Live Updates

برطانوی حکومت خود الطاف حسین کیخلاف کارروائی نہیں کرتی تو حکومت پاکستان فوری طور پر معاملہ اٹھائے ‘عمران خان

متحدہ میں ہر کوئی دہشت گرد نہیں ،الطاف حسین پارٹی کو مافیا کی طرح چلارہے ہیں ،جو زبان استعمال کی وہ کبھی مودی نے بھی نہیں کی میڈیا کو ڈرانے کے لیے دہشت پھیلائی گئی، حکومت کو ایم کیو ایم اور مسلح ونگز کیخلاف بھی کارروائی کرنی چاہیے‘ چیئرمین پی ٹی آئی

منگل 23 اگست 2016 21:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 اگست ۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین کی ملک مخالف تقاریر اور پارٹی کارکنوں کو ریڈ زون میں ہنگامہ آرائی کیلئے اشتعال دلانے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ برطانوی حکومت کے ساتھ ایسے شخص کے خلاف کارروائی کا معاملہ اٹھائے، متحدہ میں ہر کوئی دہشت گرد نہیں تاہم الطاف حسین پارٹی کو مافیا کی طرح چلارہے ہیں اور متحدہ کے قائد نے جو زبان استعمال کی وہ کبھی مودی نے بھی نہیں کی ،کراچی کی تباہی کی ذمہ دار ایم کیو ایم ہے اور اگر کراچی میں انتشار نہ ہوتا تو آج دبئی اتنا بڑا شہر نہ بنتا،اردو بولنے والے پاکستان سے محبت کرنے والے لوگ ہیں، لیکن اب وقت آگیا ہے کہ اردو بولنے والے خود کو ایم کیوایم سے الگ کرلیں،ایسی پارٹی کو کوئی بھی برداشت نہیں کرے گا جو دہشت گردی میں ملوث ہو اور اب وقت آگیا ہے کہ اس کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ عمران خان نے کہا کہ میڈیا ہاؤسز پر ہونے والے حملے اور ریڈ زون میں ہونے والی ہنگامہ آرائی کی پرزور مذمت کرتے ہیں اور یہ سب ایسے شخص کے کہنے پر کیا گیا ہے جو برطانیہ میں بیٹھ کر پاکستان میں انتشار پھیلانے کی باتیں کرتا ہے۔اگر برطانوی حکومت خود سے الطاف حسین کے خلاف کارروائی نہیں کرتی تو میں حکومت سے مطالبہ کروں گا کہ وہ فوری طور پر اس معاملے پر برطانوی حکومت سے بات چیت کرے۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر کسی شخص پر ہندوستان میں آئی ایس آئی کے ساتھ تعلق کا الزام لگایا جاتا تو وہ اسے کتنے دن تک آزاد چھوڑتے۔ان کا کہنا تھا کہ ایک پارٹی کے سربراہ پر بار بار الزام لگایا جاتا ہے اوراس کے ثبوت بھی موجود ہیں کہ وہ پاکستان اورخاص طورپر کراچی میں دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ اور انتشار پھیلانے کیلئے ہندوستان کی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘سے فنڈز اور مدد لے رہا ہے تاہم اس کے خلاف کارروائی نہیں کی جارہی۔

اس سے قبل ایسے شخص کے خلاف کارروائی اس لیے عمل میں نہیں لائی جاسکی کیونکہ اس شخص کی پارٹی پچھلی تمام حکومتوں کی اتحادی رہی ہے۔عمران خان نے کہا کہ معافی تب مانگے جب ایک دفعہ ایسا بولا گیا ہو۔ متحدہ قائد کی پوری ایک تاریخ ہے۔ متحدہ قائد نے بھارت کی زمین پر پاکستان کیخلاف باتیں کیں۔ بھارت میں متحدہ قائد کو دعوت نامہ را کے کہنے پر دیا گیا تھا۔

برطانوی حکومت نے یقین دہانی کروائی گئی تھی لیکن ایکشن نہیں لیا گیا۔ برطانوی شہری 20سالوں سے ٹارگٹ کلنگ کروا رہا ہے ایکشن کیوں نہیں لیتے؟۔انہوں نے کہا کہ کراچی 80کی دہائی میں تیزی سے ترقی کر رہا تھا۔ روشنیوں کے شہر کی تباہی متحدہ قائد نے کی۔ نصیر اﷲ بابر کے آپریشن کے بعد پولیس والوں کو بھی چن چن کر مارا گیا۔ کراچی کی تباہی کی ذمہ دار ایم کیو ایم ہے اور اگر کراچی میں انتشار نہ ہوتا تو آج دبئی اتنا بڑا شہر نہ بنتا۔

انہوں نے ایک مرتبہ پھر زہرہ شاہد کے قتل کا الزام ایم کیو ایم پر لگاتے ہوئے کہا کہ متحدہ کے قائد کی تقریر کے بعد ہی ان کی کارکن کو قتل کردیا گیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ ایسی پارٹی کو کوئی بھی برداشت نہیں کرے گا جو دہشت گردی میں ملوث ہو اور اب وقت آگیا ہے کہ اس کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔عمران خان نے واضح کیا کہ اردو بولنے والے پاکستان سے محبت کرنے والے لوگ ہیں، لیکن اب وقت آگیا ہے کہ اردو بولنے والے خود کو ایم کیوایم سے الگ کرلیں۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی تو پاکستان میں متحدہ قائد نے شروع کی۔ مہاجروں کے بچے ایسے نہیں وہ پاکستان سے پیار کرتے ہیں۔ عمران خان نے مطالبہ کیا کہ کراچی کی تباہی میں ایم کیو ایم قائد کا ہاتھ ہے ان کے خلاف حکومت کو سخت کاروائی کرنی چاہیے ہے اور ایم کیو ایم کے مسلح ونگز کیخلاف بھی کارروائی کرنی چاہیے۔ ایم کیو ایم میں ہر کوئی دہشت گرد نہیں صرف مسلح ونگز کیخلاف ایکشن چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ متحدہ میں ہر کوئی دہشت گرد نہیں تاہم الطاف حسین پارٹی کو مافیا کی طرح چلارہے ہیں اور متحدہ کے قائد نے جو زبان استعمال کی وہ کبھی مودی نے بھی نہیں کی۔عمران خان نے پاناما لیکس کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاناما لیکس کیخلاف ایکشن نہ لینے پر خیبرپختونخوا میں قرارداد پاس کریں گے اس کے بعد سپریم کورٹ بھی جائیں گے۔ 3ستمبر کو عوام کا سمندر لاہور آ رہا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ میرے پاس کوئی عہدہ نہیں مجھے الیکشن کمیشن جانے سے کیوں روک رہی ہے۔ میرے جہلم جانے کیوجہ سے الیکشن کمیشن نے پابندی لگائی ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات