وقت آگیا ہے ریاست اور عوام الطاف حسین کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں ، مشرف اور زرداری حکومتوں نے الطاف کے معاملے میں مصلحت سے کام لیا ‘ عمران خان

آئندہ ہفتے گجرات سے کنٹینر چلے گا جو وزیر اعظم کے خود کو احتساب کیلئے پیش کرنے تک نہیں رکے گا فی الحال تمام اپوزیشن جماعتیں اپنا الگ الگ احتجاج کر رہی ہیں ،بات جاری ہے،ہو سکتا ہے تمام اکٹھے ہوجائیں ‘انٹرویو

بدھ 24 اگست 2016 23:13

لاہو ر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 اگست ۔2016ء ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ ریاست اور عوام الطاف حسین کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں ، جنرل (ر)پرویزمشرف اور زرداری کی حکومتیں الطاف حسین کیخلاف سنجیدہ نہیں تھیں ، آئندہ ہفتے گجرات سے کنٹینر چلے گا جو کہ اس وقت تک نہیں رکے گا جب تک وزیر اعظم خود کو احتساب کیلئے پیش نہیں کر دیتے ،اگر نیب ،ایف آئی اے ،ایف بی آر اورالیکشن کمیشن کام کر رہے ہوتے تو وزیر اعظم کب کے پکڑے جا چکے ہوتے ، وزیر اعظم کی کرپشن کے خلاف فی الحال تمام اپوزیشن جماعتیں اپنا الگ الگ احتجاج کر رہی ہیں لیکن ہو سکتا ہے کہ تمام اکٹھے ہوجائیں اس سلسلے میں تمام جماعتوں سے بات جاری ہے ،افغان پناہ گزینوں کے ساتھ زور زبردستی نہیں کرنی چاہیے ، ان کے مسائل حل کیے جانے چاہئیں اوران کیلئے دشواریاں پیدا نہیں کرنی چاہئیں۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی کو ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ جنرل (ر)پرویزمشرف اور زرداری کی حکومتیں الطاف حسین کیخلاف سنجیدہ نہیں تھیں ، وہ کچھ مصلحتوں کی وجہ سے اس کا تحفظ کر تے رہے حالانکہ اس کے خلاف کا رروائی کر سکتے تھے ۔مو جود ہ حالات میں حکومت پاکستان پرذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ الطاف حسین کے خلا ف سخت ایکشن لے اوربرطانیہ کی حکومت سے براہ راست رابطہ کرے۔

چوہدری نثار کوچاہیے کہ حکومت برطانیہ کو الطاف حسین کے خلاف ایکشن کیلئے قائل کریں ، برطانیہ کو چاہیے کہ الطاف حسین کو سخت سزا دے ۔ بھارت میں کوئی پارٹی ایک بھی دن نہیں چل سکتی جس کے بارے میں پتہ چل جائے کہ اس کو کوئی بیرونی ایجنسی فنڈنگ کر تی ہے ،جب تمام ثبوت موجود ہیں تو پھر آخر کیا وجہ ہے کہ الطاف حسین کے خلاف ایکشن نہیں لیا جا رہا ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بھی ملک کے خلاف بغاوت کرنیوالوں کے خلاف کاروائی ہونی چاہیے ۔ایم کیو ایم آج تک اسی لیے قائم ہے کیونکہ ان کے اندر ایک عسکری ونگ ہے ، جو کہ بھتہ لیتا ہے اور ٹارگٹ کلنگ کرتاہے ، ایم کیو ایم کو چاہیے کہ اپنے آپ کو ری پلیس کرے ، کیونکہ الطاف حسین کی زیر سرپرستی چلنے میں اس کا کوئی مستقبل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم ایسی جماعت ہے کہ جو اپنے ہی اندر اپنے مخالف نظریات کرنیوالوں کو قتل کر دیتی ہے ، ا یم کیو ایم سے لاتعلقی اختیار کرنیوالوں کو سیاست کرنے کا اختیار ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں دھرنے کے دوران میں نے ان کاموں کیلئے ہر گز اپنے کارکنوں کوکبھی نہیں اکسایا جن کیلئے الطاف حسین نے اکسایا ، پی ٹی وی اور پارلیمنٹ پر حملے میں پی ٹی آئی کا ایک بھی کارکن ملوث نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ اتوار کو گجرات میں بڑا جلسہ ہو نے جا رہا ہے اور آئندہ ہفتے گجرات سے کنٹینر چلے گا جو کہ اس وقت تک نہیں رکے گا کہ جب تک وزیر اعظم خود کو احتساب کیلئے پیش نہیں کرتے ،جب ملک کا سربراہ کرپٹ ہوجاتا ہے تو پوراملک کرپٹ ہو جاتا ہے ، اسی لیے ہم نے خیبر پختوانخواہ میں اپنے وعدے کے عین مطابق 90روز میں بڑی کرپشن کا خاتمہ کر دیاہے ،اگر نیب ،ایف آئی اے ،ایف بی آر اورالیکشن کمیشن کام کر رہے ہوتے تو وزیر اعظم کب کے پکڑے جا چکے ہوتے ۔

عمران خان نے کہا کہ وزیر اعظم کی کرپشن کے خلاف فی الحال تمام اپوزیشن جماعتیں اپنا الگ الگ احتجاج کر رہی ہیں لیکن ہو سکتا ہے کہ تمام اکٹھے ہوجائیں ، اس سلسلے میں تمام جماعتوں سے بات جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس آنے کے بعد5مہینے گزر جانا اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت وزیر اعظم کے احتساب کیلئے کتنی سنجیدہ ہے ۔

جماعت اسلامی پانامہ لیکس کے معاملے پر وزیر اعظم کے خلاف بات کر تی ہے اور جہلم میں انہی کے ساتھ اتحاد کرلیا ہے ا س سے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچے گا۔ ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ بھارت کشمیر میں جتنا زیا دہ ظلم کر رہا ہے و ہ خود آزادی کشمیر کی تحریک کومزید گرم کرنے کیلئے بڑھاوا دے رہا ہے ،وہ اپنے خلاف کشمیریوں کو اٹھ کھڑے ہونے پر مجبور کررہا ہے ، بھارت سے تعلقات صرف برابری کی بنیاد پر ہی قائم ہونے چاہئیں،چوہدری نثار نے اسلام آبادکی کانفرنس میں بھارتی وزیر داخلہ سے جو رویہ اختیار کیا وہ پاکستانیوں کے دل کی آواز تھی ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں شادی ضرور کروں گا لیکن ابھی نہیں ، ابھی تو خاتون ڈھونڈ نی ہے۔