اب تمام فیصلے ایم کیو ایم پاکستان کرے گی اور لندن سے کوئی احکام نہیں آئے گا‘اگر لندن میں بیٹھے لوگ آئندہ کوئی فیصلہ کرتے ہیں تو وہ ایم کیو ایم کو سنبھالیں ہم کوئی اور جماعت بنالیں گے

متحدہ قومی موومنٹ کے ڈپٹی کنوینر رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فاروق ستار کی پریس کانفرنس

منگل 23 اگست 2016 22:48

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔23 اگست ۔2016ء) متحدہ قومی مومنٹ کے ڈپٹی کنوینر رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ اب تمام فیصلے ایم کیو ایم پاکستان کرے گی اور لندن سے کوئی احکام نہیں آئے گا،اگر لندن میں بیٹھے لوگ آئندہ کوئی فیصلہ کرتے ہیں تو وہ ایم کیو ایم کو سنبھالیں ہم کوئی اور جماعت بنالیں گے،پیر کو جو نا خوشگوار واقعہ ہوا ،وہ زہنی تناؤ اور خرابی صحت کا نتیجہ تھا ،میڈیا ہاؤسز اور میڈیا نمائندوں کے ساتھ ہونے والی بد سلوکی پر معذمت خواہ ہیں ،وہ منگل کو پریس کلب میں ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے،اس موقع پر ایم کیو ایم رہنماء نسرین جلیل سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحق ،اراکین قومی وصوبائی اسمبلی کے اراکین بھی موجود تھے،ڈاکٹر فاروق ستار ننے کہا کہ پیر کو بھوک ہڑتال کے موقع پر جو کچھ ہوا وہ نہیں ہونا چاہئیے تھا جو نعرے لگائے گئے وہ نہیں لگنے چاہئیے تھے،انہوں نے کہا کہ متحدہ قومی مومنٹ ملک کی تمام اکائیوں کو متحد کرنے کا عمل ہے،ایم کیو ایم پاکستان میں رجسٹر جماعت پے جو پاکستان کے آئین وقوانین کا مانتی ہے،پاکستان کو مضبوط ومستحکم دیکھنا چاہتی ہے،انہوں نے کہا کہ پیر کو جو پاکستانی شہریوں کی دل آزادی ہوئی ہے،وہ ایم کیو ایم کی پالیسی نہیں ہے ہم معذرت خواہ ہیں جو اشتعال انگیزی ہوئی یا حملہ ہوا اس سے ہم لاتعلقی کا اعلان کرتے ہیں،فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم کی سیاست میں لفظ تشدد کی کوئی گنجائش نہیں ہے جن لوگوں نے پیر کو گھناؤنی کارروائیاں کی ہیں ان کو سزا ضرور ملنا چاہئیے،اگر ان کا تعلق ایم کیو ایم سے بھی ہے تو ان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے،ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ جو واقعہ رونماء ہوا اس پر قائد تحریک الطاف حسین نے معافی مانگتے ہیں اور ندامت محسوس کرتے ہیں جس کے بعد ہمیں امید ہے کہ قوم اس غلطی کو معاف کردے گی،انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کہ30 سالہ سیاست میں کارکنان نے سختیاں برداشت کی ہیں،ہم نے لوگوں کی خدمت کی ہے اور عدالتوں میں مقدمات سمیت تمام مشکلات کا سامنا کیا ہے ہم پر لاکھوں افراد نے اعتماد کرتے ہوئے یہ الیکشن میں ہمارے نمائندوں کو کامیاب کررہا ہے اگر ہمارے منتخب نمائندے زیادہ تر متوسط طبقے سے تعلق سے رکھتے ہیں،انہوں نے کہا کہ آج کی پریس کانفرنس کے بارے میں یہ نہ سمجھا ججائیے کہ یہ کسی دباؤ کے نتیجے میں کی گئی ہے میں8 گھنٹے تک رینجرز کی تحویل میں ضرور تھا،تاہم جو پریس کانفرنس میں آج کررہا ہوں وہ پیر کو ہی کرنا تھی ،تاہم موقع نہیں دیا گیا،ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ کل کی صورتحال کے بعد ہمارے ساتھیوں سے صلح ومشورے جاری ہیں جو بھی فیصلے کریں گے وہ ملک وقوم کے مفاد میں کے مفاد میں ہوگا،انہوں نے کہا کہ آج کی پریس کانفرنس کے بعد ہم توقع کرتے ہیں کہ اب ہمارے سیل کئے گئے دفاتر کھول دئیے جائیں گے اور ہماری سیاسی سرگرمیاں جاری رہیں گی ،انہوں نے کہا کہ آج بدھ کو کراچی سمیت حیدرآباد اور میرپور خاص میں مئیر ،ڈپٹی مئیر اور ضلعی چئیرمینوں نے انتخابات ہورہے ہیں جن میں منتخب نمائندے بالا خوف خطر اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے ،پریس کانفرنس کے اختتام پر پاکستان زندہ باد کے نعرے بھی لگائے گئے،اس موقع پر ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے کہا کہ قائد ایم کیو ایم اپنی ذہنی کیفیت کو ٹھیک کرلیں،بار بار معافی نہیں ہوسکتی، ان باتوں کا بوجھ اب نہیں اٹھا سکتے،اب 5پلس فارمولا ہے،پاکستان مہاجروں نے بنایا تھا ،ہمارے لیے پاکستان صرف زندہ باد ہے، انھوں نے کہا کہ کل میں نے تن تنہا مقدمہ لڑا ہے ،تنہائی کو محسو س کیا ہے ،ایسے عمل سے ایم کیو ایم کے کارکنان کو مصیبت جھیلنی پڑتی ہے،ہم کراچی کے لوگوں کو ایسے نہیں چھوڑ سکتے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ فاروق ستار کے ساتھ ہیں،کچھ نعرے ناقابل تلافی اور ناقابل معافی ہیں،ایم کیو ایم بتائے گی کہ پاکستان زندہ باد کا نعرہ کیسے لگایا جاتا ہے ۔خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ فاروق ستار اورایم کیو ایم رابطی کمیٹی کے فیصلوں کی تائید کرتا ہوں،میڈیا ہاؤسز پر حملوں کی مذمت کرتاہوں، انھوں نے کہا کہ ایم کیو ایم شر پسند عناصر کی پشت پناہی نہیں کرے گی ،میڈیا ہاؤسز پر حملوں میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کاروائی ہونی چاہیے۔پریس کانفرنس کے اختتام پر پاکستان زندہ باد کے زور دار نعرے بھی لگائے گئے۔