محکمہ موسمیات کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ لاہور میں مون سون کے رواں موسم میں جمعرات کی صبح سب سے زیادہ بارش ہوئی ۔ کئی علاقوں میں 80ملی میٹر سے زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی ہے، بارش کا یہ سلسلہ مزید ایک ہفتے تک جاری رہ سکتا ہے۔جبکہ آئندہ 48گھنٹوں میں سندھ، بلوچستان، پنجاب اور خیبر پختونخوا کے اکثر علاقوں میں گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ بارش متوقع ہے۔

متعلقہ عنوان :