سنی اتحاد کونسل نے 500علماء ومشائخ کے دستخطوں کیساتھ الطاف حسین کیخلاف قانونی کاروائی کے مطالبہ پر مشتمل خصوصی خط برطانوی وزیر اعظم کو ارسال کردیا

برطانوی شہری الطاف حسین پاکستان مخالف منفی سرگرمیوں میں ملوث ہے،برطانوی حکومت الطاف حسین کو پاکستان کے حوالے کرے‘ خط کا متن

بدھ 24 اگست 2016 21:00

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 اگست ۔2016ء) سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامدرضا نے 500علماء ومشائخ کے دستخطوں کے ساتھ الطاف حسین کے خلاف قانونی کاروائی کے مطالبہ پر مشتمل خصوصی خط برطانوی وزیر اعظم تھریسامے کو ارسال کردیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ برطانوی حکومت پاکستا ن کے مجرم الطاف حسین کو پاکستان کے حوالے کرے۔

برطانوی شہری الطاف حسین پاکستان مخالف منفی سرگرمیوں میں ملوث ہے۔ الطاف حسین اپنی اشتعال انگیز تقریروں کے ذریعے پر تشدد رویوں کو فروغ اور اپنے کارکنوں کو قتل وغارت پر اکسا رہا ہے۔ الطاف حسین کی ایماء پر ہزاروں بے گناہ افراد کو قتل کیا جارہا ہے۔ پاکستان کی سا لمیت کے خلاف برطانوی سرزمین کا استعمال ہونا افسوس ناک ہے۔

(جاری ہے)

الطاف حسین کے خلاف کاروائی نہ ہونے کی وجہ سے برطانیہ کے خلاف پاکستان کا غم و غصہ بڑھ رہا ہے۔

برطانوی شہری الطاف حسین مسلسل پاکستانی ریاست کی رٹ کو چیلنج کررہا ہے۔ الطاف حسین امن دشمن فاشسٹ رویہ کھل کر سامنے آگیا ہے۔خط میں کہا گیا ہے کہ برطانوی شہری الطاف حسین کی نفرت انگیز اور پاکستان مخالف تقریروں کی وجہ سے پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کا امن تباہ ہورہا ہے۔ برطانوی حکومت الطاف کو قانون کی گرفت میں لائے۔ کیونکہ الطاف حسین کا اقدام برطانوی انسداد دہشتگردی قوانین اور برطانوی کمیونیکیشن ایکٹ کے سیکشن 127کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

الطاف حسین پاکستان کے ازلی دشمن بھارت کی ایماء پرپاکستان دشمنی کا مظاہرہ کررہا ہے اور نفرتوں کو پھیلاکر پاکستان میں انارکی پید ا کررہا ہے۔ اس لئے اب ضروری ہو گیا ہے کہ برطانوی حکومت ہزاروں پاکستانیوں کے قتل کے ذمہ دار پاکستان کے حوالے کرے تاکہ پاکستانی قوم میں بڑھتی بے چینی ختم ہوسکے۔ الطاف حسین نے پاکستان دشمنی میں ہر حد عبور کر لی ہے۔

خط پر جن علماء و مشائخ نے دستخط کئے ہیں ان میں صاحبزادہ حسن رضا، مفتی محمد حسیب قادری، علامہ حامد سرفراز،صاحبزادہ عمار سعید سلیمانی، ڈاکٹر مفتی محمد کریم خان، علامہ نعیم جاوید نوری، مفتی محمد اکبر رضوی، مفتی محمد رمضان جامی، علامہ اکبر نقشبندی، پیر میاں غلام مصطفی، پیر طارق ولی چشتی، علامہ غلام سرور حیدری، علامہ ارشد جاوید مصطفائی، سید جوادالحسن کاظمی، مولانا محمد علی نقشبندی، صاحبزادہ پیر معاذ المصطفیٰ، مولانا سیف سیالوی، مولانا محمد صدیق رضوی، مولانا ندیم رضا رضوی، مفتی وسیم رضا ،مولانا عبد الخالق نقشبندی،علامہ تنویر الاسلام نقشبندی، علامہ حافظ محمد یعقوب فریدی،مفتی منور حسین رضوی، مولانا غلام عثمان غنی، علامہ محمد سلطان چشتی، مولانا عبد القدیر ، مولاناغلام حسین نقشبندی شامل ہیں۔