سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور نے عوامی نمائندگی ترمیمی بل2016 پر ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی

اگر کسی بھی حلقے میں خواتین کے ووٹ ڈالنے کی شرح 10 فیصد سے کم ہوتو الیکشن کمیشن کو انتخابات کالعدم قرار دینے کا اختیار دیاجائے ، اعتزا زاحسن ، خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکنے والوں کی حوصلہ شکنی کی جائے، فاروق نائیک

منگل 23 اگست 2016 22:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔23 اگست ۔2016ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور نے عوامی نمائندگی ترمیمی بل2016 پر ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی۔ کمیٹی رکن اور سینٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن نے کہا کہ اگر کسی بھی حلقے میں خواتین کے ووٹ ڈالنے کی شرح 10 فیصد سے کم ہوتو الیکشن کمیشن کو یہ اختیار دیا جائے کہ وہ انتخابات کو کالعدم قرار دے۔

کمیٹی رکن اور سابق چیئر مین سینٹ فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکنے والوں کی حوصلہ شکنی کی جائے، ایسے قوانین بنائے جائیں جس کو کوئی چیلنج نہ کرسکے۔ منگل کو ایوان بالا کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سعید غنی کی صدارت میں ہوا، اجلاس میں سینیٹر شیری رحمن کی طرف سے سینٹ میں پیش کیے گئے عوامی نمائندگی ترمیمی بل 2016 کو زیر غور لایا گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں معروف قانونی ماہر سلمان اکرم راجہ نے خصوصی شرکت کی، اجلاس میں سینٹ میں قائد حزب اختلاف اور کمیٹی رکن اعتزاز احسن نے کہا کہ جس حلقے میں خواتین کے ووٹ ڈالنے کی شرح 10 فیصد سے کم ہو وہاں الیکشن کمیشن کو اختیار دیا جائے کہ وہ انتخابات کو کالعدام قرار دے۔ اس سمیت کسی قسم کے معاہدے کو نہیں ماننا چاہیے، سابق چیئرمین سینٹ فاروق ایم نائیک نے کہا کہ اس شرح کو 10فیصد سے 15 فیصد کردیا جائے۔ خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکنے والوں کی حوصلہ شکنی کی جانی چاہیے، ایسے قوانین مرتب کرنا ہوں گے کہ بعد میں اسے چیلنج نہ کیا جاسکے۔