الطاف حسین قومی غدار قرار ، لاہور ہائیکورٹ بار کے ہنگامی جنرل ہاؤس اجلاس میں قرار داد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی

غدارِ وطن نے افواجِ پاکستان کے خلاف سخت نازیبا الفاظ کا استعمال کیا جو کہ ملک کے محافظوں کے خلاف ایک سنگین شازش ہے غدار جماعت کے تمام ممبران کی پارلیمنٹ کی رکنیت منسوخ کر کے آرٹیکل 6 کے تحت تمام ذمہ داران کو پھانسی دی جائے ‘ قرار داد کا متن

بدھ 24 اگست 2016 18:16

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 اگست ۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے جنرل ہاؤس کے اجلاس میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو قومی غدار قرار دیتے ہوئے قرار داد متفقہ طور پر منظور کر لی جس کے متن میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ غدار جماعت کے تمام ممبران کی پارلیمنٹ کی رکنیت منسوخ کی جائے، آرٹیکل 6 کے تحت تمام ذمہ داران کو پھانسی دی جائے اور نشانِ عبرت بنایا جائے تاکہ کوئی بھی آئندہ پاکستان کی سالمیت کے خلاف سوچ بھی نہ سکے۔

گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے جنرل ہاؤس کا ہنگامی اجلاس سابق صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن و ممبر پاکستان بار کونسل محمد احسن بھون کی زیرِ صدارت منعقد ہو ا ۔اجلاس میں سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن محمد انس غازی ،فنانس سیکرٹری سید اسد بخاری ،سابق چیئرمین سینٹ فاروق ایچ نائیک ایڈووکیٹ ، صدر شیخوپورہ بار ایسوسی ایشنمیاں پرویز ، صدر منڈی بہاؤالدین بار نذیر احمد خاں سلفی کے علاوہ وکلاء کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

محمد احسن بھون سابق صدر لاہور ہائیکورـٹ بار ایسوسی ایشن و ممبر پاکستان بار کونسل ،محمدانس غازی سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن، لاہور، رائے بشیر احمد ایڈووکیٹ سپریم کورٹ ، پیر مسعود چشتی سابق صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ، میاں پرویز صدر شیخوپورہ بار ایسوسی ایشن اور سردار آفتاب احمد ورک ایڈووکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الطاف حسین سے بڑا غدارنہ کبھی پیدا ہوا اور نا ہو گا۔

لاہور ہائیکور ٹ بار ایسوسی ایشن کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس کے ایک معزز رکن نے لاہور ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کر کے غدارِ وطن کی گندی زبان بند کرائی انہوں نے کہاکہ جو غلیظ زبان مادرِ وطن کے خلاف الطاف حسین نے استعمال کی اور میڈیا ہاؤسز پر حملہ کرایا اس کا سپریم کورٹ آف پاکستان کو از حد نوٹس لیتے ہوئے کاروائی کرنی چاہیے تھی۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے قائد ین نے یہ وطیرہ بنا لیا ہے کہ پہلے ملک کے خلاف باتیں کریں اور بعد میں جھوٹی معذرتیں کر کے عوام کو دھوکہ دیں۔

ایم کیو یم کے قائد الطاف حسین نے انڈیا سے رابطے کر کے کراچی کا امن و سکون تباہ و برباد کرنے میں کلیدی کردار اداکیا لیکن جب وہ گرفت میں آتے ہیں تو معافی تلافی کے بعد رہا کر دیئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا جنرل ضیاء الحق نیایم کیو ایم کی بنیاد رکھی لیکن اب اگر فوج نے نرمی کا مظاہرہ کیا تو یہی سمجھا جائے گا کہ فوج بدستور ایم کیو ایم کی معاونت کر رہی ہے۔

انہوں نے پاکستان کے الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کو مثبت کردارجاری رکھنے اور قربانی دینے پر خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر کے وکلاء صحافی برادری کے شانہ بشانہ کھڑے ہے۔سردار خرم لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ سپریم کورٹ نے نوجوان وکیل ناصر علی ترابی کے بہمانہ قتل پر شدید رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ وکلاء کو ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت قتل کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ پولیس کی تفتیشی ٹیم کو درست سمت میں انکوائری کر کے فی الفور چالان عدالت میں پیش کرنا چاہیئے تاکہ ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔مندرجہ ذیل قرار داد رائے شماری کیلئے ہاؤس کے سامنے پیش کی گئی جسے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔قرار داد کے متن میں کہا گیا ہے کہ جمہوریت کے لبادہ میں ایم کیو ایم ایک نام نہاد دہشت گرد، شر انگیز اور غدار پارٹی ہے اور پاکستان کی سالمیت کے خلاف سر گرم ہے ۔

گذشتہ روز مورخہ 22-08-2016 کو عدالتی پابندی کے با وجود غدارِ پاکستان الطاف حسین نے نام نہاد بھوک ہڑ تالی کیمپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کی سالمیت کے خلاف غلیظ زبان استعمال کرتے ہوئے مملکتِ خداداد پاکستان کو دنیا کیلئے ناسور اور دہشت گردی کا گڑھ قرار دیا اور ہندوستان کو ــ’’را‘‘ کے ذریعے ایم کیو ایم کی مدد کرنے کی درخواست کی۔

یہ عمل صریحاً غداری ہے اور آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 6 کے زمرے میں آتا ہے۔قرار داد کے متن میں کہا گیا کہ غدارِ وطن نے تقریر کے دوران افواجِ پاکستان کے خلاف سخت نازیبا الفاظ کا استعمال کیا ہے جو کہ ملک کے محافظوں کے خلاف ایک سنگین شازش ہے۔میڈیا اس ملک کا ایک مظبوط ستون ہے الطاف حسین کے اکسانے پر میڈیا ہاؤسز پر حملہ کیاگیا اور توڑپھوڑ کی گئی۔

غدار جماعت ایم کیو ایم کے عہدیداران و ممبران نے اس تقریر کی پیروی کرتے ہوئے عوام الناس کو اشتعال دلا کر ملکی املاک کو نقصان پہنچایا۔ اور پاکستان مردہ باد کے نعرے لگائے۔عدلیہ بحالی تحرکی کے دوران کراچی میں 12 مئی کا قتلِ عام بھی اسی جماعت کا کارنامہ ہے جس میں نہتے وکلاء کو شہید کیا گیا تھا جسکی ذمہ داری ایم کیو ایم قبول کر چکی ہے۔

ہم بذریعہ ہاؤس اس بات کا مطالبہ کرتے ہیں کہ غدار جماعت ایم کیو ایم پر پابندی لگائی جائے۔ اس کے تمام دفاترسیل کیے جائیں تمام عہدیداران کے خلاف آرٹیکل 6 آئینِ پاکستان کے تحت کاروائی کی جائے۔ میڈیا/ پریس کو تحفظ فراہم کیا جائے۔قرار داد میں مزید کہا کہ افواجِ پاکستان کی کاوشوں / کارروائیوں کے نتیجے میں کراچی میں امن بحال ہوا۔ جس کے لیے ہم افواجِ پاکستان ، سندھ پولیس خصوصاً پاکستان رینجرز کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔غدار جماعت ایم کیو ایم کے تمام ممبران کی پارلیمنٹ کی رکنیت منسوخ کی جائے۔ آرٹیکل 6 کے تحت تمام ذمہ داران کو پھانسی دی جائے اور نشانِ عبرت بنایا جائے تاکہ کوئی بھی آئندہ پاکستان کی سالمیت کے خلاف سوچ بھی نہ سکے۔