سکی کناری ہائیڈروپاورپراجیکٹ ،خیبرپختونخواحکومت اورچینی نجی کمپنی کے درمیان معاہدہ

سی پیک کے تحت منصوبے کی تکمیل سے 2ارب ڈالرزکی سرمایہ کاری اور صوبے کوسالانہ ڈیڑھ ارب کی آمدن ہوگی توانائی منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے،سکی کناری پراجیکٹ سے روزگارکے مواقع میسر ہونگے،عاطف خان

بدھ 24 اگست 2016 23:06

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 اگست ۔2016ء) پاک چائنہ اقتصادی راہداری منصوبے(سی پیک) کے تحت خیبرپختونخواکے ضلع سوات میں 870میگاواٹ کے سکی کناری ہائیڈروپاورپراجیکٹ کو چین کی ایک نجی کمپنی کے ذریعے مکمل کیا جائیگا جوکہ صوبے میں 2ارب ڈالرزکی سرمایہ کاری کرے گی جس سے صوبے کو واٹریوز چارجزکی مد میں سالانہ ڈیڑھ ارب روپے کی آمدن ہو گی اور صوبے میں روزگارکے نئے مواقع میسرآئیں گے۔

اس سلسلے میں سکی کناری ہائیڈروپاورپراجیکٹ کے واٹر یوز چارجزمعاہدے کی دستخطی کی تقریب منعقد ہوئی جس میں صوبائی وزیر توانائی وبرقیات محمدعاطف خان اور چیف ایگزیکٹیو پختونخواانرجی ڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن(پیڈو) اکبر ایوب خان موجود تھے ۔معاہدے پر خیبرپختونخواحکومت کی طرف سے سیکرٹری توانائی وبرقیات انجینئرنعیم خان اور چینی کمپنی کے نمائندے نے دستخط کئے۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر محمد عاطف خان نے کہا کہ صوبائی حکومت توانائی منصوبوں کی جلد تکمیل کے لئے دورس اقدامات اٹھارہی ہے جبکہ صوبے کے پسماندہ 12اضلاع میں356منی مائیکروہائیڈروپاورپراجیکٹ پر کام تیز ی سے جاری ہے جن میں سے 88بجلی گھر تعمیر کرلئے گئے ہیں جبکہ 84میگاواٹ کے مٹلتان ہائیڈروپاورپراجیکٹ سوات اور69میگاواٹ کے لاوی ہائیڈروپاورپراجیکٹ چترال پر جلد ہی کام کا آغازکردیا جائے گا۔

اسکے علاوہ 686میگاواٹ کے 6منصوبے نجی شعبے کے ذریعے مکمل کئے جائیں گے اور عنقریب ان منصوبوں کو نجی شعبے کے حوالے کیاجائے گاجس سے صوبے میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ 62میگاواٹ کے تین منصوبوں کروڑہ،جبوڑی اور کوٹوہائیڈروپاورپراجیکٹس پر کام تیزی سے جاری ہے۔56میگاواٹ کے تین منصوبے درال خوڑ،مچئی اوررانولیاہائیڈروپاورپراجیکٹس مکمل کرلئے گئے ہیں جن سے جلدہی بجلی کی پیداوارشروع ہوجائے گی۔

انہوں نے کہا کہ سکی کناری ہائیڈروپاورپراجیکٹ870میگاواٹ صوبے کی ترقی وخوشحالی کی طرف ایک مثبت قدم ہے۔منصوبے سے صوبے کو واٹریوز چارجزکی مد میں سالانہ ڈیڑھ ارب روپے کی آمدن ہوگی،منصوبے سے پیداہونے والی ساڑھے تیراہ فیصد بجلی نیشنل گرڈ کے ذریعے صوبے کو فراہم ہوگی،منصوبے کی تکمیل سے روزگارکے نئے مواقع میسر آئیں گے ۔انہوں نے بتایا کہ منصوبے کی بڑی خصوصیت یہ ہے کہ 30سال معاہدے کی روسے صوبے کو اربوں روپے کی آمدن ہو گی جبکہ معاہدے کی تکمیل پر مذکورہ بجلی گھر واپس صوبے کے حوالے کردیاجائیگا۔ سکی کناری منصوبہ سی پیک منصوبے کے تحت چینی کمپنی کے ذریعے مکمل کیا جائے گاجس میں 2ارب ڈالرز سے زائد کی سرمایہ کاری ہوگی۔

متعلقہ عنوان :