کٹھ پتلی انتظامیہ تاجروں اور ملازمین کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنا رہی ہے،کشمیر اکنامک الائنس

بدھ 24 اگست 2016 13:40

سرینگر ۔ 24 اگست (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔24 اگست۔2016ء) مقبوضہ کشمیر میں ” کشمیر اکنامک الائنس“ نے ایمپلائیز جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے صدر عبدالقیوم وانی اور تنظیم کے دیگر رہنماؤں کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق الائنس کے چیئرمین حاجی محمد یاسین خان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی اتحادی کٹھ پتلی حکومت ایمپلائیز یونین کے رہنماؤں کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنا رہی ہے جبکہ قابض فورسز تاجر رہنماؤں کو ہراساں کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ ایمپلائیز یونین کے رہنما پیلٹ بندوقوں کے استعمال کے خلاف ایک پر امن مظاہرہ کر رہے ہیں لیکن انہیں گرفتار کر لیا گیا۔

(جاری ہے)

حاجی محمد یاسین خان نے گرفتار رہنماؤں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ کشمیراکنامک الائنس کے چیئرمین نے کہا کہ بھارتی پولیس اور بھارت نواز جماعتوں کے رہنما چاہتے ہیں کہ دکانیں دن کے وقت بھی کھلی رہنی چائیں اس کے برعکس جب دکاندار شام چھ بجے بعد دکانیں کھولتے ہیں تو بھارتی فورسز کی طرف سے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور انہیں دکانیں بند کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دکانداروں کو دیوار کے ساتھ لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے عالمی برادری اور بھارتی سول سوسائٹی سے اپیل کی کہ وہ بھارت اور اسکی کٹھ پتلی انتظامیہ کی طرف سے نہتے کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کا نوٹس لی۔ یاد رہے کہ کٹھ پتلی انتظامیہ نے ایمپلائیز جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے صدر عبدالقیوم وانی سمیت اٹھ سرکاری ملازمین کو سرینگر کے کوٹھی باغ تھانے سے بارہمولہ سب جیل منتقل کر دیا ہے ۔ انہوں نے منگل کے روز سرینگر میں اس وقت گرفتار کیاگیا تھا جب پیلٹ بندوق کے استعمال کے خلاف ایک پر امن مظاہرہ کر رہے تھے۔

متعلقہ عنوان :