سیالکوٹ،لاہور موٹروے چوہدری پرویز الہٰی کا منصوبہ ہیمیاں کامران سیف

بدھ 24 اگست 2016 16:52

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔24 اگست ۔2016ء ) پاکستان مسلم لیگ ق کے راہنما وجوائینٹ سیکرٹری پاکستان مسلم لیگ لاہور میاں کامران سیف نے کہا ہے کہ 6لین کی سیالکوٹ، لاہور موٹروے کی تعمیر کا منصوبہ چوہدری پرویز الہٰی نے 2006ء میں بنایا تھا اور یہ 23ارب روپے کی لاگت سے 2010ء میں مکمل ہو ناتھا لیکن سیاسی مخالفت پر نوازشریف اور شہبازشریف نے یہ منصوبہ روک دیا، اب اس میں سے گجرات کو نکال کر ڈبل خرچہ سے منصوبہ مکمل کرے گی ۔

انہوں نے کہا کہ چوہدری پرویز الہٰی کے تمام منصوبے عوامی فلاح و بہبود کیلئے تھے حکومت ان منصوبوں کو روک کر بعد میں کروڑوں ، اربوں روپے کی لاگت میں اضافہ کرکے اپنے نام کی تختیاں لگائی جارہی ہے لیکن پنجاب کی عوام کو اب بے وقوف نہیں بنایا جاسکتا ۔

(جاری ہے)

میاں کامران سیف نے کہا کہ سیالکوٹ- لاہور موٹروے کی تعمیر کے منصوبہ پر2007ء میں باقاعدہ افتتاح کے بعد کام کا آغاز ہوا، یہ موٹروے سیالکوٹ- وزیرآباد روڈ پر سمبڑیال سے شروع ہو کر سیدھی لاہور جاتی اور دریائے چناب پر شہبازپور کے قریب پل کے ذریعے اسے گجرات سے ملا دیا جاتا، منصوبہ میں چین کے تعاون سے اس پر تین انڈسٹریل زون اور سویڈن اور آسٹریا کے تعاون سے 2انٹرنیشنل ٹیکنیکل یونیورسٹیوں کا قیام بھی شامل تھا، مگر فنڈز کی عدم دستیابی کا بہانہ بنا کر موٹروے کا ہمارا منصوبہ بند کرنے سے دونوں یونیورسٹیاں بھارت منتقل ہو گئیں جبکہ 60ہزار افراد نئے روزگار سے محروم رہے، این ایچ اے نے اسے ایم۔

II کا نام دیا تھا جبکہ اسے لاہور- سیالکوٹ موٹروے کے علاوہ شاہراہ صنعت (انڈسٹریل ہائی وے) بھی کہا جاتا تھا، منصوبہ میں 8فلائی اوورز، 40پلوں اور 70انڈرپاسز کی تعمیر بھی شامل تھی اور اس سے سیالکوٹ، گجرات کے علاوہ شیخوپورہ، ڈسکہ، نارووال، پسرور، ظفروال، چونڈہ، وزیرآباد بھی براہ راست نیشنل موٹروے گرڈ میں شامل ہو جاتے، اس پر سات انٹر چینج بنائے جانے تھے، اس موٹروے کی تکمیل سے لاہور سیالکوٹ کا درمیانی فاصلہ صرف 45 منٹ کا رہ جاتا لیکن گجرات دشمنی میں موجودہ حکمرانوں نے سیالکوٹ، شیخوپورہ، نارووال اور گوجرانوالہ کے اضلاع کے عوام کو بھی اتنے سال تک اس سہولت سے محروم رکھا اور اس علاقہ کے علاوہ صوبائی اور قومی معیشت کو نقصان پہنچایاگیا۔