دینی مدارس کے طلبہ ملک کے نظریے کے تحفظ میں ہر اول دستہ ہیں ، لیاقت بلوچ

آئین اور قانون کی بالادستی اور دفعہ 62اور 63پر عملدرآمد کی ضرورت ہے، تحفظ نظریہ پاکستان کنونشن سے خطاب

بدھ 24 اگست 2016 22:14

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 اگست ۔2016ء) جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی سکریٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا کہ پاکستان کے اندر آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کی ضرورت ہے ، آئین کی دفعہ 62اور 63پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے ،پاکستان ایک نظریے اور عقیدے کی بنیاد پر قائم ہوا، لبرل و سیکولراور مغربی وبھارتی لابی ملک کو سیکولر قرار دینے کی کوشش کررہی ہے ، ملک کے عوام اسلام سے والہانہ عقیدت ومحبت رکھتے ہیں ، دینی مدارس کے طلبہ ملک کے اسلامی تشخص اور نظریے کے تحفظ کی جدوجہد میں ہر اول دستے کا کردار ادا کریں گے ۔

ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے بدھ کے روز مسجد نعمان فیڈرل بی ایریا میں جمعیت طلبہ عربیہ کے تحت ’’تحفظ نظریے پاکستان کنونشن ‘‘سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

کنونشن میں دینی مدار س کے طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ کنونشن سے جماعۃ الدعوۃ کراچی کے رہنما ڈاکٹر مزمل اقبال ہاشمی ، جمعیت العلماء پاکستان کے رہنما قاضی احمد نورانی ،منتظم جمعیت طلبہ عربیہ پاکستان مولانا عبید الرحمن عباسی اور منتظم جمعیت طلبہ عربیہ صوبہ سندھ جلال الدین منصوری کراچی کے عابد حسین نے بھی خطاب کیا ۔

اس موقع پر سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ،ڈپٹی سکریٹری راشد قریشی،امین جمعیت طلبہ عربیہ سندھ محمد صلاح ،امین جمعیت طلبہ عربیہ کراچی عبد الوحید اور دیگر بھی موجود تھے ۔ کنونشن میں متفقہ طور پر ایک قرار داد بھی منظور کی گئی ۔کنونشن سے لیاقت بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ جمعیت طلبہ عربیہ ملک گیر تنظیم ہے اور یہ طلبہ کے حقوق اور نظریہ پاکستان کی جنگ لڑرہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیر ،افغانستان اور بلوچستان میں دہشت گردی پھیلارہا ہے اور نظریہ پاکستان کے خلاف سازش کرنے میں مصروف ہے ، انہوں نے کہا کہ پاکستان کو مردہ باد کہنے والے اور پاکستان کو ناسور کہنے والے سن لیں کہ تم مٹ جاوگے لیکن نظریہ پاکستان برقرار رہے گا ۔ڈاکٹر مزمل اقبال ہاشمی نے کہا کہ جمعیت طلبہ عربیہ دینی مدارس کے پڑھنے والے طلبہ کی منظم تنظیم ہے جو مسلک پرستی اور تعصب کی دعوت کے بجائے اتحاد کی دعوت یتی ہے ۔

دینی مدارس میں پڑھنے والے طلباء کی ذمہ داری ہے کہ منبر و محراب کے ذریعے معاشرے کی اصلاح کریں اور نظریہ پاکستان کی حفاظت کریں۔قاضی احمد نورانی نے کہا کہ نظریہ پاکستان کے حصول کے لیے ہمارے آباو اجداد نے لاکھوں قربانیاں دیں اور ایک کلمہ کی بنیاد پر پاکستان بنایا گیا لیکن آج ہمارے حکمران مغربی ایجنڈے کی تکمیل کے لیے نظریہ پاکستان کو نظر اندا زکیے ہوئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ کلمہ کی بنیاد پر بنایا گیا ملک جس کا مقصد تھا کہ آزادی کے ساتھ کلمہ حق بلند کیاجائے اور آزادی کے ساتھ مسلمان اپنے مذہب کے مطابق باآسانی زندگی بسر کرسکیں لیکن المیہ یہ ہے کہ 69سال گزرگئے ہیں لیکن ملک پاکستان کا نظریہ پاکستان نظر نہیں آتا اور سود کا معاملہ شخصیت پر چھوڑ دیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ دینی مدارس میں پرھنے والے طلبہ کی ذمہ داری ہے کہ اس ملک میں نفاذاسلام کے لیے اپنا کردار ادا کریں اور نظریہ پاکستان کی حفاظت کریں۔

مولانا عبید الرحمن عباسی نے کہا کہ جمعیت طلبہ عربیہ نے تحفظ نظریہ پاکستان مہم کا آغاز کردیا ہے اور دینی مدارس کے طلبہ تحفظ نظریہ پاکستان کی حفاظت کریں گے اور اپنے آباو اجداد کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ 69سال گزرنے کے باوجود ملک پاکستان میں اسلام کا نفاذ ممکن نہیں ہوسکا 1973ء کا آئین موجود ہے ا س کے باوجود سود کے معاملے میں سپریم کورٹ کا فیصلہ شرمناک ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو گالیاں دینے والے اور پاکستان کو مردہ باد کہنے والے سن لیں کہ یہ دینی مدارس کے طلبہ نظریہ پاکستان کی حفاظت کے ضامن ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکمران مدارس کے لیے کوئی بھی پالیسی طے کرے تو مشاورت کے ساتھ طے کریں دینی مدارس کے دروازے مشاورت کے لیے ہمیشہ کھلے ہیں لیکن اگر مشاورت کے بغیر مدارس کے لیے کوئی پالیسی بنائی گئی تو دینی مدارس کے طلبہ حکومت کے خلاف سراپا احتجاج کریں گے ۔

کنونشن میں منظور کی جانے والی قراردادمیں مطالبہ کیا گیا ہے کہ مدارس عربیہ کی اسناد کویونیورسٹی کی اسناد کے مساوی قرار دے کرطلبہ کو ملازمتوں کے مواقع فراہم کیے جائیں ۔سودی نظام معیشت اﷲ اور اس کے رسول ﷺ سے اعلان ِ جنگ ہے ،ملکی معیشت کو پاک بنانے کے لیے سودی نظام معیشت کا خاتمہ کر کے اسلامی نظام معیشت کو نافذ کیا جائے اور ملکی سطح پر سود سے پاک اسلامی بینکنگ کا قیام عمل میں لایا جائے ۔

سود رشوت خوری ،کرپشن کے خلاف سخت اقدامات اُٹھائے جائیں ۔ملک میں فحاشی و عریانی پھیلانے والے سائن بورڈ آویزاں کر نے پر سخت پابندی لگائی جائے ،عورت کی بے ہودہ تصاویر شائع کر نے والی کمپنیوں ، ٹی وی چینلز ،فحاشی و عریانی پر مبنی تمام ویب سائٹس پر فوری پابندی عائد کی جائے۔وزیر اعظم اپنے دورہ میں امریکی حکومت اور اقوام متحدہ سے قوم کی بیٹی عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ کریں ۔

حکومت کشمیری مسلمانوں کے زخموں پر نمک پاشی کے بجائے کشمیر میں جاری حالیہ مظالم رکوانے کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے ،محب وطن کشمیریوں کے قتل عام پر سخت ردعمل کا اظہار کر تے ہوئے بھارت سے سفارتی تعلقات سمیت تمام تر تعلقات ختم کرے ۔سندھ رینجرز کو مکمل اختیارات دیئے جائیں ،امن و امان کی بحالی کے لیے کراچی آپریشن مزید تیز کیا جائے اور تمام مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے ۔

متعلقہ عنوان :