لاہور ہائیکورٹ نے عدالتی حکم پر عملدرآمد ہونے کے باعث پنشن میں بے جا کٹوتیوں کے خلاف متفرق درخواستیں نمٹادیں

عدالتی حکم کے مطابق محکمہ خزانہ نے کٹوتیاں واپس کرنے کیلئے آڈیٹر جنرل پنجاب کو مراسلہ ارسال کردیا‘حکومتی وکیل کا عدالت میں موقف

بدھ 24 اگست 2016 23:00

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔24 اگست ۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے عدالتی حکم پر عملدرآمد ہونے کے باعث پنشن میں بے جا کٹوتیوں کے خلاف متفرق درخواستیں نمٹادیں۔تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے پنشنرز کے واجبات سے کٹوتیوں کے خلاف متفرق درخواستوں پر سماعت کی، عدالتی حکم پر ساڑھے 16 لاکھ کی کٹوتیاں واپس کرنے کا نوٹیفکیشن پیش کردیا گیا۔

درخواست گزاروں کی جانب سے صفدر شاہین پیرازادہ عدالت میں پیش ہوئے۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ محکمہ خزانہ نے محکمہ تعلیم کے پنشنرز کی کٹوتیاں کرلی ہیں۔ سپریم کورٹ کے ایک فیصلے اور ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود کی گئی کٹوتیوں کی رقم واپس نہیں کی جارہی۔

(جاری ہے)

عبدالرؤف کی پنشن سے 3 لاکھ 82 ہزار، شیر محمد 6 لاکھ 52 ہزار، صفدر رانا کی 3 لاکھ 60 ہزار اور میری پنشن سے 3 لالکھ 39 ہزار روپے کی کٹوتی کی گئی ہے پنجاب حکومت کی جانب سے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل احمد حسن، اکانٹنٹ جنرل کی جانب سے لا آفیسر عرفان احمد جنجوعہ پیش ہوئے۔

سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم کے مطابق محکمہ خزانہ نے کٹوتیاں واپس کرنے کیلئے آڈیٹر جنرل پنجاب کو مراسلہ ارسال کردیا۔ پنشن کی کٹوتیاں واپس کرنے کے حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔