مقبوضہ کشمیر، بھارتی فورسز نے سرکاری سکولوں میں ڈیرے ڈال دیے ، رضاکاروں نے گھروں اور مساجد میں سکول قائم کر لیے

بدھ 24 اگست 2016 13:40

سرینگر ۔ 24 اگست (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔24 اگست۔2016ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے بڑی تعداد میں سرکاری سکولوں پر قبضہ کرلیا ہے ۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق سرینگر سے شائع ہونے والے ایک انگریزی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سرینگر شہر میں جن سکولوں پر قبضہ کیا گیا ہے ان میں ایس پی ہائیر سیکنڈری سکول ، نشاط کے علاقے میں قائم دو سکول، گرلز ہائی سکول کرالہ کھڈ، کوٹھی باغ میں قائم لڑکوں اور لڑکیوں کے ہائیر سیکنڈری سکولز، پانتھہ چوک میں قائم ایک سول، مہارج گنج میں واقع ایک سکول، صفاکدل میں قائم ایک سکول ، کرن نگر میں قائم ایک سکول ، لال بازار میں قائم ایک سکول ، رینہ واری میں ایک سکول، گرلز ہائی سیکنڈری سکول راجباغ، پولیس لائنز سکول بمنہ، چھانہ پورہ میں قائم ایک سکول اور نوگام میں قائم ایک سکول شامل ہیں، مقبوضہ وادی کے دیگر قصبوں میں بھی درجنوں تعلیمی اداروں کی عمارت کو قبضے میں لیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ1990میں موجودہ تحریک آزادی شروع ہونے کے بعد بھارتی فورسز نے سینکڑوں تعلیمی اداروں میں اپنے کیمپ قائم کر لیے تھے تاہم2004میں سکول عمارات کو قابض فورسز سے خالی کر لیا گیا تھا۔ حالیہ انتفادہ کے دوران قابض فورسز نے اب دوبارہ سے تعلیمی اداروں پر قبضہ کر لیا ہے۔دریں اثنا سرینگر سے شائع ہونے والے ایک اردو اخبار کی رپورٹ کے مطابق سرینگر اور دیگر قصبوں میں کچھ رضا کاروں نے اپنے گھروں اور محلوں کی مساجد میں عارضی سکول قائم کر لیے۔

سرینگر کے علاقے رینا واری کی مسجد میں دو سو کے قرب طلباکو رضا کار اساتذہ تعلیم دیتے ہیں۔ یہاں 20کے قریب رضا کار اساتذہ طلباء کومیڈیکل اور انجینئرنگ کے علاوہ دیگر مضامین پڑھاتے ہیں ۔ اخباری رپورٹ کے مطابق رضا کاروں نے شادی گھروں کو بھی سکولوں میں تبدیل کر لیا ہے۔

متعلقہ عنوان :